علاقائی صحافت میں ڈی پی سی کا کردار

تحریر: ارشد منیر چوہدری
معاشرے کی ابتدا بنی نوع انسان کے وجود میں آنے سے ہی ہو گئی تھی۔ پہلے خاندان پھر قبیلے، قومیں، ریاستیں اور ملک وجودمیں آئے۔ اس کے ساتھ ہی معاشرے یا قوم کے افراد میں گروہ بندیاں شروع ہو گئیں جن کا معیار ذاتی مفاد کا حصول تھا جدید دور میں بھی جب کہ اربوں انسانوں کا اس کرہ ارضی پر بسیرا ہوچکا ہے مفادات کی ایک نہ رکنے والی دوڑ جاری ہے ایسے میں ہر شعبہ زندگی اور میدان میں متعلقہ افراد کی ذہنی، اخلاقی اور پیشہ وارانہ تربیت کے لئے مختلف سماجی و اصلاحی تنظیمیں کام کر رہی ہیں جو کہ اپنے ہم پیشہ افراد کی تربیت کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں صحافت پیشہ پیغمبری ہے اور وقت کی اہم ضرورت بھی، دور جدید میں ریاست کا چوتھا ستون بھی مانا جاتا ہے اس میدان کے کار پردازوں کو صحافی کہا جاتا ہے جو دو مختلف درجوں میں بٹے ہوئے ہیں ایک وہ جو اپنے ادارے کے لئے باقاعدہ بطور ملازم کام کر کے خدمات سرانجام دے رہے ہیں ان کی پیشہ وارانہ تربیت ان کے اپنے ادارے کرتے ہیں جبکہ کسی مخصوص علاقے،شہر اور ٹاون کے معاشرتی سماجی مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کے حل کی راہ ہموار کرنے کیلئے پریس کلب موجود ہیں دوسری قسم کے صحافی بغیر کسی معاوضے کے رضا کارانہ طور پر شعبہ صحافت کو اپنائے ہوئے ہیں یہ علاقائی صحافی بھی کہلاتے ہیں علاقائی صحافی عموماً غیر تربیت یافتہ ہوتے ہیں اس لئے ان کی پیشہ وارانہ تربیت عام طور پر خود ساختہ ہوتی ہے یا پھر کچھ لوگ اپنے سینئرز سے سیکھتے ہیں۔ضلع قصور میدان صحافت میں زرخیز علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے جس میں بلامبالغہ ہزاروں افراد اس شعبہ سے وابستہ ہیں ان علاقائی صحافیوں کو بھی کئی درجوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے لیکن چونکہ یہ موضوع بحث نہیں اس لئے اس سے احتراز برتا جا رہا ہے۔ ضلع قصور کے علاقائی صحافیوں کی ذہنی و اخلاقی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور ان کو معاشرے کا بہترین اور کارآمد صحافی بنانے کیلئے 2009میں ضلع قصور کے چند سینئر اور درد مند دل رکھنے والے معروف صحافیوں ڈاکٹر فضل رحیم، سردار شریف سوہڈل، خادم حسین شاد مرحوم، حافظ شریف اشرف مرحوم، ظفر اقبال چوھدری، ملک اصغر علی بھٹی، ملک عبدالعزیز انجم، چوہدری ندیم اختر، رانا منصور علی و دیگر نے ڈسٹرکٹ پریس کلب قصور کے نام سے ایک ایسی تنظیم کی بنیاد رکھی جو نہ صرف مقامی صحافیوں کی تربیت و اصلاح اور بہتری کیلئے کام کرنے کا جذبہ رکھتی تھی بلکہ اس کا مطمع نظر معاشرے کے عام افراد کو بھی بنیادی سہولیات تک رسائی بہم پہنچانے کے لئے کوشش کرنا تھا ڈسٹرکٹ پریس کلب قصور کا مرکزی ہیڈ کوارٹر قصور شہر میں بنایا گیا،باقاعدہ ایک خوبصورت دفتر کی تعمیر کی گئی ڈسٹرکٹ پریس کلب قصور کو جمہوری طرز عمل پر استوار کیا گیا ضلع بھر سے 500 سے زائد صحافی دوست ڈسٹرکٹ پریس کلب قصور کے ممبرز ہیں۔ ڈی پی سی کے زیر اہتمام ہر سال فری میڈیکل کیمپ، تربیتی ورکشاپس، سیمینارز اور تربیتی کیمپ منعقد کروائے جاتے ہیں قدرتی آفات میں بھی ڈی پی سی نے اپنے ضرورت مند بھائیوں کی دل کھول معاونت کی ہے اس کار خیر میں ضلع بھر کے صحافیوں کی کاوشیں ڈی پی سی کے ممبران کے شامل حال ہیں۔ ڈسٹرکٹ پریس کلب قصور کا بنیادی ڈھانچہ جمہوری اصولوں پر قائم ہے نئی قیادت کے انتخاب کے لئے اس میں باقاعدہ انتخابات کا طریقہ کار نافذ العمل ہے سال 2023 کے عہدیداران کے انتخاب کے لئے حال ہی میں ڈی پی سی کے انتخابات منعقد ہوئے ہیں اور ووٹنگ کے عمل کے ذریعے نئی کابینہ کا چناؤ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں سردار شریف سوہڈل صدر،سید افضل حسین شاہ سینئر نائب صدر، راقم ارشد منیر چوہدری جنرل سیکرٹری،اشرف سانول نائب صدر قصور سیٹ،حکیم ابراہیم ظہیر نائب صدر چونیاں سیٹ، ڈاکٹر عدیل احمد نائب صدر پتوکی سیٹ،ڈاکٹر غلام مصطفی ترنم نائب صدر کوٹ رادھاکشن سیٹ، سید رضوان کاظمی سیکرٹری نشرو اشاعت،چوہدری اعظم ایڈیشنل سیکرٹری، رحمت علی طاہر جوائنٹ سیکرٹری،مہر محمد اکرم فنانس سیکرٹری،جبکہ سید عابد علی شاہ بخاری آفس سیکرٹری منتخب ہوئے ہیں۔
Leave a Reply