آمنہ کے لال عبد اللہ کے دریتیم محبوب کبریا احمد مجتبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ اخلاق حسنہ و سیرت طیبہ کے اعتبار سے وہ منور آفتاب ہے جس کی ہرجھلک میں حسن خلق نظر آتا ہے۔
اللہ تعالی نے نبی آخرالزماں ﷺکو تسلی دیتے ہوئے قرآن مجید کی سورۃ کوثر میں یہ آیت نازل کی کہ”اے نبیﷺہم نے آپ کو کوثر عطا کردیا“۔کوثر سے مرادخیرکثیر یعنی کثرت ہے۔قرآن مجید کی یہ آیت اپنے اندر معانی و
مبارک ماہ ربیع الاول کا آغاز ہوچکا ہے۔ جس میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد ہوئی ظلمات سے نکل کر لوگ روشنی کی طرف سفر کرنے لگے چور چوکیدار بن گئے،بچیوں کوزندہ درگور کرنے والے
بخاری شریف کی حدیث مبارکہ میں ایک صحابی بیان فرماتے ہیں:کہ ایک رات نبوت ورسالت کے آفتاب و مہتاب، انبیا مرسلین کے تاجدار، مجسم ِ رحمت، شافع محشر، فخردوعالم نورِ مجسم، سید ابرار شاہِ دو عالم حضرت محمد ؓ رونق
محسن انسانیت ﷺ کا معمول مبارک تھا کہ رات گئے بیدارہوتے تھے،وضو فرماتے اور پھر تہجد کی نماز کے لیے کھڑے ہوجاتے۔آپ ﷺ کی تہجد کی نماز بہت طویل ہوا کرتی تھی۔قیام کی حالت میں بہت لمبی تلاوت فرماتے تھے
تحریر:پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی میں سیدالانبیاء ﷺ کے روضہ مبارک کے سامنے رشک بھری نظروں سے روضہ رسول ﷺ جو اماں عائشہؓ کا حجرہ تھا دیکھ رہا تھا یہی وہ حجرہ تھا جہاں سرور دو جہاں ﷺ نے بہت سارے
تحریر:پروفیسر محمد عبداللہ بھٹی ہر انسان کی زندگی میں ایک گھڑی ایسی بھی آتی ہے جو اُس کی حاصل زندگی ہو تی ہے ۔ ایسی ایک گھڑی پو ری زندگی سے قیمتی اور افضل ہو تی ہے ۔ یہ ایک
میں زمین پر جنت سے بھی بڑھ کر روضہ رسول ﷺ کے سامنے کھڑا تھا ، رسول اقدس ﷺ جو ازل سے ابد تک آنے والے انسانوں میں سب سے افضل ترین تھے جن کی زندگی کا ہر لمحہ معجزہ
میں اپنی زندگی کے قیمتی ترین لمحات سے گزر رہا تھا بلا شبہ گزرنے والا ہر لمحہ جنت سے بھی بڑھ کر تھا وہ اِس لیے کہ میں سرور کا ئنات ﷺ سردار الانبیا ء ﷺ کے روضہ رسول ﷺ