کلرکہار روڈ عرصہ دراز سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار، منٹوں کا سفر گھنٹوں میں

Print Friendly, PDF & Email

تلہ گنگ: تلہ گنگ کلرکہار روڈ عرصہ دراز سے بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ سیاحتی مقام کلرکہار کے علاوہ چوآسیدن شاہ میں قائم سیمنٹ فیکٹریاں ہونے کی وجہ سے اس روڈ کی اہمیت مسلمہ ہے۔ تاہم حکومتی عدم توجہی کے باعث اس ٹوٹے پھوٹے روڈ پر منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہو رہا ہے۔ جس کے باعث ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ساتھ مسافروں کو بھی شدید اذیت ہو رہی ہے۔ تلہ گنگ کلرکہار روڈ جو 33 کلومیٹر پر محیط ہے عرصہ دراز سے بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ سڑک پر جگہ جگہ گہرے کھڈوں کے باعث جہاں قیمتی گاڑیوں کا نقصان ہو رہا ہے وہاں اس روڈ کا اذیت ناک سفر کا دورانیہ کئی گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے۔ ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ رات کے وقت سڑک ناہموار اور گہرے کھڈوں کے باعث گاڑیاں آہستہ چلتی ہیں تو اس دوران ڈکیتی کی بھی وارداتیں عام ہو گئی ہیں۔
2017 ء میں اس وقت کی پنجاب حکومت نے اس روڈ کی مرمت اور تعمیر کیلئے دو کروڑ روپے جاری کئے تھے۔ جس کے بعد اس کی مرمت ہوئی لیکن ناقص میٹریل کے باعث جلد ہی دوبارہ ٹوٹ پھوٹ گئی۔ کلرکہار جیسے بڑے سیاحتی مرکز اور چوآسیدن شاہ میں قائم سیمنٹ فیکٹریوں تک رسائی کا یہی آسان اور نزدیکی راستہ ہونے کی وجہ سے تلہ گنگ، لاوہ، میانوالی تک کے ٹرانسپورٹرز اور عوام کی آمد و رفت اس روڈ پر زیادہ ہے۔ سیمنٹ فیکٹریوں کو خام مال کی سپلائی ہو یا سیمنٹ کی خطہ پوٹھوار، جنوبی پنجاب اور کے پی کے علاقوں میں ترسیل کا معاملہ ہو یہ روڈ اپنی ایک اہمیت رکھتا ہے۔ لیکن مسلسل حکومتی سطح پر چشم پوشی نے اس قیمتی روڈ پر سفر کرنے والے ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو سخت اذیت سے دوچار کر رکھا ہے۔ بارش کے دنوں میں سڑک پر کھڑے پانی میں سے گاڑیاں گزرنے لگتی ہیں تو تالاب بنے گہرے کھڈوں میں گاڑیاں پھنس کر رہ جاتی ہیں۔ کئی جگہوں پر سڑک ٹوٹ کر کھائی میں جا گری ہے۔ عوامی حلقوں نے حکومت پنجاب سے اس اہم ترین روڈ کو ڈبل کر کے نیا تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Short URL: https://tinyurl.com/29jqsy4f
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *