عباس ابن فرناس ایک عظیم موجد۔۔۔۔ تحریر: مظہر حسین شاہ کاظمی

Syed Mazhar Kazmi Moch
Print Friendly, PDF & Email

علوم اسلامیہ کی تاریخ ایسی بے شمار شخصیات سے بھری ہوئی ہے کہ جنھوں نے خالصتاََ آلمی میدانوں مثلا علم طب کیمیا ، ریاضت ، فلکیات نباتات اور سائنس اور دیگر علوم میں اپنے جوہر دکھائے ۔ مغربی ممالک میں یہ پڑھایا جاتا ہے کہ تاریخ انسانی میں راجر بیکن
(Bacon Roger)
جس نے 1292ء ؁ میں وفات پائی ۔ وہ پہلا انسان ہے جس نے اُڑنے والی مشین یعنی (جہاز) کا ڈائیگرام بنایا اور انسانی پرواز کا فضا ء میں تصورپیش کیا اور کہا جاتا ہے کہ لیونارڈ ڈاونچی
(Leonardo davinci )
نے فضاء میں اڑنے والی مشینوں کے خاکے بنائے لیکن 20 صدی کے ایک بہت بڑے تاریخ دان فلپ ہتی
(Philip Hitti)
کے مطابق سب سے پہلے یہ کارنامہ قرطبہ میں رہنے والے عباس ابن فرناس نے سرانجام دیا۔ عباس ابن فرناس جو دوسری صدی ہجری کے آخر میں اندلس کے مشہور شہر قرطبہ میں پیدا ہوئے ، وہیں پر اس نے تعلیم و تربیت پائی اور بچپن ہی سے اسے علوم سے دلچسپی تھی ۔ چنانچہ جوانی میں وہ فلسفہ ، کیمیا ء ، علم ریاضی اور دیگر سائنسی علوم کے علاوہ وہ ادب، شاعری اور موسیقی مین ماہر تام ہوچکا تھا۔پہلے اس نے ایک فلسفی اور شاعر کی حثیت سے اندلس میں شہرت پائی اور اسی حثیت سے وہ حکم بِن ہشام کے مصاحب علماء اور شعرا میں داخل ہوا لیکن کچھ عرصہ کے بعد یہ کا م چھوڑ کر سائنس کے علوم کی طرف اپنے آپ کو متوجہ کرلیا اور جس کا نتیجہ یہ ہو کہ جلد ہی اس نے کامیابی کے ابتدائی مدارج حاصل کر لیے اور یت سے شیشہ بنانے میں کامیاب ہوگیا۔ اس کا یہ تحریر بہت ہی کا میاب رہا جس کی وجہ سے اس میں حوصلہ اور آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہوا اور آخر کار اس کی یہ محنت رنگ لائی اور اس نے کچھ ایسے فلکی آلات ایجاد کرلیے فو اس وقت کی بہت بڑی ایجاد تھے۔ ان ایجاد ہونے والے آلوں میں ایک کا نام ذات الحلق تھا جو اس نے اس وقت کے خلیفہ کو ان شعار کے ساتھ روانہ کیا۔
۔-1 قدتم ماحملتنی من التہ
اعیاالفلاسفتہ الجھا بدہ درمی
آپ کے حکم سے اس آلہ کی ایجاد ہوچکی ہے جس نے میرنے کے علاوہ تمام فلاسفہ کو عاجز کر دیا تھا۔
۔-2دوسرے شعر میں کہتا ہے
لوکان بطیموس الھم صنعہ
لم یشتغل بجد اول القانون
اگر بطلیموس کو کسی صنعت کا الہام کیا گیا ہوتا تو وہ کبھی قانون کے چکر میں نہ پڑتا۔ دوسرا آلہ وقت اور زمانہ کے معلوم کرنے کیلئے تھا۔ جس کو میقات کا نام دیاگیا۔
اس کو بھی اس نے اِن اشعار کے ساتھ خلیفہ کے پاس روانہ کیا۔
الا انتی للدین خیراداہ
اذاتماب عنکم وقت کل صلاۃ
میں دین کیلئے بہترین ظرف ہوں خصوصاََ اسوقت جبکہ تم کو نماز کے وقت کیا پتہ نہ چلے ۔
ولم تر شمس بالخصارولم تنر
کو اکب لیل حائل الظمات
دن میں سورج نظرنہ آئے اور گٹھا ٹوپ تاریک میں رات کو چمکنے والے تارے نطر آئیں۔ لیکن ابن فرناس کی شہرت کا سبب آلہ طیران بنا جب کہ لوگ اس وقت اس بات کا تصور بھی نہیں کر سکتے تھے فضاء کے اس تسخیری آلہ کی ایجاد کے بعد اس کا عملی طور پر تجربہ بھی کیا اس نے اپنے آپ کو مخصوص پَر پہنائے اور دوبار و برابر وزن کے ایک ایک کرکے پہن لیے ٹیلہ پر چڑھا اور اس پر سے اپنے آپ کو فضاء مین پھینک کر اُڑنے لگا۔لیکن وہ اس کی دم بنانا بھول گیا جو اسکو لینڈ
Land
کرنے میں مد دیتی تھی جسکی وجہ سے وہ گر گیا اور کافی زخمی ہو گیا اور ان ہی زخموں کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگی۔
نو ٹ : اس مضمون کی تیاری میں سائنسی جرائد اور کتب سے مدد لی گی ہے۔

Short URL: http://tinyurl.com/h8ben5v
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *