تحریر: محمد عرفان چوہدری اس کالم کے حصہ اول میں بات کی تھی اُن نوسر بازوں کی جو کہ مختلف حیلے بہانوں سے لوگوں کے ساتھ فراڈ کرتے ہیں اور وہ نوسر باز ہم عوام میں سے ہی ہوتے ہیں
تحریر: محمد عرفان چوہدری ایک ہزار روپیہ جمع کروا دو تمہاری نوکری پکی ہے یہ وہ فقرہ تھا جس سے میں زمانہ طالب علمی کے بعد پہلی بار روشناس ہوا تھا نہ کوئی واقف کار اور نہ کوئی کام کا
تحریر: محمد عرفان چوہدری ابھی اُمید کی سرسوں کہیں نہیں پھولی بسنت کا ہے زمانے کو انتظار ابھی تہی سبوئی کسی کی یہ کہہ رہی ہے شریف نظام مے کدہ بدلے گا ایک بار ابھی‘‘ 2005 ء میں آخری بار
تحریر: محمد عرفان چوہدری اس راز کو اک مردِ فرنگی نے کیا فاش ہر چند کہ دانا اسے کھولا نہیں کرتے جمہوریت اک طرزِحکومت ہے کہ جس میں بندوں کو گِنا کرتے ہیں ، تولا نہیں کرتے علامہ ڈاکٹر محمد
تحریر:محمد عرفان چوہدری ٹیکے لگا رہا ہے سو ہے وہ بھی ڈاکٹر پڑیاں بنا رہا ہے سو ہے وہ بھی ڈاکٹر ورزش کروا رہا ہے سو ہے وہ بھی ڈاکٹر اُلو بنا رہا ہے سو ہے وہ بھی ڈاکٹر جیساکہ
تحریر: محمد عرفان چودھری قسمت نوع بشر تبدیل ہوتی ہے یہاں اک مقدس فرض کی تکمیل ہوتی ہے یہاں مضطر نظامی مرحوم نے یہ شعر کسی مقصد کے لئے کہا تھا جو بڑی حد تک کامیاب رہا اور آج بھی
تحریر: محمد عرفان چوہدری ۔29 نومبر 2016 ء کا دن پاکستان میں ایک خاص اہمیت حاصل کرنے جا رہا ہے کیونکہ اُس دن پاکستان کا ایک جُرات اور شجاعت سے بھرپور سپہ سالار اپنے عہدسے ریٹائر ہو جائے گا جو