بدعت

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: بنتِ ایوب (مزمل)، بھلوال

مومنہ کچن میں کھانا بنا رہی تھی اور ساتھ اقصیٰ اسکی مدد کروا رہی تھی۔ دونوں بہنوں کی توجہ کھانے کے ساتھ ساتھ باتوں پہ بھی تھی۔ آج چند مہمانوں نے آنا تھا جس کی وجہ سے کھانے میں بہت سی ڈشز کا اضافہ کیا گیا تھا۔ میٹھے میں تازہ پھلوں کی ٹوکری گود میں لئے زمل بہت نفاست سے فروٹ چاٹ بنانے میں مگن تھی۔ غرض اسی کام میں ظہر کی اذان گونجنے لگی۔ دادی جان جو کہ مہمانوں کے کمرے میں نفیس پلنگ پہ بیٹھی تھیں۔ چند پل خاموشی سے اذان سننے لگیں لیکن مجال ہے جو بچوں نے انکی اس خواہش کو پورا ہونے دیا ہو۔ اتنے میں گھر میں شور اٹھا کہ محض چند گھڑیاں مزید ہیں آپ کے پاس۔جلدی سے ختم کریں کام۔ کچن کی کھڑکی سے زمل بیٹھی اپنی سوچوں میں گم چاٹ کے لئے فروٹ کاٹنے میں اس قدر مشغول تھی کہ انجانے میں اپنا ہاتھ زخمی کر بیٹھی۔ سب کی توجہ کچھ پل کے لئے اسکی طرف ہو گئی۔ کہ اچانک اقصیٰ بھاگی کہ پلاؤ نہ لگ جائے۔ جب کہ مومنہ شامی کباب اور چکن قورمہ کو ایک ساتھ دیکھ رہی تھی۔ وہ بھی اپنا کام مکمل کرنے چلی گئی۔تھوڑی ہی دیر گزری تھی کہ مہمانوں کی آمد کا شور اٹھا۔ سب مہمانوں والے کمرے کی طرف جانے لگے تو زمل دوبارہ سے اپنی سوچوں میں گم سم تخیلاتی دنیا میں کھو گئی۔
سب مہمانوں کی خاطر مدارت میں بھول چکے تھے کہ مسجد سے کوئی پکار لگا رہا تھا۔ جس کو حق بنتا تھا محبّت دینا،اسے ایک طرف کر کے سب دنیاوی محبتوں سے خود کو بہلا رہے تھے۔ خیر کچھ دیر کے بعد کھانا لگایا گیا۔اس پر تکلف کھانے کے دوران عصر کی اذان اداس شام کو الوداع کہتے ہوئے اپنے سفر پہ روانہ ہوئی۔ کھانے کے دوران سب نے محسوس کیا کہ نمک کچھ تیز ہے۔ جسکا حل یہ بتایا گیا کہ چاولوں کے ساتھ ملا کے کھا لیا جائے، نہیں تو چٹنی کے ساتھ adjust کیا جائے۔ زمل سوچنے لگی کہ کیا دین میں جو بدعت ہوتی ہے اسکی مثال بھی ایسی ہی نہیں؟ ہم کہتے ہیں کہ اگر سفری نماز کی قصر ہے یعنی اسکو چھوٹا پڑھا جاتا ہے تو کیا حرج ہے ہم پورا پڑھ لیں؟ یعنی یہاں جو نمک کو adjust کیا گیا ہے۔ ہم دین میں بھی بہت جگہ adjust کرتے ہوئے احکامات کو بدل لیتے ہیں۔ تازہ پھل جو کہ زمل نے کاٹ کر چاٹ بنائی، اس میں خوب مصالحہ جات کی بہرمار کی گئی تو وہ سب کی نظر میں بہترین تھی۔فطرتی خوبصورتی لئے تازہ پھل لوگوں کو پسند نہیں آتے۔ آج دین کی بھی یہی کہانی ہے کہ فطرتی دین جو کہ بالکل سادہ تھا۔ اس میں مرچ مصالحے ملا کر دو تو لوگوں کو پسند آ جاتا ہے، خیر کھانے کے بعد چائے کافی کا دور چلا تو مغرب کی اذان کا پتہ بھی نہ چلا۔کیا یہ کہانی ہم سب کے گھروں کی کہانی نہیں؟ آپ دیکھئے کہ جب بھی ہم دین سے،نماز سے دور ہوں تو وجہ کھانا ہوتا ہے۔ مہمان آ جائیں تو دین کی کتاب کو بند کر کے پچھلے کمرے میں رکھ دیا جاتا ہے کہ آج بہت کام ہے،آج نہیں۔ کل سے سہی۔ کہیں مہمان بن کے جانا ہو تو، اب اتنے بھاری کپڑے پہن کر میں کیسے وضو کروں؟ خوش گپیوں کی بلند و بالا محفلوں میں اذانوں کی آواز چپکے چپکے سسکیاں لیتی رہتی ہے۔
جاب پہ جانا ہے تو دین پہ عمل کرنے سے لوگ کیا کہیں گے؟ آج کے دور میں کیسے ممکن ہے کہ اس کتاب پہ عمل کیا جا سکے؟اسکا مطلب کہ ہم سب اس بات پہ یقین ہی نہیں رکھتے کہ پیارے نبی ﷺ کے احکامات،پوری انسانیت کے لئے ہیں۔ یا قرآن صرف عربوں کے لئے
نازل کیا گیا تھا۔
زمل کچن میں کھڑی فقط یہی سوچتی رہی کہ۔۔ کیا حرج ہے اگر کیک بناتے وقت دو کی بجائے چار انڈے ڈال دیے جائیں؟ یا چائے میں ایک کی بجائے پانچ چمچ چینی شامل کر دی جائے؟ کیا حرج ہے بریانی میں دس چمچ نمک یا ہلدی ملا دی جائے؟ اگر کھانا پرفیکٹ اچھا لگتا ہے تو یہ بات دین میں کیوں آ جاتی ہے کہ کیا حرج ہے؟ حرج فقط یہ ہے کہ یہ بدعت ہے۔ دین میں اضافہ یا کمی کرنے والا بدعتی ہے۔
قران سے دلیل:
اللہ تعالی کا ارشادہے:
کیا ان لوگوں نے ایسے (اللہ کے) شریک (مقرر کر رکھے) ہیں جنہوں نے ایسے احکام دین مقرر کر دیئے جو اللہ کے فرمائے ہوئے نہیں اگر فیصلے کے دن کا وعدہ نہ ہوتا تو (ابھی ہی) ان میں فیصلہ کر دیا جاتا یقیناً (ان) ظالموں کے لئے دردناک عذاب ہے۔
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے واضح فرمادیا کہ دین بنانا اوراحکام دین مقررکرنا یہ صرف اللہ کا حق ہے، اوراگرکوئی شخص اللہ کے علاوہ یہ حق کسی دوسرے انسان کو بھی دیتا ہے تو وہ اللہ کے حق میں کسی اورکو شریک مانتاہے، ایسا شخص ظالم ہے اوراللہ نے اس کے لئے دردناک عذاب تیار کررکھاہے۔
اس آیت سے یہ اصول واضح ہوگیا کہ دین بنانا صرف اورصرف اللہ کا حق ہے۔
صحیح بخاری میں بھی اس حوالے سے حدیث ہے کہ۔۔.
سب سے اچھی بات کتاب اللہ اور سب سے اچھا طریقہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے اور سب سے بری نئی بات (بدعت) پیدا کرنا ہے (دین میں) اور بلاشبہ جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ آ کر رہے گی اور تم پروردگار سے بچ کر کہیں نہیں جا سکتے۔
بدعتی کو بہت سخت وعید سنائی گئی ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں دین کے شرعی قوانین سے روشناس کروائے،اور ہمیں دین پہ عمل کرنے والا بہترین مسلمان بنا دے۔آمین

Short URL: https://tinyurl.com/2bfb77ro
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *