حج انتظامات 2017ء

Rana Ijaz Hussain Chohan
Print Friendly, PDF & Email

تحریر : رانا اعجاز حسین چوہان 
وزارت حج سعودی عرب نے مسجد الحرام میں توسیع کے دوران حج کوٹہ میں کی گئی20 فیصد کمی کو دوبارہ بحال کرتے ہوئے حج 2017 ء کے لئے پا کستان کا کوٹہ ایک لاکھ 43 ہزار 368 افراد سے بڑھا کر ایک لاکھ 79 ہزار 210 افراد کردیا ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے سعودی عرب سے درخواست کی گئی ہے کہ پاکستان کی آبادی کے پیش نظر کوٹہ میں مزید 15 ہزار کا اضافہ کر دیا جائے۔ سعودی عرب نے حج کوٹہ کو آبادی سے مشروط کررکھا ہے جس کے تحت ایک ہزار افراد کی آبادی پر ایک فرد کا حج کوٹہ دیا جاتا ہے۔ پاکستان کا موجودہ کوٹہ 18کروڑ کی آبادی کے تناسب سے ایک لاکھ 80 ہزار مقرر ہے، جبکہ ملک میں جاری مردم و خانہ شماری میں پاکستانی آبادی کے درست اعداد و شمار کا تعین ہونے کے بعد حج کوٹہ میں مذید اضافے کا قوی امکان موجود ہے، مردم شماری کے بعد اگر پاکستان کی آبادی میں 2 کروڑ نفوس کا اضافہ ہوا تو پاکستان کا حج کوٹہ مزید 20 ہزار بڑھ جائے گا۔ وزارت حج کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں حج کی درخواستوں میں 300 فی صد اضافہ ہوا ہے، صرف سال 2016 ء میں سرکاری حج سکیم کے تحت دو لاکھ اسی ہزار چھ سو سترہ درخواستیں موصول ہوئیں، جس پر حکومت پاکستان کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ سات سالوں کے دوران حج ادا کرنے والے درخواست گزار اس سال سرکاری سکیم کے تحت حج 2017ء کے لئے درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے، انہیں حج کے لئے نجی سکیم سے استفادہ کرنا پڑے گا۔ 
وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے وزارت مذہبی امور کو آئندہ حج کیلئے انتظامات کو مزید بہتر بنانے اور حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حجاج کرام اللہ کے مہمان ہیں انہیں ہوائی اڈوں، منیٰ ، عرفات اور مزدلفہ میں تین وقت کا کھانا فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے، اور حجاج کرام کوکم سے کم خرچ پر سفر اور قیام کی بہتر سہولتیں فراہم کی جائیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین سال کے دوران حجاج کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کا اعتراف معاشرے کے تمام طبقوں نے کیا ہے۔ وزیراعظم کے ویژن کی روشنی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں حج2017 ء کے لئے انتظامات میں مذید بہتری لائی گئی ہے، حجاج کرام کے لئے رہائش گاہوں کے حصول، ٹرانسپورٹ ، کیٹرنگ اور دوسری سہولتوں کی فراہمی کے لئے انتظامات شروع کر دیئے گئے ہیں، جبکہ سعودی عرب کے ساتھ حج 2017ء کے حج انتظامات کی دستاویز پر دستخط کئے گئے ہیں۔ سعو دی وزارت حج نے حج کے مخصوص ایام کے دوران تمام پاکستانی حاجیوں کو ٹرین کے ذریعے سفر کرنے کے لئے سہولت فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے جس سے پاکستانی حاجیوں کے ٹرانسپورٹ سے متعلقہ بیشتر مسائل حل ہو جائیں گے۔
حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک عظیم رکن اور پوری امت کے لیے ہمہ گیر عبادت ہے۔ حج ادا کرنے والے اہل ایمان علاقوں ، رنگ ،نسل ، قبائل و برادریوں سے بالا تر ہو کر، دنیاوی ظاہری زیب وزینت کو چھوڑ کر ایک طرز کے احرام میں ملبوس ہوکر یہ اقرار کرتے ہیں کہ ’’ اے اللہ حاضر ہوں ، میرے اللہ میں حاضر ہوں ، حاضر ہوں ، تیرا کوئی شریک نہیں ،میں حاضر ہوں۔یقیناًتعریف سب تیرے ہی لیے ہے ، نعمت سب تیری ہی ہے اور ساری بادشاہی تیری ہے تیرا کوئی شریک نہیں‘‘۔ حجاج کرام حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق وارفتگی اور دیوانگی سے حج کی ادائیگی کرکے اپنا تعلق حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی عظیم قربانیوں کے ساتھ جوڑتے ہیں۔ حج اس لحاظ سے بڑی نمایاں عبادت ہے کہ یہ بیک وقت روحانی، مالی اور بدنی تینوں پہلوؤں پر مشتمل ہے، یہ خصوصیت کسی دوسری عبادت کو حاصل نہیں ہے۔ کسی بھی مسلمان کے سفر حج کا مقصد ایک فرض ادا کرنا ، اپنے رب کو راضی کرنا، گناہوں کی معافی مانگنا ، اپنے نفس کو پاک کرنا اور اب تک کی زندگی میں کئے جانے والے اعمال پر توبہ کرکے باقی عمر اسلامی احکامات کے مطابق گزارنے کا عزم کرنا ہوتا ہے۔ مگر صد افسوس کہ گزشتہ دور حکومت میں حج جیسے مقدس فریضے کی انجام دہی میں بھی حکومتی شخصیات نے کرپشن کے ریکارڈ بنا کر اور حجاج کرام کو مشکلات سے دوچار کرکے کرپشن کی بدترین مثال قائم کی ۔ موجودہ وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج 2017 ء میں حاجیوں کی سہولیات کے لئے کئے جانے والے اقدامات لائق تحسین ہیں ، مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ حجاج کرام کے لئے سہولیات کے ساتھ ساتھ حج اخراجات کی مد میں جمع کی جائے والی رقوم میں بھی کمی لائی جائے ، اور سفری سہولیات اور کرایوں میں کمی کے لئے پی آئی اے ، اور سعودی ائر لائن کے علاوہ انٹرنیشنل کمپنیوں کو بھی مدعو کیا جائے ، تاکہ غریب پاکستانی بھی فریضہ حج ادا کرنے کے قابل ہوسکیں۔

Short URL: http://tinyurl.com/ycctxl7a
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *