پاکستان میں کتب خانوں کی ابتدا انیسویں صدی کے نصف پر محیط ہے۔ سب سے پہلا کتب خانہ سندھ کراچی میں فریئرہال لائبریری کے نام سے 1851 میں قائم کیا گیا۔ قیام پاکستان کے بعد اس کتب خانے کا نام
جو معاشرے انصاف نہیں کرتے وہاں امن زندہ دفن اور سکون غارت ہوجاتا ہے جہاں زور آور انصاف کو اپنے جوتوں تلے روندنا شروع کر دیں اور ڈر والے ضمیر کی بولی لگاتے ہوں وہاں قانون کا ڈر اور اداروں
اصولی طور پر کسی بھی ملک کے شہری کو یہ حق نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اپنی جہالت، غیر ملکی فنڈنگ یا پھر مخصوص ایجنڈے کے تحت ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے ہونے والے کسی بھی منصوبے
پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جسکی سب سے بڑی ایکٹیو جنگی سرحد ہے جو کہ 3600 کلو میٹر ہے اور بدقسمتی سے پاکستان ہی دنیا کا واحد ملک ہے جو بیک وقت تین خوفناک جنگی ڈاکٹرائینز کی زد میں