سائنسی ترقیاں

Hafeez Ullah Khan
Print Friendly, PDF & Email

تحریر: حفیظ اللہ خان
روزاول سے انسان کی فطرت میں کائنات کے بارے جاننے اور نئی چیزیں دریافت کرنے کی جستجو رہی ہے اسی طرح اگر ہم بالفرض آج سے سو سال پہلے کے ذہین ترین افراد کو آج کی اس دنیا میں لائیں تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ جائینگے کہ جن مسائل نے انسان کو صدیوں سے پریشان کر رکھا تھا ہم نے ان کا حل بڑی حد تک ڈھونڈ نکالاہے کیا 1900ء میں خط یا تا ر بھیجنے کا طریقہ اتنا آسان تھا جیسے کہ ہم آج اپنے سمارٹ فون یا ای میل سے محض چند لمحوں میں متعلقہ انسان کو اپنا پیغام بھیج سکتے ہیں ؟جو صرف ایک صدی پہلے ممکن نہ تھا اسی طرح زندگی کے ہر شعبے میں بہت ہی ترقی ہوئی ہے یہی ترقی انشاء اللہ جاری وساری رہے گی ہاں تقریباََ نئی ہرایجاد کے پیچھے ایک بنیادی دریافت ہوتی ہے بعض اوقات بنیادی دریافت صدیوں پرانی ہوتی ہے جیسے نیوٹن کے قوانین حرکت سمجھے بغیر جیٹ انجن یا راکٹ انجن ایجاد کرنا ممکن نہ تھا ۔
ذرا بات کو آگے بڑھاتے ہیں حال ہی میں پیرس کے ایک ریسرچ ادارے کی جانب سے ایک نقشہ جاری کیا گیا جس میں تین لاکھ کہکشاؤں کا نظارہ دیکھا گیا ہے جس سے یہ اندازہ ہورہا ہے کہ یہ کائنات اُمید سے زیادہ وسیع اور بڑی ہے نقشے کو ایک جدید دور بین جو چھوٹے سے چھوٹا ذرہ دیکھ سکتا ہے ان کی مدد سے یہ ممکن ہوااس سروے پر کام کرنے والی بین الاقوامی ٹیم جو 18 ممالک سے تعلق رکھنے والے 200 ماہرین فلکیات پر مشتمل ہے ان کا کہناہے کہ یہ کائنات کی نئی کھڑی ہے جب انہوں نے کائنات کی یہ نئی تصویر دیکھی یہ کہنے پر مجبور ہوئے کہ کائنات کے اور کئی رازوں سے پردہ اُٹھایا جاسکتاہے اس دریافت کے ساتھ ہی ماہرین فلکیات خلاء کے سب سے زیادہ غیر معمولی چیز بلک ہولزکے بارے میں بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں ۔
اسی طرح چین کے خبررساں ادارے ’ژنہوا‘نے ائے آئی ٹیکنالوجی خاتون نیوز ریڈر کو متعارف کروایا جو رواں ماں خبریں پڑھناشروع کرے گی ہم روز ٹیلی وژن پر براہ راست نیوز روم سے خبریں سنتے آرہے ہیں لیکن اس ایجاد کا مقصد یہ ہوا کہ اب سکرین پر خاتون کی ا صل عکس نظر آئی گئی جو 24 گھنٹے مسلسل نیوز پڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے یہ در حقیقت اینکر کے حقیقی زندگی کے اے آئی’ کلون ‘ہے جن کی ہونٹوں کی حرکات اور چہرے کے تاثرات بالکل Real معلوم ہوگا ۔
سائنسی شعبے میں پاکستان بھی روزبروز ترقی کررہاہے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ سال ستمبر میں سائنس و ٹیکنالوجی کی ترویج کا اعلان کیا اب جناب ڈاکٹر عطاء الرحمن صاحب کو سائنس وٹیکنالوجی ٹاسک فورس کا چیئرمین بنایا گیا ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان موجودہ تین سالوں میں چین کی مدد سے خلا میں انسانی مشن بھیجے گا بلکہ گذشتہ سال ان دو ممالک نے 2ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کیے 200کلو گرام وزنی یہ سیٹلائٹ 640کلو میٹر کی بلندی پر کا میابی کے ساتھ فعال ہے اور پاکستان کی لینڈمیپنگ ایگری کلچر اور اربن و رورل پلاننگ موسمیاتی و ماحولیاتی تبدیلیوں کی مانیٹرنگ اور قدرتی افات سے بچاؤ کی سٹریٹجی بنانے کی ضروریات کو پوراکرنے میں اہم کردار اد کررہاہے اس سیٹلائٹ سے ملک میں پانی کی قلت اور بحران سے متعلقہ ا مورسے نمٹنے میں مدد مل رہی ہے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنس نے نجی کمپنی کے ساتھ ایک منصوبہ شروع کیا جس کے ذریعے گھر بیٹھی لیڈی ڈاکٹرز کو آن لائن تعلیم اورٹریننگ دی جارہی ہے اس منصوبے کیلئے جامعہ نے پہلے ایک پورٹل بنایاجس کے ذریعے پوری دنیا میں موجود ڈاکٹرزکو بیک و قت باآسانی لیکچرز دیے جاسکتے ہیں اس پروگرام میں پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں مقیم ڈاکٹرز بھی مستفید ہورہے ہیں یہ آن لائن تعلیم دینے کا سلسلہ لیڈی ڈاکٹرز کیلئے بہت کارآمد ثابت ہورہاہے خصوصاََوہ خواتین جو اپنی مجبوریاں یا گھریلوں ذمہ داریوں کے باعث پریکٹس جاری نہیں رکھ سکتی تھیں۔
غرض سائنس کے استعمال نے نہ صرف سائنسی میدان یا سائنسدانوں پر اثر ڈالابلکہ ان کا انحصار ثقافی معاشی اور سیاسی عوامل پر بھی ہے سائنس انسانی علم کا فتح ہے اور اس کی تفہیم اور استعمال سے ہمیں دوررس فیصلے کرنے میں مدد مل سکتی ہے کیونکہ سائنس خود ہمارے اور ہمارے ارد گرد کی دنیا کے بارے میں جاننے کی جستجو کا نام ہے ۔ 

Short URL: http://tinyurl.com/y5uqon5w
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *