تو پھرشکوہ کیسا؟۔۔۔۔ تحریر: شاہ فیصل نعیم

Shah Faisal Naeem
Print Friendly, PDF & Email

ہاسٹل لائف زمانہِ طالب علمی کے رنگوں میں سے ایک اہم اور خوش رنگ ہے خوش قسمت ہیں ہو لوگ جو اس رنگ میں رنگے جاتے ہیں ہاسٹل ایک ایسا جہاں ہے جو بذاتِ خود ایک جہاں ہے ۔ جہاں یارانے، لڑائی جھگڑے،کھیل تماشے،بحث مباحثے، پڑھائی لکھائی،مذہبی رنگ،ساراسارادن سوئے ہوئے، کتابوں میں کھوئے ہوئے، کسی ناز نین کے نخرے اٹھا اٹھا کر روئے ہوئے غرض رنگ رنگ کے نیرنگ دیکھنے کو ملتے ہیں آپ کو آپ کے ذوق کے مطابق لوگ ملیں گے جیسا آپ کا ذوق ویسے لوگ ۔۔۔!
یہاں اکثر دانش کدے بھی سجتے ہیں ہر کو ئی دوسرے پر سبقت لیجانا چاہتا ہے کہتے ہیں ہر دانشور اپنے سے بڑے دانا کے سامنے بیوقوف ہے اور آپ کو ہر دور میں اپنے سے بڑا داناضرور ملے گا۔ یہاں آپ کو ایسے ایسے دانا ملیں گے کہ آپ بھول ہی جائیں گے کہ آپ کی ذاتِ گرانمایہ بھی کوئی وقعت رکھتی ہے۔ ایسی ایسی فلاسفیاں ایجاد کرتے ہیں کہ انسانی عقل دنگ رہ جائے۔
آج رات یہ دانش کدہ ہمارے کمرے میں سجا ہوا تھا طرح طرح کی باتیں ہو رہی تھیں۔ کوئی سیاست کا جہاں آباد کیے ہوئے تھا، عاشق لوگ محبت کی باتیں کر رہے تھے، کوئی محبوب کی بے رخی کی داستان سنا رہا تھا اور باقی اُس کی باتوں پرہنس رہے تھے اور وہ کہہ رہا تھا کہ بے مروت لوگو تمہیں کیاپتا محبت کیا ہوتی ہے؟ کوئی کہہ رہاتھا یا ر فلاں لڑکی کی چکر میں نا ہی پڑو ، زندگی سکون سے گزر جو رہی ہے تو پھر جان بوجھ کر اس مصیبت کو گلے لگانے کی کونسی ایسی ضرورت آن پڑی؟
پھر کسی نے پوچھا :”یاریہ تو بتاو آ ج کے دور میں اچھی لڑکی ملنا، جس کے کسی غیر کے ساتھ کسی قسم کے مراسم نا ہوں، کتنا مشکل ہے؟”
“جتنا طوائفوں میں پارسا عورت تلاش کرنا”۔”جتناسیاست دانوں میں ایماندار سیاست دان تلاش کرنا”۔ “جتناحکمرانوں میں اچھا حکمران”۔”کوئلے کے ڈھیرمیں ہیراتلاش کرنا”۔ ہر کسی کا نقطہِ نظر جدا جدا تھا۔پھر سب مجھ سے پوچھنے لگے بتاؤ یار تم کیاکہتے ہو؟
“یارآپ سب لوگ مجھے ایک بات بتاؤ۔۔۔! ہم سب اپنے اپنے اعمال کے بارے میں جانتے ہیں نا کہ ہم کتنے نیک ہیں ، ہم میں اچھائی کا پہلوکتنا ہے اور ہمارا کردار کیسا ہے؟”سب نے کہا:”باالکل جانتے ہیں”۔
“تو پھر شکوہ کیسا۔۔۔؟”
جیسا ہمارا کردار ہے، جتنے اچھے یا بُرے ہم ہیں، جتنے شک و شبے سے پاک ہم ہیں، جتنے بے حیائی سے بچے ہوئے ہم ہیں ۔۔۔؟ ویسا ہی ساتھی ہمیں مل جائے گا۔ توپھر پریشانی کیسی ؟ شکوہ کیسا۔۔۔۔۔۔؟

Short URL: http://tinyurl.com/h5y4z53
QR Code:


One Response to تو پھرشکوہ کیسا؟۔۔۔۔ تحریر: شاہ فیصل نعیم

  1. AbuBakar Yaseen says:

    Pak Mardoo k lea Pak aurty

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *