پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ کا دورہ تھرپارکر

Print Friendly, PDF & Email

رپورٹ: محمد نعیم
وفد نے تھر کے دور افتادہ علاقوں کے مسائل کا جائزہ لیا


PFCC Ka Dora Tharparkar 2تھر میں گزشتہ برس 3سو سے زائد بچوں کی اموات ریکارڈ ہونے کے بعد، جب نئے سال کا آغاز بھی ایسی ہی دل دہلا دینے والی خبروں سے ہوا تو ، ذہن میں بہت سے سوالات نے جنم لیا۔ چونکہ تھر کے مسائل جب بھی میڈیا کے ذریعے دنیا کے سامنے آتے ہیں۔حکومت ودنیا کے سینکڑوں ادارے تھر کے مسائل حل کرنے کے لیے کروڑوں اربوں روپے کی امداد و وسائل دینے کی بات کرتے ہیں۔ مگر مسائل ہیں کہ کم نہیں ہو رہے۔
ملک بھرکے کالم نگاروں کی نمائندہ تنظیم ، پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ نے تھر کے مسائل کا ادراک کرنے کے لیے اور وہاں کی صورتحال کی صحیح طور پر جائزہ لینے کے لیے تھر پارکر خود جانے کا فیصلہ کیا۔ ساتھ ہی یکم مارچ سے 31مارچ تک تھر کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ’’تھر بنجر نہیں‘‘ مہم کا آغاز کیا۔ مہم کے دوران سے 11مارچ سے 13مارچ تک وفد کے شرکاء تھرپارکر میں رہے۔
تھرپارکر جانے والوں میں مختلف ذرائع ابلاغ کے اداروں سے وابستہ 24قلم کاروں اور صحافیوں نے تھرکے قحط زدگان کی صورتحال، تھرکے وسائل مسائل کا جائزہ لینے کے لیے دورافتادہ علاقوں کا دورہ کیا، مختلف سیاسی و سماجی شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور مٹھی کے سرکاری ہسپتال و اسکول کے ساتھ ساتھ تاریخی مقامات کا بھی دورہ کیا۔
اس دورے کی قیادت پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ و جنرل سیکریٹری منصور احمد خان مانی نے کی۔
وفد کے اراکین سے تھرپارکر کے صدرمقام مٹھی میں ایم پی اے مہیش ملانی،تھرپارکر کے مختلف دیہات میں آراو پلانٹس کی تنصیب کا کام کرنے والی کمپنی پاک اوسیس کے سینئر افسرمیجر(ر) سعد، ماروی کلچرل کمپلیکس کے انچارج الطاف راجپرو دیگر سے ملاقات کی۔ مہیش ملانی کے ساتھ طویل نشست میں انہوں نے وفد کو تھر میں جاری ترقیاتی کاموں اور فلاحی منصوبوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے تھر کے مسائل کے بارے میں بات کی۔ اس موقع پر وفد کے شرکاء نے تھر کے مسائل حل نہ ہونے کے بارے میں ان سے متعدد سوالات بھی کیے، جن کی وضاحتی جواب انہوں نے دیئے۔ ان کے علاوہ میجر(ر) سعد نے تھر میں پانی کو آر او ٹیکنالوجی کے ذریعے قابل استعمال بنانے کے حوالے سے جاری کام کے بارے میں آگاہ کیا۔ آراو پلانٹس لگنے کے بعد لوگوں کو ملنے والی سہولیات کے بارے میں بھی تفصیل سے بات کی۔ پی ایف سی سی کے وفد کو مصری شاہ میں لگائے گئے ایشاء کے سب سے بڑی آر او پلانٹ کا بھی دورہ کروایا گیا۔ اس موقع پر میجر(ر) سعد نے آر اوپلانٹ کے کام کے طریقہ کار، اس کی افادیت اور مستقبل میں اس سے جڑے منصوبوں کے متعلق آگاہ کیا۔
وفد کے شرکاء نے مٹھی ، ننگرپارکر، اسلام کوٹ، ڈیپلوجیسے تھر میں طویل سفر کر کے دورافتادہ مقامات کا دورہ کیا اور تھری عوام سے مل کر ان کے مسائل ، مشکلات و حالات کا جائزہ لیا، ہسپتالوں اور اسکولوں اور مقامی صنعت کا مشاہدہ کیا ۔ تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ کا دورہ کیا۔ لوگوں میں گھل مل کر ان کے طرز زندگی کے بارے میں جانا۔
اس کے علاوہ وفد نے تھر کے علاوہ دوران سفر سجاول اور بدین کی صحافتی تنظیموں اور مراکز صحافت کا بھی دورہ کیااور ذمہ داران سے ملاقاتیں کیں،جن میں بدین پریس کلب کے نائب صدر عبدالمجید ملاح اور محمد ارسلان آرائیں، ایوان صحافت بدین کے جنرل سیکرٹری خالد محمود گھمن اور سینئر عہدے دار حنیف زئی اور سجاول میں سجاول پریس کلب کے صدر سورج سجاولی شامل ہیں۔ان ملاقاتوں میں پی ایف سی سی کے عہدے داران نے صحافتی تنظیموں کو اس بات کی ترغیب دی کہ وہ تھر کے مسئلہ کو سنجیدگی سے حل کروانے کے لیے عملی کوششیں کریں۔ ساتھ ہی یہ جاننے کی بھی کوشش کی کہ وہ کون سے عوامل ہیں۔ جن کے باعث تھر کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔
مٹھی میں پی ایف سی سی کے وفد میں شامل قلم کاروں کو پی پی پی میڈیا سیل مٹھی اور پاک اوسیس کے جانب سے روایتی تحفہ اجرک بھی پیش کیا گیا۔PFCC Ka Dora Tharparkar 3

Short URL: http://tinyurl.com/j9am7vb
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *