وہ میرے ساتھ ہے

Print Friendly, PDF & Email

تحریر۔۔۔۔ محمد یونس ساجد
ہر انسان اپنی زندگی کسی خاص مقصد کے تحت گزارتا ہے اور وہ مقصد انسان کو بعص اوقات کامیاب بھی کرتا ہے اور ناکام بھی ۔اس ایک نقط پے وہ اپنی ساری زندگی استوار کرتا ہے۔مشلا کسی کو کسی کے 
حاصل کرنے کی جستجو،کسی کو اچھی نوکری کی تلاش،کسی کو اپنے خاندان میں اچھا مقام حاصل کرنیکی اور کسی کو اپنے آپ کو اچھا بنانے کی اس میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب ہم پیدا ھوتے ہیں تو ہمیں
صرف اپنے ما ں باپ ہی نظر آتے ہیں۔اس کائنات میں ہم جیسے جیسے بڑے ہوتے ہیں ہم اپنی تمام خواہشات کے پیش نظر در بدر بھٹکتے رہتے ہیں جس سے ہم اپنی توجہ اصل چیز کی طرف نہی کر پاتے ہیں
جوکہ ہماری سب سے بڑی ناکامی ہے۔جعلی پیروں کے پاس جا کر ہمیں زہنی تسلعی تو ملتی ہے لیکن سہارا اور سکون نہی ملتا ہے ۔ سکون لینا بھی ایک مہارت کا کام ہے اس کے لیے بڑی تحقیق سے کام لینا پڑتا ہے
اس لیے آپ کو چاہے کہ آپ تحقیق کریں !جو بندہ سوچتا ہے اسے سکون بھی ملتا ہے اور آرام بھی۔دراصل میں آپ کی توجہ دیلانا چہتا ہوں آپنے رب کی جانب جو کہ اس تمام کائنات کا مالک اور خالق ہے
آپ سب جانتے ہیں کہ ایک ماں اپنے بچے سے کتنا پیار کرتی ہے اس کے مقابلے میں اگر دیکھا جائے تووہ رب جوساری کائنات کا مالک اور خالق ہے وہ آپنے بندے سے کتنا پیار کرتا ہو گا ۔وہ تو ستر ماوُں
سے زیادا پیار کرنے والا ہے،وہ اپنے بندے کو کیسے دکھ ،غم اور تکلیف دے سکتا ھے۔جب ہمیں کوئی چیز ہماری خواہشات کے متابق نہی ملتی تو ھم اس رب کو بھولنا شروع کر دیتے ہن لیکن کھبی آپ اس کا اُلٹ
کر کے دیکھں اس کو سچے دل سے بس یاد رکھیں پھر اس کی عنایات دیکھیے گا کیا کیا ہوتی ہیںآپ کی سوچ گم ہو جاے گی۔ارے بھائی! جب اس نے بولاکہ میں تمھاری شہرگ سے بھی قریب ھوں تو پھرسوچتے
کیوں نہی ہو۔میں آپ کو کسی سائنسدان یا ڈاکٹر کی کہانی سناتا ہوں ایک ڈاکٹراور سائنسدان کی زندگی کیوں تبدیل ہو جاتی ہے وہ مکمل اسلام کی طرف راغب ہو جاتا ہے کیوں کہ اسے پتہ ہے کہ آخر میں زندگی کا
انجام کیسا ہے۔وہ اپنی تمام زندگی تحقیق کرتا ہے اس لیے آپ کے بھی چاہے کہ اپنے ارد گرد اپنے رب کو تلاش کریں۔میری آپ سے گزارش ہے آپ اپنے رب کو نا بھولیں اسے ھر وقت یاد رکھیں۔اس کل
کائنات میں اس رب نے اپنے بندے کو اس دینا کا نائب مقرر کیا ہے تو پھر سوچیں وہ آپ سے کتنا پیار کرتا ھو گا لیکن آپ نے یہ خیال بھی دل میں نہی رکھا ہو گا کہ وہ اآپ سے کتنا پیار کرتا ہے ۔آپ اس رب 
کو مت بھولیں جس نے آپ کو ایک خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا ہے۔وہ رب بڑا عظیم ہے وہ آپ کی ہر جائز خوہشات کو پورا کرتا ہے۔آپ دن میں ہزاروں بار نافرمانی کرتے ہیں لیکن وہ ہمیں دن میں 
ہزروں بار ہی مواقع فرہم کرتا ہے کہ ہم اپنے گناہوں کی بخشش کراو لین لیکن ہم کیا کریں کیوں کہ ہم کو دولت اور دو وقت کی روٹی نے اس رب کی نافرمانی کرنے پر مجبو ر کر دیا ہے۔وہ دن میں موقع فرہم کرتا
ہے کہ میرا بندہ میرے پاس آے تاکہ میں اسے معاف کر سکون لیکن ہمارا زہن ہے کہ اس طرف سوچتا ہی نہی ہے۔میں نے اپنی زندگی میں بڑے لوگوں کو کامیابی سے ہمکنار ہوتے بھی دیکھا ہے اور ناکام ہوتے بھی اس دنیا میں ہمارا بڑا امتحان ہو رہا کہ اس میں کون کون پاس ہوتا ہے کون کون فیل یہ تو وقت ہی بتاے گا کس نے کیا بویا اور کس نے کیا کاٹا اس امتحان میں نمبر لینا بہت لازم ہے ورنہ ہم فیل ہو سکتے 
ہیںآپ کبھی اپنے اوپر تحقق تو کریں کہ آپ اپنے رب کے کتنے قریب ہیں اور کتنے دور ہیںآپ خود کو جانچ سکتے ہیں ۔ آپ اس کو بھولیں مت میں آپ کو یقین سے کہتا ھوں وہ کبھی نہی بھولے گا اور 
خدانخواستہ ایسا ھو اگر ایسا ھوا تو وہ بڑا کریم ھے آپ تباہوبرباد ھو جاہیں گے۔وقت ہمیشہ ایک جیسا نہی رہتا ہے اس لیے خوشی اور غم میں اسے لازمی یاد رکھیں۔شائد بڑی دیر بعد لکھ رہا ھو ں اس میں غلطی کی
گنجائش ھو گی اس لیے چہتا ھوں آپ مجھے معاف فرما دیں۔جہاں تک میرا علم ہے کوشش کی ہے کہ آپ کو اپنے رب کی طرف لے جاؤں جو کہ بہت ضروری ہے لیکن شائد میرا علم بہت کم ہے کہ میں ابھی اس قابل نہی کہ اپنے رب کی طرف تم لوگوں کو لے جاؤں اور اس کی مکمل تصویر تم لوگوں کے سامنے پیش کر سکوں۔آپ کبھی محسوس تو کریں وہ آپ کے دلوں میں رہتا ہے۔اپنی زندگی کے تمام اتارچٹھاو میں اسے 
یاد رکھیںِ کہ وہ آپ کے ساتھ ہے۔۔۔۔۔وہ میرے ساتھ ہے۔۔۔اور لوگوں کا تو مجھے پتہ نہی لیکن میں نے محسوس کیا ہے بلکے یقن سے کہتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ رہا ہے ہر وقت جب بھی میں نے اسے پکارا ہے۔ہاں یہ لازم ہے کہ اس نے سنا شائد دیر سے ہے یا پھر یہ کہ لیں کہ میری باری دیر سے آئی ہے۔میں نے اس سے جو مانگا ہے اس نے وہ دیا ہے مجھے ،میں نے اس سے پتہ نہی کتنی شکائتیں کیں
ہیں لیکن اس مالک نے کبھی میری بات کا غسہ نہی کیا تھا اس میں میرا فرض ہے اگر میں مکمل طور پران کے حکامات پر عمل نہی کر سکتا تو کم از کم جس حد تک میں عمل کر سکتا ہو ں مجھے کرنا لازمی تطور پر کرنا چاہئے
وہ مجھے بس اتنا کہتا ہے کہ میرے لیے میرے بندوں کو ناراض مت کرنا اگر میرا بندہ ناراض ہو گیا تو میں تمھے کبھی معاف نہی کروں گا ۔سب سے پہلے میرے لیے میرے بندے ہیں جو کہ ایک پھول کی ماند ہیں
ان میں اک دل نام کی چیز ھے جس میں رہتا ہو اور اگر کوئی اسے توڑتا ہے تو میں اس کا حساب لیتا ھوں اور لازمی لیتا ہو ں۔لہذٓا آپ سے گزارش ہے کہ اس رب تعا لی نے اپنے بندے کو اس دنیا میں اپنا نائب بنا کر بھجا ہے اس کی حفاظت کریں۔کبھی آُ پ نے سوچا ہے کہ اگر آپ اک دن کا کھانا نہ کھائیں گے تو اس دنیا میں زندہ کیسے راہ لیں گے بہت مشکل ہے اس رب تعالی نے انسان کو آگ، پانی اور مٹی سے
پیدا کیا ہے تو توُ اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جٹھلاوُ گے۔وہ آپ کے ساتھ ہے وہ میرے ساتھ ہے لیکن پتہ نہی وہ پھر بھی پاس ھو کر دور ہے یہ آج تک کسی نے نہی سوچا ھو گا کیوں کہ ہمارے اعمال ہی ایسے
ہیں۔ہم کام کم کرتے ہیں لوگوں میں عیب زیادہ تلاش کرتے ہیں جس سے ہمیں ملنے والا کحچھ نہی ہوتا ہے لیکن ذہنی تسلی لازمی مل جاتی ہے شائد ہم نے بڑا کام کر لیا ہے وقت گزرتا رہتا ہے انسان اگے بڑھتا
رہتا ہے اور اسے اندازہ ہی نہی ہوتا کہ وہ کیا کر رہا ہیکیا الللہ کے بندوں کو ناراض تو نہی کر رہا ہے ۔آپ نے دیکھا ہو گا کہ الللہ تعالی نے اپنے ہر بندے پے ہمیشہ اپنا کرم کیا ہے نہ کہ انصاف اگر وہ انصاف کرے تو شائد یھ دنیا بڑی جلدی تباہ ہو جائے۔آپ اس سے بھی اندازہ کریں کہ آج سائنسدان جہان پہنچے ہیں یھ بات میرے رب کے بڑے پیارے رسولؑ نے آج سے ۱۴۰۰ سو سال پہلے بتا دی
تھی۔سائنس دان کی تحقیق کے بعد جب پتا چلتا ہے تو وہ بات ۱۴۰۰ سو سال پہلے ہمارے پیارے رسولؑ بیان کر چکے ہو تے ہیں اور بات کو سوچ کر وہ حیران راہ جاتے ہیں کہ ہم کیا کریں ۔میری ایک با�آآپ نوٹ کر لیںآپ رب کے جتنے قریب ہوں گے وہ اتنا آپ کے قریب ہوں گے اور جتنا دور ہوں گے وہ اتنا دور ھوں گے،آپ کو چہئے کہ اس کی طرف اپنا دل مائل کر لیں اور سب کچھ اس پے چھوڑ دیں
وہ آُ پ کے لیے ایسے ایسے راستے نکالے گا کہ کہ دنگ راہ جائیں گے۔پانچ وقت کی نماز ادا کریںِ ،لوگوں کو دکھ نہ دیں کسی کا حق نہ ماریں ،ہر ایک سے تمیز سے پیش آءں،وقت کی قدر کریں ورنہ یہ آپ کو برباد
کر دے گا،کسی کو راستہ سیدھا بتائیں نہی پتہ تو غلط راستے پے مت جانے دیں،اپنے اور دوسروں کے حقوق و فرئاٖٖٖض کا خاص خیال رکھیں،اپنے کام کو دل سے کریں اور اس میں محنت سے کام لیں اور صلاح
اپنے رب پے چھوڑ دیں وہ بہت کرم کرنے والا ہے اور رحم کرنے والا ہے۔آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہم سے اچھا تو جانور ہے جو روزانہ فجر کے وقت سے لیکر طلاوع آفتاب تک اپنے رب کی عبادت
کرتا ہے اور ہم ہیں کہ سارے دن میں بھی اس کا نام ہماری زباں پے بھی نہی آتا ہے ۔ہم کتنے بدقسمت ہیں کہ ایک جانور سے بھی گئے گزرے ہیں ہیں بلکہ میں یہاں کہنا چہتا ہو ں کہ اس نے ہمیں اس قابل
نہی سمجھا کہ ہم اس کا نام پکار سکیہں کتنے گہناہگار ہیں ہمہر کام میں اس کا ساتھ ضروری ہے زندگی انسان کوپتہ نہی کہاں کہاں پہنچائے۔اس لیے ہر کام میں اس کا زکر اور نام ہونا لازمی ہے ورنہ ہمارے لیئے خطرے کی گنٹی بج سکتی ہے اور اسے دیر نہی لگنی ہے۔اسے اپنے ساتھ رکھیں’’وہ میرے ساتھ ہے‘‘ 

Short URL: http://tinyurl.com/yapbdb7e
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *