ملک کو نقصان پہنچانے کی ایک اور خطرناک کوشش

Safdar Ali Khan
Print Friendly, PDF & Email

تحریر: صفدرعلی خاں

پاکستان کااستحکام چاہنے والے جانتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے اختیارات پر شب خون مارنے سے بربادی کی صورت ہی نکلتی ہے اس لئے وہ اب تک کی سنگین ترین صورت حال میں بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑرہے،ملک پر کئی طرح کے عذاب ٹوٹ رہے ہیں،غیرملکی سازش کا شور مچانے والے ہی درحقیقت غیر ملکی سازش میں ملوث پائے گئے اور اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا ہوسکتی ہے کہ چور خود چور چور کا شور مچا کر اہل محلہ کو یکجا کرنے میں کامیاب ہوگیا جبکہ گھر کا مالک اس انوکھی واردات پر انگشت بددنداں ہے،بڑی منصوبہ بندی سے اہل علاقہ کو جمع کرکے چور نے خود ہی چور چور کا شور اتنے یقین اور اعتماد سے ڈالا ہے کہ گھر کا مالک اسے چور کہتے ہوئے ہی گھبرا رہا ہے،اب یہاں یار بیلیوں نے ملک میں ہونے والی غیر ملکی سازش کا شور مچانے والے کو ہی سچا مان لیا اگرچہ وہ خود ہی کچھ عرصے بعد اپنے اس بیانیہ سے منحرف ہوگیا ہے مگر اسکے طریقہ واردات کے اثر نے سب کچھ الٹ پلٹ کر رکھ دیا ہے،سیاسی ابتلاء کی اس صورتحال میں کوئی بھی کام سلیقے اور قرینے سے نہیں ہوپاتا،قوم کو اسی دوران گمراہ کرنے کے مواقع پیدا ہوئے اور پھر انتشار سے پاکستان کو کمزور کرنے کی نئی راہیں نکالی گئیں،اب تک کی سیاست کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ ملکی مفاد کی بجائے ذاتی اور گروہی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جارہا ہے،سیاسی افراتفری کے لحاظ سے اس وقت پاکستان تاریخ کے بد ترین دور سے گزر رہا ہے، ملکی مفادکے تحفظ کا دعویٰ کرنے والوں نے قوم کو تقسیم کرنے والے کام کئے ہیں،ان حالات میں جب پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں کے لئے عام معافی دینے کا رواج عام ہو اور انہیں قوم کا نجات دہندہ بنانے کی مشق ہورہی ہو تو پھر کسی سطح پر بھی انکے جرائم کو ناقابل معافی قرار دینا غلط نہیں ہوسکتا،ماضی کی ان روایات کے برعکس اب قومی مفاد پر کسی صورت سمجھوتہ نہ کرنے کا بھی عزم تو سامنے آیا ہے،اس پر ملک کی قیادت کو کاربند رہتے ہوئے مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا،سیاسی وعسکری قیادت نے ملکر وقتی بحران ٹالنے کا جو بھی فیصلہ کیا ہے اس کو خوبی سے منطقی انجام تک پہنچایا جائے،عوام کو گمراہ کرنے والوں کیساتھ کوئی بھی سمجھوتہ ملک کے مستقبل کے لئے خطرناک ہوگا،قومی اتحاد بھی وقت کا تقاضہ ہے،اس پر اتفاق بھی ہونا چاہئے،قیادت کی جانب سے خلوص نیت کیساتھ بحران ٹالنے کی کاوش ہی قوم کو تقسیم کرنے کی ہر سازش ناکام بنادے گی،کیونکہ عوام کے حقیقی ریلیف کی صورت بھی یہیں سے نکلے گی،عوام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی خاطر افراتفری کا ماحول برپا کرتے ہوئے فوری الیکشن کا مطالبہ سردست قومی مفاد کے خلاف ہے،الیکشن کے لئے سازگار ماحول کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کو ایک صفحے پر لانے کی ضرورت ہے،دوسرا عدلیہ کی کارکردگی کو بہترین اور شفاف بنانے کا دیرینہ مطالبہ موجودہ حکومت پورا کررہی ہے عدالت عظمیٰ کو ادارہ جاتی طور پر مضبوط کرنے کے لئے
عدالتی اصلاحات کے بل کو اب قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی بھاری اکثریت سے منظور کرلیا ہے،جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے عدالتی اصلاحات بل منظوری کیلئے صدر مملکت کو ارسال کیاہے،صدر کے دستخط کے بعد بل باقاعدہ ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائے گا، صدر اس پر رائے نہ بھی دیں تو آئین میں مقررہ مدت کے بعد پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل از خود قانون بن جائے گا۔مجوزہ بل میں شامل شقوں پر غور کیا جائے تو یہ تمام متعلقین کے باہمی اتفاق سے تیار کی گئیں،یہ درحقیقت بارز اور وکلاء تنظیموں کے پرانے مطالبے ہیں جنہیں عدالتی اصلاحات بل کی صورت پورا کیا جارہا ہے
نئے بل سے انصاف کی فراہمی میں مدد ملے گی،بار کونسلز، بار ایسوسی ایشنز، پارلیمان، سول سوسائٹی، کاروباری طبقہ ہو یا سرکاری ملازمین سب کی طرف سے اس بل کی حمایت ہورہی ہے،پارلیمان میں حکومت اوراپوزیشن کا بھی اس پر اتفاق ہے،ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اسکی مخالفت بے معنی ہوگی اور ملک کو نقصان پہنچانے کی ایک اور خطرناک کوشش تصور کی جائے گی۔

Short URL: https://tinyurl.com/2foymglv
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *