سیلاب 2022ء ایک عذاب

Mir Afsar Aman
Print Friendly, PDF & Email

تحریر: میر افسر امان

اللہ تعالیٰ قرآن شریف میں فرماتا ہے”اُس بڑے عذاب سے پہلے ہم اِسی دنیا میں (کسی نہ کسی چھوٹے) عذاب کا مزا اِنھیں چکھاتے رہیں گے شاہد کہ یہ(اپنی باغیانہ روش سے)باز آجائیں“ (السجدۃ ۲۱)۔ہمارے گناؤں کی وجہ سے ہمارا ملک اللہ کے عذاب کے اندر مبتلا ہے اور اس کے باسیوں کو سمجھ نہیں آرہا۔اس سے پہلے بھی سیلابوں اور زلزلے نے ہمارے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

قارئین! اللہ ہم سے ناخوش ہے ہم نے یہود و نصارا کو اپنا دوست بنایا ہوا ہے اور وہ ہم کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔اللہ نے قرآن شریف میں صاف صاف کہ دیا تھا کہ یہود و نصارا مسلمانوں کے دوست نہیں ہو سکتے جب تک مسلمان اں کی تہذیب نہ اختیار کر لیں کیا وہ ہماری تہذیب کو زبر ستی تبدیل نہیں کر رہے؟وہ ہمارے ملک کی حکومتیں تبدیل کرتے ہیں۔ آج ہی افغانستان نے تحقیق کے بعد الزام لگایا ہے کہ افغانستان پر ڈرون پاکستان کی فضا پار کر افغانستان پر حملہ آور ہ و رہے ہیں۔اس کا جواب امپورٹڈ حکومت نے دینا ہے۔

یہ عذاب نہیں تو کیا ہے ہماری قوم آنکھیں کیوں نہیں کھولتی اسے کیوں سمجھ نہیں آرہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانیوں کی وجہ سے اللہ نے عذاب مسلط کیا ہوا ہے کیا یہ سچ نہیں ہے کہ جیسے عوام ہونگے ویسے ہی حکمران ہو نگے۔ گزشتہ سیلاب کے دوران بھی اس ملک کے صدر صاحب پیرس اور لندن کے دورے پر چلے گئے تھے اور اس دفعہ سیلاب کی تباہ کاریوں کو چھوڑ کرہمارے اسپیکر قومی اسمبلی اپنی فیملی اور لاؤلشکر کے ساتھ کینیڈا گئے ہیں۔ وہاں مہنگے ہوٹولوں میں رہائش اور عیاشیوں کی کہانیاں سوشل کیڈیا پر چل رہی ہیں۔اس دفعہ پھر محترم وزیر اعظم صاحب نے اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کی ہے۔ اکبر الہ آبادی کا ایک شعر:۔

مصیبت میں بھی یاد خدا آتی نہیں ان کو
دعا منہ سے نہ نکلی پاکٹوں سے عرضیاں نکلیں

ملک کے مختلف علاقوں میں یہ ایک قسم کا عذاب ہے جو سیلاب کی صورت میں ہم پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہوا ہے۔ ہمیں بحیثیت مسلمان قوم اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہیے تاکہ اللہ تعالیٰ ہمیں معاف کر دے۔ہم اللہ تعالیٰ سے معافی کی بجائے غیر قوموں سے امداد کی بھیک مانگتے ہیں جو ہمارے کرتوتوں کی وجہ سے دینے کے لیے تیار نہیں اس لیے کہ اس سے قبل امداد میں ہم نے کرپشن کے ریکارڈ توڑے ہیں اور ان کا اعتبار ہم سے اُٹھ گیا ہے۔کیا موجودہ صدر صاحب نے اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے قوم سے اجتماعی دعاء کی اپیل کی ہے اور لوگوں نے مساجد میں اللہ سے دعائیں بھی کیں ہیں؟ اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں گے اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا اللہ سے وعدہ کریں تا کہ اللہ تعالیٰ ہم سے یہ عذاب ٹالے۔اور اللہ تعالیٰ ہمیں آسمان اور زمین سے رزق کے خزانوں سے مالامال کرے اور ہم دوسروں سے امداد کی بھیک نہ مانگیں۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ میں نے خیبر پختون خواہ کے ذمداروں سے ایک چٹان پر سیلاب کے ریلے سے بچنے کے لیے پناہ لیے ہوئے کچھ شہریوں کے لیے ہیلی کاپٹر کی درخواست کی۔ مگر میری نہیں سنی گئی اور وہ شہری سیلاب میں بہہ گئے۔ آج اخبار میں خبر لگی کی وزیر اعلیٰ کے ہیلی کاپٹر صرف سامان پہنچانے کے لیے ہیں عوام کو سیلاب سے بچانے کے کی ڈیوٹی پر نہیں ہیں۔ افسوس ہے کہ انسان کو جب نہ بچاؤ گے تو امداد پتھروں کو دو گے؟۔جماعت اسلامی کی الخدمت فاؤنڈینشن نے ملک بھر میں سیلاب زدگان کی امدادی سرگرمیاں شروع کی ہوئیں ہیں۔ جگہ جگہ سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو کشتیوں سے محفوظ مکامات پر پہنچا رہے ہیں۔ بڑے شہروں سے سامان کے ٹرک سیلاب زدگان کی امداد کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں سراج الحق نے بتایا کہ عوام نے جماعت اسلامی پر اعتماد د کیا چند دنوں میں پینتالیس (45) کروڑ کے فنڈ دیے۔ اس کی ایک ایک پائی سیلاب زدگان تک پہنچا دی جائے گی۔ اسلام آباد سے میاں میں اسلم نائب امیر جماعت اسلامی کی رہنمائی میں چار کروڑ کا سامان سیلاب زدگان کے لیے قافلہ کی شکل میں رواں کر دیا گیا۔ سراج الحق نے اپیل کی کہ سیاسی جما عتیں آپس کی اقتدر کی لڑائیاں چھوڑ کر اس وقت ایک ایجنڈے پر جمع ہو جائیں اور وہ ایجنڈاسیلاب زدگان کی امداد ہو۔دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

نوشہرہ میں دریائے کابل اور اٹک کے مقام پر سخت سیلاب کییفیت ہے۔سوات میں کئی ہوٹل اور مساجد سیلاب کے ریلے میں بہہ گئے۔ تفریح مقامات سے کچھ لوگوں کو بچا لا گیا۔میں بارش کی تباہ کاریوں کا یہ عالم ہے کی کراچی میں گھروں میں بارش کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ لاتعداد کچی بستیاں پانی میں ڈوب گئیں تھیں لوگ پانی میں ڈوبے ہوئے گھروں سے اپنا قیمتی سامان نکال رہے تھے۔ تمام میں شاہرائیں پانی میں ڈوب گئیں۔کرنٹ لگنے سے کئی افراد ہلاک ہو گئے۔ سندھ میں تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے5 ستمبر تک بند کر دئے گئے۔ حیدر آباد شہر سیلاب کی کیفیت پیش کر رہا تھا حیدر آباد کے درمیان زمینی رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔بدین کے سیلاب زدہ محفوظ مکامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ میر پور خاص اور تھر پارکر کے سیم نالوں نے تباہی مچا دی دریائے سندھ کا پانی کچے کے علاقے میں داخل ہو گیا۔ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کی ہے۔او آئی سی نے بھی پاکستان میں سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل کر دی ہے۔

چین،ترکی متحدہ امارت اور سعودی عرب سے امدادی جہاز آنے شروع ہوئے پیپلز پارٹی کی قومی اسمبلی کی ممبر کے میاں تالپور صاحب نے سیلاب زدگان میں 50۔50 روپے تقسیم کر کے فوٹو سیشن کیا۔ بری بحری اور ہوائی فوج نے اپنی اپنی امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ فوج کے چیف جرنل باجوہ صاحب نے بھی امداد کی اپیل کر دی۔ الخدمت فاوئڈیشن پاکستان کے صدرنے بھی سیلاب زدگان کی مدد کی اپیل کی۔ محمد حسین محنتی امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ نے جگہ جگہ سیلان زدگان کی مدد کی۔امدادی سامان اندرون سندھ روانا کئے جا رہے ہیں کراچی میں امدادی کیمپ قائم کر دئے گئے ہیں متاثرین کو محفوظ مقامات پر کیا گیا۔

ملک کی ویلفیئر تنظیمیں اپنی اپنی جگہ جگہ پر پاکستان میں سلاب زدگان کی مدد کر رہی ہیں۔
قارئین یہ سب مشکلات ہمارے اعمال کا نتیجہ ہے قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے جو بُرائی آتی ہے وہ تمارے اعمال کی وجہ سے آتی ہے اور جو اچھائی ہے وہ میری طرف سے ہے اگر ہمارے اعمال صحیح ہوں تو اللہ تعالیٰ کسی کو خوا مخواہ تکلیف تو نہیں دیتا۔ہمیں انفرادی طور پر اور اجتماعی طور پر اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنی چاہیے تا کہ حالات بہتر ہوں اللہ ہماری قوم کو معاف کرے۔جو ملک اللہ کے نام سے حاصل کیا گیا تھا اس ملک پاکستان میں فوراً اسلامی نظام حکومت قائم کر دینا چاہیے۔ پھر جب ہم اللہ سے تحریک پاکستان میں کیا گیا وعدہ پور کریں گے تو اللہ آسمان سے رزق نازل کرے گا زمین اپنے خزانے اُگل دے گی۔ اللہ کرے ایسا ہی ہو۔ آمین

Short URL: https://tinyurl.com/2fxzy7x5
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *