ویلنٹائن ڈےکا انکار حیاء کا پرچار

Muhammad Sajawal Nawaz
Print Friendly, PDF & Email

تحریر:- محمد سجاول
ہمارے معاشرے کا ایک بہت بڑا المیہ یہ بھی ہےکہ یہاں جب کسی بری چیز یارسوم ورواج کو رائج کیا جاۓتو لوگ اسے بہت جلد اپناتے ہیں اور اگر کوئی اچھی چیز ہو تواسے بہت کم تعداد میں تسلیم کرتے ہیں، عمل پیرا ہوتےہیں کیونکہ ہماری قوم اچھائی کی طرف جانا ہی نہیں چاہتی۔ اس کہ علاوہ ہم زوال کا شکار اس لئے بھی ہیں جو ہم نے یورپ کی رسم و رواج اپنا لی اس کے علاوہ ہم میں پہلے سے ہی ہندؤانہ رسمیں تو بہت زیادہ تعداد میں رائج ہیں۔ اب ویلنٹائن ڈے جوکہ ہماری آجکل کی نوجوان نسل میں رچ بس چکی ہے۔ نوجوان طبقہ اسے اپنا فریضہ سمجھ کر ادا کرتا ہے۔ جو کہ ہمارے معاشرے میں بہت بڑی قباحت اور غلیظ حرکت ہے۔ ویلنٹائن کے حوالے سے ویلنٹائن نامی انگلینڈ میں رہنے والا بد بخت شخص جس کا کہنا تھا کہ شادی کے بغیربچے پیدا کیے جا سکتے ہیں جس پر یورپین ممالک نے اس انسان کے نام ویلنٹائن سے ایک دن مقرر کر لیا اور اسے ویلنٹائن ڈے کا نام دے دیا۔ اب چند سالوں سے یہ ڈے پاکستان میں نوجوان طبقہ بڑے فخر سے مناتا ہے یہ ہمارے ایمان کے خلاف، بری بات اور ایک لمحہ فکریہ بھی ہے۔ کونکہ اس سے پہلے ہی بہت سے ہتھکنڈے اپنائے گئے جو ہمیں برباد کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری معیشت، صنعت، حرفت باقی ممالک کی نسبت بہت پیچھے رہ گئی۔ ہمیں ویلنٹائن ڈے سیلیبریٹ کرنے کی حیاء ڈے سیلیبریٹ کرنا چاہیے جس پر عورتوں کے حقوق کے حقوق کہ حوالے سے نشیستیں مقرر کی جائیں تا کہ معاشرے میں اسلامی حوالے سے حیاء کا پرچار ہو۔ تاکہ ہر جگہ مقام پر اسلام کا بول بالا ہو۔ ویلنٹائن ڈے جیسی قباحت اور غلیظ رسم کو معاشرے سے بلکل ختم کیا جائے۔ اس میں سب مسلمانوں کو بڑ ھ چڑھ کر متحد ہونا ہو گا جس سے انشاءاللہ بہتری آئے گی۔اللہ تعالی آپ سب کا ہامی و ناصر ہو۔ آمین۔

Short URL: http://tinyurl.com/y2dr4pag
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *