میرا زندہ اب بھی ضمیر ہے
تیری زلف کا جو اسیر ہے
وہ زمانے بھر کا امیر ہے
جو زمانے بھر کا امیر ہے
تیرے در کا ادنیٰ فقیر ہے
تیرا شکریہ میرے اے خدا
میرا زندہ اب بھی ضمیر ہے
تو خوشی سے مجھ کو نواز دے
بڑی اُلجھنوں میں حقیر ہے
اسے کیا زمانہ ڈرائے گا
تیرے عشق کا جو اسیر ہے
میرے حق میں کوئی بھی شئے نہیں
یہ سوالِ قلبِ فقیر ہے
دلِ زار پر جو ہنسا کرے
یہ زمانہ کتنا شریر ہے
تو نثارؔ حق پہ نثارہو
تیرا دل اماں کا سفیر ہے
****
(شاعر : احمد نثارؔ ، مہاراشٹر، انڈیا)
Short URL: http://tinyurl.com/gqd945a
QR Code: 
Leave a Reply