ایک اک نغمہ مرے دل کی صدا لگتا ہے

Print Friendly, PDF & Email

شاعر : احمد نثارؔ، مہاراشٹر، انڈیا


با وفا لگتا ہے نہ شخص برا لگتا ہے
جانے کیا بات ہے پر سب سے جدا لگتا ہے

تب سے پتھر بنے بیٹھا ہے صنم خانے کا
ہم نے اک بار کہا تھا تو خدا لگتا ہے

ek ek naghma meraدیکھتا رہتا ہے چپ چاپ ستاروں کی طرف
جانے کیوں خود سے بھی وہ اتنا خفا لگتا ہے

پاسباں بن کے ہی لْوٹا ہے زمانہ اکثر
راہزن ہے کہ ہمیں راہنما لگتا ہے

حسرتِ دل کی جو سوچو تو ہنسی آئے گی
چھوٹی باتوں پہ نہ جاؤ کہ برا لگتا ہے

میری آغوش میں پلتے ہیں ہزاروں نغمے
ایک اک نغمہ مِرے دل کی صدا لگتا ہے

نشترِ غم ہے کہ مٹتا ہی نہیں دل سے نثارؔ
بھولنے جائیں تو اتنا ہی ہرا لگتا ہے

Short URL: http://tinyurl.com/zlzwwuc
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *