عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا

Eid Millan Mushaira (5)
Print Friendly, PDF & Email

ادبی و ثقافتی تنظیم کاروانِ فکر پاکستان کے زیراہتما م عید ملن مشاعرہ کا انعقاد

جان کشمیری کی صدارت، طاہرمنیر طاہر کی صحافتی خدمات کااعتراف، پرنس اقبال اور امجد اقبال کی کاوشوں کو سراہاگیا

ڈیک

پروفیسر محمد عباس مرزا، پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیق خان اور پروڈیوسراحمد حسین کامران مغل برلاس کی خصوصی شرکت
”کاروان فکر پاکستان“کی جانب سے طاہر منیر طاہر کو صحافتی خدمات کے اعتراف میں یادگاری شیلڈ بھی پیش کی
کاروان فکر افکارِ اقبال کی ترویج کیلئے مصروفِ عمل ہے،طاہرمنیر طاہر نے ہمیشہ صحافتی اقدار کو بلند کیا: پرنس اقبال
عید کا یہ تہوار ہمیں ایثار وقربانی کے ساتھ ساتھ باہمی اتحاد و یگانگت کا بے مثال درس بھی دیتا ہے: امجد اقبال امجد
عید ملن مشاعرہ ہر رنگ و ڈھنگ سے خوشیوں اور جذبات کے فروغ کا خوب عکاس رہا: وائس چیئرمین فہیم راٹھور
نقابت کے فرائض بر جستہ جملوں کیساتھ انیس احمد نے باخوبی ادا کئے،مہمانان کو پھولوں کے گلدستے پیش کئے گئے

تحریر: حسیب اعجاز عاشرؔ

”عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا“یہ حقیقت ہے کہ دوست احباب کی جانب سے تہواروں کو اجتماعی طور پر گزارنے سے محبت،اپنائیت،چاہت اور یگانگت کے احساسات اور بے لوث جذبات دلوں میں گھر کرجاتے ہیں۔چونکہ ایسی خوبصورت گھڑیاں نصیب سے ملتی ہیں اورپھر سالوں یاد بھی رہتی ہیں اس لئے لبوں پر مسکراہٹیں بکھیرتے ایسے یادگار لمحات کی جستجومیں عید الاضحی کے بعد بھی عید کی خوشیاں بانٹنے کیلئے ملنے کے بہانے تراشے جاتے ہیں اور عید ملن تقاریب اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے اور اگر عید ملن کے ساتھ مشاعرہ بھی ہو تو پھر کیا ہی کہنے۔کچھ ایسا ہی گزشتہ دنوں زندہ دلانِ شہر لاہور کی فعال ادبی و ثقافتی تنظیم”کاروانِ فکر پاکستان“ کے زیر اہتمام زاہد چوہدری ایڈووکیٹ کے دولت کدہ پر ”عید ملن مشاعرہ“ کا اہتمام کیا گیا جس میں حلقے کی معروف ادبی، مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔غیرمتوقع وجوہات کے باعث صدرِ محفل جان کاشمیری کی آمد میں تاخیر پر صدارت کی ذمہ داری پروفیسر محمد عباس مرزا کی سپرد کی گئیں تا کہ بلاتعطل بزم کا باقاعدہ آغاز ممکن ہو۔ بعدازاں جان کاشمیری مسند صدارت پر برجمان رہے۔ تقریب میں یو اے ای سے تشریف لائے سینئر جرنلسٹ طاہر منیر طاہر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مدوح تھے جبکہ مہمانِ اعزاز پنجابی کے نامور شاعر اور سکالر پروفیسر محمد عباس مرزا،دانشور،ماہر ِ تعلیم پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیق خان اور بہت سے معروف ڈراموں کے پروڈیوسراحمد حسین کامران مغل برلاس تھے۔تقریب کی نقابت کے فرائض بر جستہ جملوں کیساتھ بڑی مہارت سے جنرل سیکرٹری کاروانِ فکر انیس احمد نے ایسے ادا کئے کہ حا ضرین اور تقریب کے درمیان ربط کو کسی بھی لمحے ٹوٹنے نہ دیا۔

کاروانِ فکر پاکستان کے چیئرمین پرنس اقبال گورائیہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کاروان فکر جہاں افکارِ اقبال کی ترویج کیلئے مصروف عمل ہے وہاں اِس تنظیم کا ایک مقصد آپس میں محبت اور رواداری کو فروغ دینا بھی ہے۔ چیئرمین نے تنظیم کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اورتنظیم سے وابستہ عہدیداروں کا اعلان بھی کیا۔جن میں پیٹرن انچیف ولید اقبال، چیئرمین پرنس اقبال گورائیہ،سینئر وائس چیئرمین فہیم ٹھاکر،وائس چیئرمین میاں محمد الیاس آرائیں،صدر امجد اقبال امجد،سینئر وائس پریزیڈنٹ میاں صفدر علی سرگانہ،وائس پریزیڈنٹ ظفر قریشی،عدنان چوہدری،سجاد افضال چٹھہ،جنرل سیکرٹری میاں انیس احمد،ڈپٹی سیکرٹری نجف علی شاہ، راقم الحروف بحثیت انفارمیشن سیکرٹری، لیگل ایڈوائزر زاہد چوہدری ایڈووکیٹ،شعبہ خواتین میں چیئرپرسن ڈاکٹر ثمینہ چوہدری،صدر ڈاکٹر عمرانہ مشتاق،وائس پریزیدنٹ نائلہ حق، ڈپٹی سیکرٹری انمول گوہرایڈووکیٹ، ایگزیکٹو ممبر چوہدری منیر احمد، وحید ناز شامل ہیں۔پرنس اقبال کا کہنا تھا کہ آئیے آج کے دن ہم اپنے عہد کی تجدید کریں کہ ہم انفرادی و اجتماعی سطح پر اپنی اپنی صلاحیتوں کو ملک کی تعمیر وترقی اور قوم کی خدمت کیلئے صرف کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔ اِس موقع پر اُنہوں نے طاہر منیر طاہر کی صحافتی خدمات کو سرہاتے ہوئے کہاکہ انہوں نے جس اندازوبیان میں دیارغیر میں اپنے قلم سے پاکستان کے سوفٹ امیج کو بلند کیا ہے اپنی مثال آپ ہے۔اِس موقع پر چیئرمین کی جانب سے طاہرمنیر طاہر کومتحدہ عرب امارات کیلئے کاروانِ فکر پاکستان کے صدر بنانے کا بھی اعلان کیاگیا۔

کاروانِ فکر پاکستان کے صدر امجد اقبال امجد نے استقبالیہ کلمات میں بزم میں شریک مہمانوں کو پرجوش خوش آمدید کیااور عیدالاضحی کے پرمسرت موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عید کا یہ تہوار ہمیں ایثار وقربانی کے ساتھ ساتھ باہمی اتحاد و یگانگت کا درس بھی دیتا ہے، چونکہ عید خوشی اور مسرت کے اظہار کا دن ہے اس لئے کاروانِ فکر پاکستان نے خوشیوں کو اجتماعی طور پر منانے کا عزم لئے عید ملن مشاعرہ کا اہتمام کیا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ سارے مہمانان کی شرکت ہی ہمارے لئے باعث عزت و افتخار ہیں لیکن دبئی سے نامور صحافی طاہر منیر طاہر کی موجودگی نے محفل کی رونق کو دوبالا کر دیا ہے۔امجد اقبال امجد نے طاہر منیر طاہر سے وابستہ اپنی نادر حسین یادوں کو سماعتوں کی نذر کر کے محفل کو کشت زعفران بنا دیا۔

”رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے“تویوں راقم الحروف پھر پیچھے نہ رہا اور طاہر منیر طاہر صاحب کی صحافتی خدمات کو لائق صد تحسین و آفرین قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے دوست،بھائی اور محسن طاہرمنیر اپنی ذات میں انجمن ہیں اِن کا چار دہائیوں پر مشتمل صحافتی سفر نئے لکھاریوں کیلئے کسی درسگاہ سے کم نہیں۔ انہوں کی اپنے فن کا ایسا لوہامنوایا ہے کہ دیارِ غیر میں بھی اِن کی خدمات کو ہر سطح ہرمقام پر قدرکی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے تبھی تو یہ ہردلعزیز ہیں۔ سمندرپار طاہرمنیرطاہر سے وابستہ دلچسپ یادوں کی کتابوں سے بھی دھول اُڑائی جس سے حاضرین محفل بہت محظوظ ہوئے۔ طاہرمنیرطاہر نے اپنے اظہارخیال میں منتظمین محفل کی کاوشوں کو خوب سراہا۔انہوں نے امجد اقبال امجد اورپرنس اقبال کی دیارِغیر میں سماجی،سیاسی اور ادبی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے انہیں قابل قدر شخصیات قرار دیا۔

بلاشبہ ہر مشاعرے میں فکر کے نئے زاویے اُبھر کر سامنے آتے ہیں کچھ یوں ہی اس مشاعرے کا مشاہدہ بھی رہا کہ صفیہ ملک،راقم الحروف، زاہد چوہدری، وحید ناز،صائمہ ضیاء رانا سرگودہا، جاوید باتِش، امجد اقبال امجد، جواد اشرف، انمول گوہر، ڈاکٹر محمد رفیق خان اور جان کاشمیری جدت پسندی اور تازہ کاری سے مزین اپنے کلام منفرد لب و لہجے کی بدولت ہرگھڑی ہر لمحہ سامعین کی بزم میں دلچسپی میں اضافہ کرتے رہے اوریوں سامعین بھی شعر کی لطافتوں اور اس کی نغمگی پر دل کھول کر دادو سے بھی نوازتے رہے تا کہ تخلیق کارہمیشہ وارفتگی سے اپنے فنِ کلام کو مزید نکھارنے میں اپنی فنی و تخلیقی صلاحیتوں کو صرف کرسکیں۔یوں شام ڈھلے یہ مشاعرہ اپنے اندر خوبصور ت اشعار کے باز گشت اوریادیں لیکراختتام پذیر ہوا۔ وائس چیئرمین فہیم راٹھور نے اختتامیہ کلمات پیش کرتے ہوئے بھرپورشرکت پر حاضرین محفل کا شکریہ ادا کیا اُن کا کہنا تھا کہ یہ عید ملن مشاعرہ ہر رنگ اور ڈھنگ سے خوشیوں اور جذبات کے فروغ کا خوب عکاس رہا جس پر تمام مہمانان ہی مبارکباد کے مستحق ہیں۔فہیم راٹھور اِس عزم کا اظہار بھی کیا کہ کاروان فکر پاکستان معاشرے میں تمام تر مزاحمتوں کا مقابلہ کرتے ہوئے معاشرے میں مثبت سوچ کو عام کرنے کیلئے اپنا کردار کرتا رہے گا۔تقریب کے اختتام پر”کاروان فکر پاکستان“کی جانب سے طاہر منیر طاہر کو صحافتی خدمات کے اعتراف میں یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔

Short URL: https://tinyurl.com/2lcttfx4
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *