آسیہ بی بی کے خاندان کی اسپین اور فرانس سے پناہ کی درخواست

Print Friendly, PDF & Email

اسلام آباد —
توہینِ مذہب کے مقدمے میں سپریم کورٹ سے بری ہونے والے آسیہ بی بی کے خاندان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں انھیں شدید سکیورٹی خدشات لاحق ہیں اس لیے انھوں نے اسپین اور فرانس کو درخواست دی ہے کہ انھیں پناہ دی جائے۔

آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح نے وائس آف امریکہ سے بات چیت میں کہا کہ اُن کے خاندان کے لیے پاکستان میں رہنا نامکمن ہے۔

عاشق مسیح نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اُن کا خاندان کسی محفوظ مقام پر منتقل ہو جائے اور اپنی زندگی بہتر طریقے سے گزاریں کیونکہ بقول اُن کے یہاں (پاکستان) میں اُن کا رہنا اب ممکن نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ فرانس اور اسپین میں پناہ کے لیے انھوں نے باقاعدہ درخواست دی ہے اور وہ اُن کے جواب کے منتظر ہیں۔

اس سوال پر کہ آسیہ سے اُن کا اب تک کوئی رابطہ ہوا تو انھوں نے کہا کہ انھیں آسیہ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے کہ وہ کہاں ہیں اور نہ ہی کسی حکومتی اہلکار نے اُن سے رابطہ کیا ہے۔

بعض اطلاعات کے مطابق ایک یورپی ملک نے آسیہ بی بی کے خاندان کو پناہ دینے کے لیے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے لیکن سکیورٹی کی وجوہات کی بناپر اُس ملک کا نام ظاہر نہیں کیا جا رہا ہے۔

سپریم کورٹ نے توہینِ مذہب کے مقدمے میں آسیہ بی بی کی سزائے موت کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس فیصلے کے ملک بھر میں مذہبی جماعت تحریکِ لیبک نے مظاہرے اور دھرنے کر کے نہ صرف تشدد احتجاج کیا بلکہ ریاست کی عملداری کو چیلنج کیا۔

گو کہ اب حکومت کے مذاکرات کے بعد راستے کھل گئے ہیں اور زندگی معمول پر آ رہی ہے لیکن آسیہ بی بی کا خاندان شدید اضطراب میں مبتلا ہے۔

Short URL: http://tinyurl.com/y96dyvkb
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *