جب سب لکھ رہے تھے کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہو چکا ہے اور اس کا یقین بھی دلوایاجا رہا تھا کہ 2016 دہشت گردی کے اختتام کا سال ہوگا تب میں نے لکھا تھا کہ اب بھی ملک میں
گزرا زمانہ اچھا تھا کہ ان دنوں ذمّہ داران اور بادشاہ عذاب الہی اور حسابِ الہی سے کسی حد تک خوفزدہ رہتے تھے یہی وجہ تھی کہ وہ رعایا کے حالات معلوم کرنے کے لیے بھیس بدل کر اپنی ریاست
اس روئے زمین پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے انسانی ہدایت کے لیے جن برگزیدہ ہستیوں کو مبعوث فرمایا انہیں انبیا و رسل کہتے ہیں نبوت کا سلسلہ حضرت آدم علیہ سلام سے شروع ہوا اور پھر یہ کاروانِ رسالت
آج کے دور کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ انسانیت ،انسان سے شرمندہ ہے ۔کیونکہ انسان ،انسان سے خوفزدہ ہے ۔حالات کی سنگینی کا عالم یہ ہے کہ آج انسان اندھیری رات میں درندوں بھرے جنگل میں خود
جوڈیشل کمیشن اپنی تحقیقات مکمل کر چکا ہے اورجوڈیشل انکوائری رپورٹ بھی لیک ہو چکی ہے ،جس میں قرار دیا گیا ہے کہ 2013 کے انتخابات مکمل طور پر شفاف اور عوامی مینڈیٹ کے مطابق تھے اوریہ کہ کسی قسم
۔14اگست 1947 کو کرہ ارض پر دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت اور دنیا کی پانچویں بڑی طاقت نمودار ہوئی جس نے دنیا کا جغرافیہ ہی بدل کر رکھ دیا ، اس اسلامی مملکت کا کا نام ’’ پاکستان
گذشتہ دنوں (ٹی ایچ ای) ٹائمز ہائیرایجوکیشن ورلڈیونیورسٹی رینکنگ کی رپورٹ میرے سامنے سے گزری جس کے مطابق ایشیا کی سو بہترین جامعات میں پاکستان کی ایک بھی یونیورسٹی شامل نہیں تھی :ایشیا میں پہلے نمبر پر جاپان کی یونیورسٹی
پاکستان اپنی 68 سالہ تاریخ میں کئی نشیب و فراز سے گزرا ہے مگر گزشتہ دس پندرہ سال سے ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے نام پر کشت و خون کا وہ بازار گرم ہوا کہ یہ قیاس
آج پوری دنیا میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے یکم مئی کا دن ’’لیبر ڈے‘‘ کے طورپر مناتے ہوئے ہمیں 129 سال ہو گئے مگر نہ انداز اہل زر بدلا اور نہ احساسِ زیاں جاگا مزدوروں کی
کسی بھی جمہوری معاشرے میں اگر اس کے ادارے آزادانہ حثیت سے کام نہ کریں تو معاشرے میں بگاڑپیدا ہو تے ہیں اور صرف ملکی نظام و نصرام ہی متاثر نہیں ہوتا بلکہ افراد معاشرہ میں بھی بے یقینی اور