شینو کھوئی…… پھول سے کلغی تک
کیا آپ جانتے ہیں کہ گلگتی ناچ چھلانگوں سے شروع ہوتا ہے۔جی ہاں یہ ایک مخصوص انداز ہے گلگتی ناچ کا۔ ناچنے کے لئے تعداد کی کوئی قید نہیں لیکن دستور یہ ہے کہ جب موسیقار دھن شروع کرتے ہیں تو عموماً دو ناچنے والے ڈھول کے تھاپ پر خاص انداز کی چھلانگیں لگاتے ہوئے ہجوم کے درمیان میں آتے ہیں اور ہجوم کی طرف ہاتھ کے اشارے سے سلام پیش کرتے ہوئے موسیقاروں کی طرف مڑ جاتے ہیں اور دھن کی لے پر ناچ پیش کرتے ہیں ۔۔تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہاں بسننے والے لوگ دو ہی چیزوں کے دلدادہ رہے ہیں ایک پھول اور دوسرا ناچ ۔ ناچنے کے لئے تو ان کو بس بہانہ چاہئے خوشی کا کوئی موقع جہاں ناچنے کا موقع ملتا ہو ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ہیں ۔شین لوگوں میں ٹوپیوں میں پھول لگانے کا عام رواج تھا یہ لوگ گلاب، کیکر، اور بیر کے پھولوں سے اپنی ٹوپیوں کو سجاتے تھے جونپر (چلی) کے درخت کی بھی ایک زمانے میں پوجا کی جاتی تھی جونپر جس کو شینا میں (چلی) کہا جاتا ہے کی ٹہنیوں اورہرمل جسے مقامی زبان میں (اسپندر) کہا جاتا ہے کی دھونی دینے کا رواج عام تھا ۔اس لئے کہ ان کو مقدس جانا جاتا تھا اب بھی گلگت میں کاہن جسے شینامیں (دائنل) کہا جاتا ہے کو چلی کی دھونی دی جاتی ہے اور اسپندر کی دھونی دیکھنے میں آتی ہے۔یہ رسم درختوں کی پوجا کی رسوم کی باقیات لگتی ہے جس کو شینوں نے متعارف کرایا جب وہ ہندو مذہب سے تعلق رکھتے تھے ۔ہو سکتا ہے کہ ٹوپی میں پھول لگانے کا مقصد بھی ایسا ہو ۔ اب بھی ٹوپی میں پھول لگانے کا رواج ہے۔ ہمارے ایک دوست ہیں جو کہ گلگت میں رہتے ہیں وہ بھی اپنی ٹوپی میں اکثر پھول لگا کے ہی چلتے ہیں یہاں تک کہ سردیوں کے موسم میں بھی اس کی ٹوپی میں پھول ضرور ہوتا ہے جبکہ سردیوں کے موسم میں گلگت میں پھول کا حاصل ممکن نہیں ۔ یہ معلوم نہیں کہ ٹوپیوں میں پھول کہ جگہ مرغ زرین کی کلغی اور سفید پر کب سے ٹوپی میں سجانے کا رواج شروع ہوا ۔مرغ زرین کی کلغی کے ساتھ سفید پر لگانے کا رواج پاکستان بننے کے بعد ساٹھ کی دہائی میں شروع ہوا ہے معلوم یہی ہوتا ہے کہ گلگت سکاوٹس جو یہاں کی پیرا ملٹری فوج تھی انہوں نے ٹوپی میں مارخور کے نشان کے ساتھ مرغ زرین کی کلغی اور سفید پر لگاناشروع کر دیا ،اب اس کا رواج چترال اور گلگت میں رائج ہے۔ ہر علاقے کی الگ دھن ہے اور ہر علاقے کے لوگ اپنے اپنے علاقائی دھنوں میں ناچتے ہیں ۔۔گلگت بلتستان میں چلاسی تنبل ۔ بلتی تاریخی تلوار ڈانس ا مشہور ہیں۔ہنزہ تلوار ڈانس بلتی تلوار ڈانس کی جدید شکل ہے۔اور یہ بھی یاد رہے کہ ٹوپی کے بغیر ناچ کو ناچ نہیں سمجھا جاتا ۔یہ ٹوپی کیوں ضروری ہے وہ اس لئے کہ دستور کے مطابق ناچننے والے کی ٹوپی میں پھول لگانے کا رواج تھا جو اب کرنسی نوٹ لگانےمیں تبدیل ہوا ہے ۔
Leave a Reply