ہمیں اصل خطرات کس سے؟

A R Tariq
Print Friendly, PDF & Email

تحریر: اے آر طارق
پاکستان انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے،کئی سالوں سے افواج پاکستان کو قبائلی علاقوں میں پرائی جنگ کے لیے دھکیل دیا گیا ہے اور دوسری طرف اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے طول وعرض میں گاہے بگاہے بم دھماکوں اور قتل و غارت گری کا کھیل کھیلا جارہا ہے،خوف و ہراس کی ایک فضاء ہے جو ہر طرف پھیلی ہوئی ہے اور یہ صورتحال امریکہ کی خارجہ پالیسی کا براہ راست نتیجہ ہے ،خصوصا کم شدت کی عسکری لڑائیاں confliet low intensity) (کو فروغ دینے اور خفیہ ’’بلیک‘‘آپریشنز کرنے کی امریکی پالیسی،یہی وہ کم شدت کی عسکری لڑائیاں ہیں جو اندرونی استحکام کو تباہ وبرباد کررہی ہیں،ہماری صلاحیتوں کو محدود کررہی ہیں،ہماری استعداد کو نقصان پہنچارہی ہیں اورامریکہ کو اس بات کا جواز فراہم کررہی ہیں کہ وہ ہم سے ڈومور کا مطالبہ کرتا رہے۔ اپنے مکروہ چہرہ کو چھپائے ،اورکسی کو دشمن کے طور پر پیش کرنے کے لیے false flag حملوں جیسے خفیہ آپریشن ،ایسے امریکی ہتھکنڈے ہیں کہ جنہیں امریکہ کی انٹیلی جنس ایجنسیاں لاطینی امریکہ سے جنوبی ایشیاء تک دنیا بھر میں استعمال کرتی ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تنازع سلگتا رہے اور ملک عدم تحفظ کی آگ میں جلتا رہے۔یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے کہ ہمارا حقیقی اندرونی خطرہ پاکستان میں امریکہ کی موجودگی ہے،یہ امریکہ کی موجودگی ہی ہے کہ جو تفصیلی منصوبہ بندی، مالیاتی 
وسائل اورجدیداسلحہ کی فراہمی کو یقینی بناتی ہے کہ جو ایسی کارروائیوں کے لیے درکار ہیں اور جس کے نتیجے میں ہی یہ ممکن ہوسکا کہ ایک لمبے عرصے سے فوجی اور غیر فوجی اہداف کومسلسل نشانہ بنایا جارہا ہے،جب تک یہ امریکی نیٹ ورک ہماری سرزمین پر موجود ہے ،ہم کبھی بھی اس تباہ کن جنگ سے باہر نہیں نکل سکیں گے ،چاہے ہم اس سے بھی زیادہ قربانیاں کیوں نہ دے دیں جو، اب تک دی جاچکی ہیں،اس لیے ہماری افواج کو چاہیئے کہ معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے بغیر کسی تاخیر کیے ملک عزیز سے غیر ملکی اثرورسوخ کا خاتمہ کریں اور اس شر اور نقصان سے بچالیں جو امریکہ حکام کے پاکستان کے اندر سیاسی و فوجی رابطوں سے پہنچتا اور سی آئی اے یا امریکی نجی سیکیورٹی تنظیموں کے تحت چلنے والے ریمنڈڈیوس جیسے جاسوسی نیٹ ورک جو کہ امریکہ کے سفارت خانے اور قونصل خانوں کی موجودگی کی وجہ سے ہوتے،کا قلع قمع کریں اور ایسے دشمنوں کے اتحادی ہونے سے بچیں جو مسلمانوں کے خلاف جنگ کرتے ،ہمارے علاقوں پر قبضہ کرتے اور ہماری تباہی وبربادی جن کی دلی خواہش ہے۔اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے کہ’’اے ایمان والو!تم میرے اور خود اپنے دشمنوں سے دوستی نہ بناؤ،تم ان سے محبت کا اظہار کرتے ہو،حالانکہ وہ اس حق سے کفر کرتے ہیں جو تمہارے پاس آیا ہے‘‘(المتحنہ1:60 (۔اس سرزمین کی حفاظت کریں،جس کی حفاظت کرنے کی اہلیت و صلاحیت آپ میں کماحقہ موجود ہے اور ان جان کے دشمنوں دوستوں سے چھٹکارہ پائیں جو ہماری دین ودنیا دونوں کے دشمن ٹھہرے اور یہ کہ ہمارے لیے کسی بھی طرح فائدہ مند نہ ہیں،یہ اللہ کے اور ہمارے دشمن ہیں،ہمارے خیرخواہ کبھی نہیں ہوسکتے اور نہ ہی ہمیں اس طرح کے دوست نما دشمن کی ضرورت ،جو موقع ملتے ہی باقی ممالک کی طرح ہمیں بھی ڈسنے، تورابورا بنانے سے باز نہ آئے گا،بس ذراان کے چک تھلے آنے کی دیر ہے ،رعایت نہیں برتے گاجوکہ قرآن وسنت کی تعلیمات کی روشنی میں ایک مسلمہ اور طے شدہ بات ہے،جس سے انکار ممکن نہیں،آج کفار،ان کے ایجنٹ،اسلام کے دشمن ،مسلم ممالک بالخصوص پاکستان کی تباہی و بربادی پر خوشیاں منارہے ہیں اور اس کی نازک صورتحال پر شاداں و فرحاں نظر آتے ہیں،ایک ایمان والا نصیحت پر عمل کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لیے کرتا ہے ،اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ’’نصیحت مومنوں کو فائدہ دیتی ہے (الزریت51:55 (
میری قوم کے فخر جناب جنرل قمر جاویدباجوہ صاحب !آپ کی کمان کے نیچے کئی ایسے بہادر،مخلص افسران ہیں جو پہلے ہی اس عظیم مقصد کے لیے خود کو وقف کرچکے ہیں،اس ملک کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لانے کی طرف اس سمت عملی اقدامات اٹھائیں،جہاں آپ عوام کو اپنے ہمراہ پائیں گے،ایک جوش خروش،تازہ ولولے کے ساتھ ،پوری محبت وجانثاری کے ساتھ،آزمائش شرط ہے مگرآپ کچھ ایسا کر کے تو دکھائیں،قوم آپ کو مایوس نہیں کرے گی،اسے آپ ہراول دستے کے طور پر ضرورت پڑنے پر پوری جرات و تندہی کے ساتھ اپنے ساتھ کھڑاپائیں گے انشااللہ۔اللہ پاکستان کو نظر بد سے بچائیں(آمین) پاک فوج زندہ آباد،پاکستان پائندہ آباد۔

Short URL: http://tinyurl.com/y3ppt95y
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *