مان

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: نوثیقہ سید
تم کچھ نہیں جانتی۔۔۔تمہیں کیا معلوم محبت کیا ہوتی ہے؟ میرا اس سے دس سال کا رشتہ ہے۔ وہ میری نس نس میں بس چکی ہے۔ آہ۔۔۔ دنیا کہتی ہے میں ان وادیوں میں کھو کر اس کو بھول جاتا ہوں گا۔ نہیں یارمیں تو ان وادیوں میں کھو کر خود کو بھولنا چاہتا ہوں۔ تم جان ہی نہ پاؤ گی میرے جذبات۔۔۔ وہ ہیڈ فون کانوں میں لگائے اپنے مزے میں بولتا بابو سر ٹاپ کی طرف جانے والی وادیوں کو پار کر رہا تھا۔ چاندنی نے بیڈ سے سر ٹکایا۔ کیا میں واقعی نہیں جانتی محبت کیا ہوتی ہے۔ تم کہتے ہو وہ کچھ کہتے کہتے رک گئی شاید فیضان کو یہ تاثر نہیں دینا چاہتی تھی کہ اسنے بھی محبت کی تھی اور بے انتہا کی تھی۔ وہ منہ میں بڑبڑائی مجھ سے بہتر کون جان سکتا ہے اس اذیت کو۔ میری محبت۔ دم توڑتی محبت جس کی اکثر میں تم سے بھیک مانگا کرتی تھی۔ حلانکہ بھیک مانگنا میرے بھیک مانگنا میرے مزاج میری اقدار کے خلاف تھا۔۔ پھر بھی۔۔ میں نے بھیک مانگی تھی تمہیں یاد ہے میں چلائی تھی۔ کہہ دو تم فیضان یہ جھوٹ ہے۔۔ کہہ دو تم دنیا میں میرے سوا کسی کو نہیں جانتے اور تم۔ تم نے بڑے وثوق سے میرے مان کو ریزہ ریزہ کر دیا تھا۔ ہاں تمہیں یاد ہے؟ اس کا آخری جملہ اس کے حلق سے باہر نکلا تھا۔ فیضان سرسبز و شاداب وادیوں کے سحر سے باہر نکلا تھا۔ کیا کہا تم نے چاندنی؟ میں کیا نہیں جانتا؟ وہ ہنسی۔۔ کچھ نہیں۔ کچھ بھی تو نہیں۔

Short URL: http://tinyurl.com/yx9jtz5y
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *