تحریر: اے آر طارق صحافت ایک مقدس اور منظم پیشہ ہے جس کے پیشہ وارانہ تقاضے پورا کرنے پر ہی ایک صحافی بنتا یا اس کا لقب ملتا ہے۔ظاہر ہے کہ یہ ایک پیشہ وارانہ سلسلہ ہے جس میں اداروں
تحریر: اے آر طارق انسان کی سب سے بہترین صفت تخلیق کار ہونا ہے کیونکہ یہ خدائی صفت ہے۔جب کسی نیک مقصد کو لے کر لکھا جائے تو ذہن و دل کے دریچے وا ہو جاتے ہیں اور کرنیں پھوٹ
تحریر: اے آر طارق آج کے دؤ رمیں بھی کتاب پڑھنے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔لوگ اب بھی کتاب کو پورے ذوق و شوق سے پڑھتے ہیں۔ہر طرح سے پڑھتے ہیں۔خرید اور تحفتاً دونوں صورتوں میں پڑھتے ہیں۔جہاں تک
تحریر: اے آر طارق ایوارڈ کہانی ون ٹوتھری کی شاندار کامیابی اور پذیرائی اللہ تعالیٰ کابندہ ناچیزپر ایک خاص فضل وکرم اور نوازش ہے جس پر جتنابھی اس کا شکر اداکیاجائے کم ہے۔یقینا ایک بہت بڑی سعادت،قلمی جہاد،ناانصافی،اقرباپروری،جی حضوری کے
تحریر: اے آر طارق کسی بھی صحافی/ کالم نگار/ اینکر پرسن /مصنف /ڈرامہ نگار /فیچر رائٹر /سٹوری رائٹر کی کارکردگی کو بطور انعام و اعزاز خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایوارڈ،شیلڈ،گولڈ میڈل دیے
تحریر: اے آر طارق ہمارے عمومی رویے ایسے ہو چکے ہیں کہ ہم تنقید برائے اصلاح کے فن اور ہنر سے بھی دور ہوتے جا رہے اور جہالت کا شکار زیادہ نظر آتے ہیں۔بات کو دلیل/ثبوت کے ساتھ بیان کرنا
تحریر: اے آر طارق میرے ایک قریبی عزیز طاہر خان سے رائے ونڈ میں دکان پرایک واقعہ پیش آیا۔اس واقعہ کے سلسلے میں وہاں جانے کا فوری اتفاق ہوا۔وہاں پہنچ کر اس واقعے کے حوالے سے رائیونڈ پولیس کے” شاندار”
تحریر: اے آر طارقکچھ عرصے سے امریکہ افغانستان سے اپنی افواج کی واپسی کی بات کررہا ہے۔یکم دسمبر 2009ء کو سابق امریکی صدراوبامہ نے ویسٹ پوائنٹ ملٹری اکیڈمی سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ’’ہماری افواج گھر واپس آنا
تحریر: اے آر طارقپاکستان انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے،کئی سالوں سے افواج پاکستان کو قبائلی علاقوں میں پرائی جنگ کے لیے دھکیل دیا گیا ہے اور دوسری طرف اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے طول وعرض میں گاہے
تحریر: اے آر طارق تجھے کیا بتاؤں اے ہم نشینمیرے غم کا قصہ کتنا طویل ہے میرے گھر کی لٹ گئی آبروہوا غیر جب سے دخیل ہے۔تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ۔ ۔ ۔تجھے کیا بتاؤں اے ہم نشینمیرے غم کا قصہ