تحریر: صفدرعلی خاں پاکستان کااستحکام چاہنے والے جانتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے اختیارات پر شب خون مارنے سے بربادی کی صورت ہی نکلتی ہے اس لئے وہ اب تک کی سنگین ترین صورت حال میں بھی صبر کا دامن ہاتھ
تحریر:صفدرعلی خاں پاکستان کو سیاستدان انتہائی نازک موڑ پر لے آئے ہیں،ہر شعبے کو بحران کا سامنا ہے،ملک پر ڈیفالٹ ہونے کی باتیں زمانے بھر میں عام ہیں،ملک کی سیکیورٹی سے لے کر معیشت تک کہیں بھی استحکام نہیں،قوم نے
تحریر: صفدر علی خاں کئی بار عرض کرچکا ہوں کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں،صرف بدنظمی ہے،موجودہ بحران پر قابو پانے کے لئے جونہی حکومت کوئی موثر حکمت عملی اختیار کرتی ہے تو اپوزیشن اور میڈیا بیپرکی اڑا کر
تحریر: صفدر علی خاں پاکستان سیاست دانوں کے لئے بڑا زرخیز ملک ثابت ہوا ہے جہاں پر عوام انکے ہر عمل کی تقریبا اندھی پیروی کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے،کئی مواقع پر تو سیاسی رہنماؤں کی عوام دشمنی طشت
پاکستان میں سیاسی تنازعات سے نقصانات کی صورت عیاں ہے اس پر محب وطن قوتیں یکجا ہوکر کردار نبھائیں گی تو بات بن سکتی ہے ورنہ ملک میں افراتفری کے حالات کسی بھی فریق کے حق میں نہیں،مرضی کی حکومت
دنیا میں کوئی چیز بھی مستقل نہیں،وقت اور حالات کے سانچے میں سوچیں بھی ڈھل جاتی ہیں،موقع،محل کے باعث اکثر لفظوں کے معنی ومفہوم ہی تبدیل ہوجاتے ہیں۔سیاست میں تو ہر آنے والا لمحہ ایک نئی جہت متعارف کروارہا
مشکلات سے نبردآزما ہونے والے ہی زندگی کے تلخ تجربات کے ذریعے آنیوالے مصائب کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،انسان کو روئے زمین پر اس لئے ساری مخلوق سے افضل قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنے علم،فکر،دانش
پاکستان کا بے شمار مسائل نے گھیرائو کرلیا ہے ۔ایک طرف قدرتی بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں ہیں تو دوسری جانب مہنگائی کا ہوشربا طوفان ہے ،قدرتی آفات سے لڑنے کے لئے پوری دنیا ہمیں حوصلہ دے رہی ہے
المیہ یہ نہیں کہ قدرتی آفات نے گھیر لیا ہے بلکہ آج پاکستان کے حالات کی بے یقینی اور افراتفری میں بھی اقرباء پروری کا چلن اور مفادات کی سیاست اپنائے رکھنا اصل المیہ ہے،اس وقت پوری قوم کو سیلاب
تحریر: صفدر علی خاںسیاست کے اپنے رنگ ہیں جو رہنمائوں سے اب عام لوگوں پر چڑھتے نظر آتے ہیں ۔پاکستان میں یہ خیال ہی روح فرسا ہے کہ سیاست کبھی ریاکاری سے پاک ہوسکے گی ،کیونکہ سیاست میں حقائق کبھی