پاکستان کا جو غدار ہے موت کا حقدار ہے۔۔۔۔ تحریر:ممتاز حیدر

Mumtaz Haider
Print Friendly, PDF & Email

الطاف حسین کی جانب سے کراچی پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں پاکستان مخالف نعروں اور تقریر کے بعد کراچی میں جو ہوا قابل مذمت اور ناقابل معافی جرم ہے۔پاکستان اسلام کے نام پرحاصل کیا گیا نظریاتی ملک ہے ۔دشمن نے ہمیشہ اس ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے کی کوشش کی۔انڈیا پاکستان کے دشمنوں میں سرفہرست ہے جو پاکستان میں دہشت گردی بھی کروا رہا ہے اور بھارت میں ہونے والے ہر واقعہ کو پاکستان کے ساتھ جوڑ کر الزامات کی سیاست کے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کرتا ہے۔دہشت گردی کے ہر بڑے واقعہ میں انڈیا ملوث ہے۔کلبھوشن کی گرفتاری اور را کے ایجنٹوں کا ناطقہ بند ہونے کے بعد بھارت سرکار پریشان تھی۔افواج پاکستان نے ضرب عضب آپریشن کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تھی۔آرمی چیف جنرل راحیل شریف وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنانے کے لئے افواج پاکستان کے اگلے مورچوں پر خود نظر آتے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم،کرفیو،غذائی قلت،پیلٹ گن سے بینائی کا ضائع ہونا،زخمیوں کو ہسپتالوں میں جا کر شہید کرنا ،حریت رہنماؤں کی گرفتاریاں،خواتین پر تشدد اور نوجوانوں کی شہادتیں یہ بھارت کا دہشت گردانہ چہرہ عالمی دنیا کے سامنے آ رہا تھا۔پاکستان نے بانکی مون کو خط لکھا ،کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے یوم سیاہ منایا ۔جو بھارت کو پسند نہیں آیا ۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بلوچستان اور آزاد کشمیر پر بات کی تو اہلیان بلوچستان نے گلی گلی میں پاکستانی پرچم لہرا کر اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا کر مودی کو ایسا منہ توڑ جواب دیا کہ وہ یاد رکھے گا کہ آج کا پاکستان مضبوط اور ایٹمی پاکستان ہے اور پاکستان کا بچہ بچہ خواہ وہ بلوچستان کا ہو یا سندھ کا،پنجاب کا ہو یا خیبر پختونخواہ کا،آزاد کشمیر کا ہو یا گلگت بلتستان کا ،وطن عزیز کے دفاع کے لئے جانیں قربان کرنے کو تیار ہے۔افواج پاکستان کی لازوال قربانیوں کے باعث پاکستان میں امن قائم ہوا لیکن بھارت نے کوئٹہ میں دھماکہ کروا کے پاکستان کولہو لہان کیااور پھر جب مودی کا بلوچستان کا رڈ ناکام ہوا تو الطاف حسین کے ذریعے پاکستان میں وہ کچھ کروایا جو تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور تجارتی مرکز میں پر یس کلب کے سامنے اور میڈیا کیمروں کی موجودگی میں الطاف حسین نے جو کہا اس سے اسکی ذہنیت اور منصوبوں کا دنیا کو پتہ چلا۔شاید الطاف حسین یہ بھول گیا تھا کہ اب مشرف کا دورنہیں جس میں بارہ مئی کو کراچی کو یرغمال بنا لیا گیا تھا اور افتخار چوہدری کو ایئر پورٹ سے واپس بھیجا گیا تھا،اب جنرل راحیل شریف اس ملک میں ایسی صفائی کر رہے ہیں کہ کوئی دہشت گردی کا نام بھی نہیں لے گا۔قومی سلامتی کے اداروں اور پاکستان مخالف نعروں و تقریر سے پاکستانی قوم میں شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا۔الطاف کی تقریر کے بعد میڈیا ہاؤسز پر حملے بھی قابل مذمت ہیں۔پاکستان کا میڈیا آزاد میڈیا ہے اور شاید ایم کیو ایم سچ برداشت نہیں کر پا رہی تھی اسی لئے میڈیا ہاؤسز پر حملے کئے گئے۔رینجرز نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حکم پر کاروائی کرتے ہوئے نائن زیرو کو سیل کیا اور ایم کیو ایم رہنماؤں کو گرفتار کیا جو بعد میں رہا بھی ہو گئے ۔وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان سے متعلق اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں شرپسند عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں۔ پاکستان کی سلامتی، وقار اور قومی مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا اور کسی کو بیرون ملک بیٹھ کر کراچی کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اجلاس میں اس بات کا عزم کیا گیا کہ پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔ الطاف کے خلاف برطانوی حکومت سے باضابطہ طور پر کارروائی کرنے کے لئے سفارتی رابطوں پر غور کیا گیا۔ وفاقی وزیرِ داخلہ چودھری نثار نے الطاف کی کراچی میں ہنگامہ آرائی کی وجہ بننے والی تقریر کے بعد برطانوی وزارتِ داخلہ کے حکام سے کہا ہے کہ وہ ’سنگین جرم میں ملوث شخص‘ کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے معاونت کریں۔ چودھری نثار نے الطاف حسین کی تقریر پر تشویش کا اظہار کیا اور برطانوی حکام کو بتایا کہ ہجوم کو ہنگامہ آرائی پر اکسانے کے لیے برطانوی سرزمین کا استعمال قابلِ مذمت ہے۔ الطاف نے اپنی تقریر میں پاکستان اور پاکستانی اداروں کے خلاف ’ہرزہ سرائی‘ کی جس سے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے۔ پاکستان کی سالمیت کیخلاف کسی شخص کا برطانوی سرزمین کا استعمال قابل مذمت ہے۔ پاکستان کیخلاف بولنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا اور اگر کسی نے ایسا کیا تو قانون کے مطابق بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ پنجاب اسمبلی نے الطاف حسین کو غداری کا مرتکب اور آئین شکن قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے الطاف حسین کیخلاف قرارداد ایوان میں پیش کی جس میں کہا گیا یہ ایوان الطاف حسین کی جانب سے پاکستان کے بارے میں ناپاک اور شر انگیز الفاظ کی شدید مذمت کر تاہے اور اسے قومی مجرم اور غداری کا مر تکب قرار دیتا ہے۔ایسے الفاظ جو پاکستان کی سالمیت اور قومی امنگوں کے خلاف ہیں وہ ملک سے غداری کے مترادف ہیں۔ یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کر تا ہے کہ اس قومی جرم میں شامل تمام ذمہ داروں کے خلاف غداری کا مقدمہ قائم کیا جائے۔ یہ ایوان احتجاج کی آڑ میں میڈیا ہاوسز پر حملے ‘توڑ پھوڑ اور انکے عملے پر تشدد کی بھی پرزور مذمت کر تا ہے اسے آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیتا ہے اورصحافی برادری کے ساتھ مکمل یکجہتی کر تا ہے۔ اس موقعہ پر پوری قوم نے جس اتفاق اور عظیم المثال یکجہتی اور اتحادکا مظاہرہ کیا ہے وہ انتہائی قابل ستائش ہے جس پر یہ ایوان پوری قوم کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ قرارداد کی منظوری کے بعد حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے یک زبان ہو کر پاکستان زندہ باد، ملک کا جو غدار ہے موت کا حقدار ہے، کے نعر ے لگائے۔الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر اور ہنگامہ آرائی کے خلاف ملک بھر میں صحافتی تنظیموں سمیت تمام تر جماعتوں نے احتجاج کیا اور الطاف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔اس بات پر ہر پاکستانی متفق ہے کہ پاکستان کے بارے میں نازیبہ اور گندی زبان استعمال کرنے والے کسی قسم کی رعائیت کے مستحق نہیں ۔کراچی پریس کلب کے باہر الطاف حسین نے جو کہا اور اس کے بعد جو ہوا اسے ثابت ہوتا ہے کہ ایم کیو ایم ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس کی سرپرستی ملک دشمن ایجنسیاں کر رہی ہیں جس میں سرفرست بھارت کی بدنام زمانہ ایجنسی “را” جس کے اشاروں پر وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ لوگ غیر ملکی اشاروں پر ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن کے سامنے آئے ہیں ان کے خلاف فی الفور بغاوت کے مقدمات درج کیے جائیں ۔ الطاف حسین کے بیانات سے واضح ہو چکا ہے کہ ایم کیو ایم ملکی سلامتی اور کراچی کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکی ہے ۔ لطاف حسین کی شرانگیزپاکستان مخالف تقریراور کارکنوں کو شہر کے حالات خراب کرنے کے لیے اکسانا،ٹی وی چینلز میں توڑ پھوڑ نے ثابت کردیا ہے کہ کہ ایم کیوایم محب وطن جماعت نہیں بلکہ وہ انڈین راء اور دیگر بیرونی دشمن قوتوں کی آلہ کار ہے۔حکومت اس ریاستی دہشتگردی کو کسی بھی صورت میں برداشت کرنے کی بجائے ایم کیو ایم پر پابندی لگائے۔ 25برسوں سے روشنیوں کے شہرکراچی کو ٹارگٹ کلرز،بھتہ خوروں اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا ہے۔سیکیورٹی فورسز کی محنت سے کراچی پْرامن شہر بنتاجارہا ہے اسی لیے ایم کیو ایم نے ایک مرتبہ پھر 12مئی والاواقعہ دوہرانے کی کوشش کی ہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے،حکومت اور صوبائی وضلعی انتظامیہ شرپسند عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں۔حکومت پاکستان باقاعدہ سلطنت برطانیہ سے الطاف حسین کی نفرت انگیز تقریر اور امن وامان کی صورتحال خراب کرنے کے لیے کارکنوں کے جذبات کو بھڑکانے کامعاملہ اٹھائے۔ایک برطانوی شہری کو پاکستان کے اندر فسادات کروانے کے جرم میں گرفتار کیاجانا چاہئے۔کراچی میں آگ وخون کے کھیل کھیلنے والوں کوعبرتناک انجام تک پہنچانا ہوگا۔اسی میں پاکستان کی بقاء اور استحکام ہے۔اگر الطاف حسین کے ان نعروں کے بعد بھی کچھ نہ کیا گیا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

Short URL: http://tinyurl.com/hpdfoa3
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *