نماز

Print Friendly, PDF & Email

تحریر: عائشہ


قائد اعظم محمد علی جناح اور اسکے ساتھیوں نے الگ وطن کی حصول کیلے اس لے کوشش شروع کی تاکہ ہمیں ایسا وطن یا سرذمین ملے جہاں ھم اپنی ذندگی اسلامی اصولوں کے مطابق گزار سکیں کیونکہ برصغیر پاک وہند میں یہ نہ ممکن تھا۔ ہمیں وطن تو ملا اللہ  کی ر حمت سے مگر کیا ہم نے اپنی ذندگی اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالی؟ غور کرو اور دیکھو تو نہیں۔ نماذ دین کا ستون ھے نماذ پڑھنے سے ھم برائیوں سے بچتے ھے جس طرح نہانے سے ھم اوپر سے صاف ھو جاتے ھے اس طرح نماذ پڑھنے سے ھم روحانی طور پر  صاف ھو جاتے ھیں۔ مگر آج کے دور میں بہت کم لوگ نماذ پڑہتے ھیں۔  اللہ تعالی فرماتا ھے میں نے انسانوں اور جنوں کو عبادات کیلئے پیدا کیا ہے۔ مگر آج کا انسان دنیاوی کاموں میں اتنا مصروف ھے کہ اسے پتہ ہی نہیں چلتا ھے کہ نماذ کا ٹائم کب گزرا۔ دن میں 5 دفعہ ازان ہوتی ہے کہ فلاح کے طرف آؤ کامیاب ہو گے مگر پھر بھی نماز نہیں پڑھتے ھیں جب ھم نماز کیلئے جاتے ہیں  تو اللہ تعالیٰ کہتا ھے میں تمہارے استقبال کیلئے کھڑا ہوا ہوتا ھوں اس سے اور اچھی بات کیا ہو سکتی ہے آج کسی شخص کو کہو کہ نماز پڑھو تو کھتے ہیں پھر کبھی پڑھ لینگے اللہ رحمن اور رحیم ھے، اللہ معاف کر دیگا، مگر کیا نماذ پڑھنے والا اور نہ نماذ پڑھنے والا ایک ساتھ جنت میں جا سکتے ھیں نھیں نہ۔

حضرت علی رضی کے دور میں ایک شخص آپ رضی کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے ذمانہ جاھلیت میں قسم کھائی تھی کہ اگر میرا بیٹا ہوا تو کتے کے ساتھ کھانا کھاوں گا تو اب میں کیا کرو تو آپ رضی نے فرمایا کہ جاؤ فلاں گاؤں میں ایک شخض ھے اور اسکے ساتھ کھانا کھاؤ کیونکہ اس نے تین دن سے نماذ نھیں پڑھی ہے۔ اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ھے کیا وہ کبھی سوچ سکتا ھے کہ انسان سے کتا بن جاۓ اس سے پتہ چلتا ھے کہ نماز کا مقام کتنا ھے جب ایک جوان لڑکی یا لڑکا نماز نھیں پڑھتا ھو تو اس کے گھر کے آگے پیچھے دائیں بائیں گھروں سے رحمت اٹھا لی جاتی ھے۔ اور جب رحمت اٹھا لی جاتی ھے تو باقی کیا رہ جاتا ھے آج اکیسویں صدی میں زندگی گزارنے کی ہر چیز مو جود ھے مگر سکون نھیں ھے کیونکہ اللہ کو کوئی یاد نھیں کرتا اور آج انسان مختلف بیماریوں میں مبتلا ھے اللہ ھم سب کو توفیق عطا فرماۓ آمین جذاک اللہ

Short URL: http://tinyurl.com/jqpajqu
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *