پاگل لڑکی
بات ادھوری کرتی ہو پھر بھی شکوے ہزار کرتی ہو
چاند سے کتنا دور رہتی ہو پھر بھی پاس رہتی ہو
چپ چاپ سب سہتی ہو پھر بھی ہستی مسکراتی رہتی ہو
زبان پہ لاکھ قفل سجائے رکھتی ہو پھر بھی سب کہہ دیتی ہو
محبت اچھی کرتی ہو پھر بھی چھپائے رکھتی ہو
پر کٹے رکھتی ہو پھر بھی اڑان بھرتی ہو
چھپکلی سے ڈرتی ہو پھر بھی حوصلہ کمال رکھتی ہو
ہزار زخم لیے پھرتی ہو پھر بھی خواب سجائے رکھتی ہو
اے پاگل لڑکی! تم بھی نہ حد کرتی ہو
(اسماء طارق، گجرات)
Short URL: http://tinyurl.com/yxmtw7bc
QR Code: 
Leave a Reply