انتقام نہیں کڑا احتساب

Umer Khan Jozvi
Print Friendly, PDF & Email

تحریر: عمرخان جوزوی
ماضی قرےب مےںملک کے اندر پسندوناپسندکی کسوٹی پرفےصلے دے کربے انصافی کی جوفصل بوئی گئی تھی لگتاہے اس کے کاٹنے کاوقت آگےاہے۔وےسے توکہاجاتاہے کہ جوبوتاہے وہ پھرکاٹتاہے لےکن پاکستان مےں اےسانہےں ۔ےہاں بوتاکوئی اورہے اورکاٹتاپھرکوئی اورہے۔ماضی قرےب اوربعےدمےں جرات،بہادری اوراےمانداری کی مثال بننے والے سپرےم کورٹ کے معززجج جسٹس قاضی فائزعےسیٰ کوبھی اب کسی اورکابوےاہواکاٹناپڑرہاہے ۔بظاہربےٹے سے تنخواہ نہ لےنے اوراقامے کے نام پراےک سابق وزےرعظم کووزےراعظم ہاﺅس سے جس طرح بےدخل کرکے بے انصافی کی جوتلوارچلائی گئی اسی بے انصافی نے اب انصاف والوں کوبھی اپنی لپےٹ مےں لے لےاہے۔ سابق وزےرعظم نوازشرےف سے ہماراکوئی خونی رشتہ ہے نہ ہی کوئی سےاسی ناطہ۔ ان کی گرفتاری اورنشان عبرت بننے پرمٹھائےاں ہم نے بھی کھائےں ۔خوشی کے شادےانے ہم نے بھی بجائے۔ملک کے سےاہ وسفےدکامالک ہوکرجوشخص رعاےاپرظلم کرےں۔غرےبوں کے حقوق پرہاتھ صاف کرےں۔غرےبوں کے خون پسےنے کی کمائی وٹےکسوں سے اپنے اوراپنے بچوں کے لئے محل اورتاج محل بنائے۔جن لوگوں کی حکمرانی مےں ان کے کتے ،بلےاں اورگھوڑھے تومربے کھائے ،بھےنسوں کاخالص دودھ اورشہدپےئے اورغرےب بھوک سے مرے۔اےسے لوگوں اورحکمرانوں کوپھرواقعی عبرت کانشان بننااورجےلوں کی سلاخوں کے پےچھے سڑناچاہےئے۔نوازشرےف کوتواپنے انجام نے وےسے بھی اس مقام تک پہنچاناہی تھاجہاں پروہ آج ہے ۔کےونکہ اللہ کے ہاں دےرضرورہے پراندھےرنہےں اوراللہ کی لاٹھی بے آوازبھی توہے۔اللہ ظالموں کوکبھی معاف نہےں کرتا۔ظالم بادشاہ ہو،وزےرہوےاپھرکوئی مشےر۔وہ ہرحال مےں اپنے کئے کی سزاضروربھگتاہے۔اےسے مےں ظالم حکمرانوں کاےہ حال ہوناتواٹل باالکل اٹل تھا۔لےکن ان کوانجام تک پہنچانے کے لئے انصاف کاجوطرےقہ اپناےاگےااس کی قطعاًکوئی ضرورت نہےں تھی کےونکہ انصاف کاترازواگربرابربھی رکھاجاتاتب بھی نوازشرےف ضرورانجام کوپہنچتا۔ملک مےں احتساب کے ہم کبھی مخالف نہےں رہے لےکن احتساب کے نام پر نوازشرےف کے ساتھ ہونے والے انتقامی سلوک کوبھی ہم نے بے انصافی کانام دےااوراب سپرےم کورٹ کے معززجج جسٹس قاضی فائزعےسیٰ کےخلاف آمدن سے زائداثاثوں کے بارے مےں رےفرنس کوبھی ہم بے انصافی اورانتقام کانام دےتے ہےں ۔کہنے والے کہتے ہےں کہ جسٹس قاضی فائزعےسیٰ کےخلاف جن اثاثوں کے بارے مےں رےفرنس دائرکےاگےاوہ اثاثے معززجج کے ہے بھی نہےں ۔اگرنہےں توپھراےک معززاورشرےف شخص کونشانہ بنانے کاکےامطلب۔۔؟ےہ انتقام نہےں تواورکےاہے۔۔؟بےٹے ،بےٹےاں اوربےوےاں توبہت دوراس ملک مےں اگر صرف آمدن سے زائداثاثوںکے کھاتے مےں لوگوں کودےکھاجانے لگے توپھراس معےارپرتووزےراعظم عمران خان اورجہانگےرترےن سمےت تحرےک انصاف کااےک چھوٹاسارہنماء،عہدےداراورگلی محلے کاناظم بھی پورانہےں اترتاہوگا۔اس ملک مےں توکل کاہرکنگلاسےاست کے نام پرخباثت کھےل کرکروڑپتی بناہواہے۔اس لئے احتساب کے نام پرموجودہ ڈراموں کے خلاف بھی ہم صرف اس لئے ہےں کہ جس معےارپروزےراعظم عمران خان،ان کے رفقاءاورخوداحتساب کرنے والے پورانہےں اترتے اس پر پھرچندگنے چنے لوگوں اورشخصےات کوکےوں تولاجارہاہے۔ ۔؟احتساب کاآغازنےچے سے نہےں اوپرسے اورپہلے خودسے ہوتاہے۔آج کل اس ملک مےں نےب شےب کے ےہ جوفرشتے کچھ لوگوں کاآمدن سے زائداثانوں کے بارے مےںاحتساب کررہے ہےں کےاان فرشتوں کے اپنے اثاثے آمدن کے مطابق ہے۔۔؟کےا بنی گالہ کی تےن سوکنال اراضی پرمحےط تاج محل مےں عےاشےاں کرنے والے وزےراعظم عمران خان نے اپنے اثاثے آمدن کے مطابق ثابت کردےئے ہےں ۔۔؟کےاکل تک بےنکوں سے قرضے لےنے والے جہانگےرترےن جواب جہازسے نےچے قدم نہےں رکھ رہے ان کے اثاثے بھی حساب کتاب کے دائرے مےں برابرہے۔۔؟اقتدارکے نشے مےں مدہوش ہوکرحکمران دوسروں کے گرےبان توتےزی کے ساتھ پکڑرہے ہےں لےکن کےااپنے گرےبان کی طرف بھی انہوں نے کبھی دےکھاےااس طرف ان کی کوئی نظرہے۔۔؟ جسٹس قاضی فائزعےسیٰ سے آمدن سے زائداثاثوں کے بارے مےں پوچھ اگرعےن انصاف ہے توپھرتحرےک انصاف والے انصاف کاےہ مظاہرہ اپنے چہےتوں،وزےروں اورمشےروں کے ساتھ کےوں نہےں کررہے۔۔؟ سابق وزےراعظم شاہدخاقان عباسی ٹھےک کہتے ہےں جس نے اےمانداری کی سرٹےفکےٹ لےنی ہوےااپنے گناہ چھپانے ہوں وہ تحرےک انصاف مےں شامل ہوجائے۔کےاتحرےک انصاف کی چھتری تلے آنے والے اےمرجنسی طورپرگناہوں سے پاک نہےں ہوتے۔۔؟کل تک مسلم لےگ ن اورپےپلزپارٹی مےں جن کوچوراورڈاکوکہاجارہاتھاپی ٹی آئی مےں آنے کے بعدکےااب ان کواےماندارنہےں کہاجارہاہے۔۔؟ حکمرانوں نے ہم اےمانداراورتم چوروالاجوکھےل اس ملک مےں شروع کےاہے وہ انتہائی خطرناک اورشرمناک ہے۔ہم پہلے بھی کہتے رہے ہےں اوراب بھی کہتے ہےں کہ جنہوں نے اس ملک کولوٹا۔ان کوننگاکرکے سرعام چوکوں اورچوراہوں پرلٹکاےاجائے لےکن خداراانتقامی سےاست مےں کسی بے گناہ کونشانہ نہ بناےاجائے۔ملک کومسلم لےگ ن والوں نے لوٹاہو۔پےپلزپارٹی والوں نے کھاےاہو۔اے اےن پی اورتحرےک انصاف والوں نے چاٹاہوےا پھرکسی اورنے آپس مےں بانٹاہو۔سب چور،ڈاکواورقومی مجرم ہےں ۔چوروں اورڈاکوﺅں مےں تفرےق اورتمےزبھی چوری اورڈکےتی کے برابرہے۔اب جولوگ سےاسی اثرورسوخ ےااقتدارکی چھتری تلے چوروں اورڈاکوﺅں کوبچارہے ہےں اصل مےں ےہ بھی قومی مجرم ہےں۔ہمارے لئے جس طرح مسلم لےگ ن،پےپلزپارٹی ،اے اےن پی،تحرےک انصاف،جماعت اسلامی ،جے ےوآئی اوردےگرسےاسی پارٹےاں اورجماعتےں برابرہےں اسی طرح ہمارے ہاںان پارٹےوں اورجماعتوں سے تعلق رکھنے ےاجوڑنے والے چوراورڈاکوﺅں کادرجہ بھی اےک ہے۔کپتان کے کھلاڑی آج ہمےں گالےاں صرف اس لئے دے رہے ہےں کہ ہم تحرےک انصاف کی صفوں مےں کھڑے چوروں اورڈاکوﺅں کوبھی اسی طرح چوراورڈاکوکہہ رہے ہےں جس طرح ہم مسلم لےگ ن،پےپلزپارٹی اوردےگرپارٹےوں کے چوروں اورڈاکوﺅں کوکہہ رہے ہےں ۔اس وقت ملک مےں احتساب کے نام پر مخالفےن کی پکڑدھکڑاورجوگرفتارےاں ہورہی ہےں اسے انتقام توکہاجاسکتاہے لےکن احتساب ہرگزنہےں ۔احتساب مےں اپنااوربےگانہ ،رنگ ،نسل ،فرقے ،گروہ اورپارٹی کوپھرنہےں دےکھاجاتا۔ملک کورےاست مدےنہ بنانے والے وزےراعظم عمران خان کےوں ےہ بھول رہے ہےں کہ رےاست مدےنہ والے آقاءحضرت محمد ﷺ نے توےہاں تک ارشادفرماےاتھاکہ اگرمحمدﷺکی بےٹی فاطمہ ؓ بھی چوری کرے تواس کے بھی ہاتھ کاٹ دےئے جائےں گے۔عمران خان اےک بات ےادرکھےں دوسروں کے ہاتھ کاٹنے اوراپنے چوروں کے ہاتھ بچانے والے کبھی بھی مدےنے جےسی رےاست نہےں بناسکتے۔ملک کورےاست مدےنہ بنانے کے لئے پہلے اپنے چوروں کے ہاتھ کاٹنے پڑےں گے۔مخالفےن سے حساب مانگنے سے پہلے خودکواحتساب کے لئے پےش کرناہوگا۔کےونکہ احتساب وہی شخص کرسکتاہے جس کے اپنے ہاتھ صاف ہوں ۔جوشخص خودچوری چکاری مےں لت پت ہوبھلاوہ کسی کاکےااحتساب کرے گا۔۔؟نوازشرےف اورآصف علی زرداری جےسے بڑے بڑے چوراندرہوچکے۔اب ضروری ہے کہ جولوگ ان بڑے بڑے چوروں کااحتساب کرےں گے پہلے ان کااحتساب کےاجائے۔کےونکہ وہی شخص ان چوروںکااحتساب کرسکتاہے جن کے اپنے ہاتھ صاف ہوں ۔جس نے خودکسی دورمےں اس ملک کولوٹاہووہ اپنے ان آقاﺅں کااحتساب کےاخاک کرے گا۔۔؟احتساب کے نام پراس ملک مےں ےہ ڈرامے اس قوم نے بہت دےکھے ۔اب وقت آگےاہے کہ سےاسی انتقام پرہزاربارلعنت بھےج کر چوری،ڈکےتی اورلوٹ مارسے اپنے آلودہ گھوڑے ملک وقوم کی خاطرپہلے مےدان مےں اتارے جائےں ۔پہلے ان کاحساب کتاب برابرکےاجائے پھرمخالف صفوں مےں شامل چوروں،ڈاکوﺅں اورلٹےروں کے گلوں پرکڑے احتساب کی چھری پھےری جائے ۔اس طرح ہی ملک سے لوٹ ماراورکرپشن وکمےشن کاخاتمہ ہوگاورنہ جوطرےقہ انصاف والے اپنارہے ہےں کل کوہرکوئی اسے بے انصافی کاہارپہنا کرانتقام کانام دےں گے۔کےونکہ احتساب کے نام پرصرف مخالفےن پرچڑھائی ےاان کوکچلناپھراحتساب نہےں رہتابلکہ انتقام کادرجہ ہی پاتاہے۔

Short URL: http://tinyurl.com/y5oq627j
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *