خواتین عازمین حج کے چندضروری مسائل اور ہدایات۔۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر مسزنعیمہ خالد

Dr. Mrs. Naeema Khalid
Print Friendly, PDF & Email

گذشتہ چند سال سے یہ بات مشاہدہ میں آ رہی ہے کہ پاکستان سے حج پر جانے کیلئے نوجوان خواتین کی تعداد میں ہرسال اضافہ ہو رہا ہے۔ خصوصاً غیر شادی شدہ لڑکیاں۔ ان میں ایسی خواتین بہت کم ہوتی ہیں جو کے اپنے خاوندوں کے ساتھ جاتی ہیں۔ بہت سی خواتین حج کیلئے بغیرخاوند یا بغیر محرم کے چلی جاتی ہیں۔ عورت خاوند یا محرم کے بغیر حج پر نہیں جا سکتی۔ آجکل بعض خواتین کسی غیر شخص کو اپنا فرضی محرم یعنی خواہ مخواہ کسی کو منہ بولا باپ، بھائی یا بیٹا بنا کر حج پر چلی جاتی ہیں۔ شریعت میں اسکی اجازت نہیں ہے اور یہ گناہ ہے محرم سے مراد ایسا رشتہ ہے جس سے عورت کا نکاح حرام ہے مثلاً باپ، بھائی، بیٹا، سسر، داماد، ماموں وغیرہ۔ عدت والی عورت بھی حج کیلئے نہیں جا سکتی۔ عدت چاہے خاوند کی فوتگی کی وجہ سے ہو یا طلاق کی وجہ سے ہو۔ لیکن اکثر خواتین کے ساتھ جو حقیقی محرم ہوتے ہیں مثلاً باپ، بھائی، سسر، بیٹا، ماموں وغیرہ ان سے وہ اپنے مخصوص نسوانی مسائل کے متعلق مشرقی شرم و حیا کی وجہ سے پوچھ نہیں سکتی ہیں۔ ایسی ہی خواتین کی راہنمائی کیلئے ذیل میں چند معلومات مسائل اور مشورے دیئے جا رہے ہیں۔ خواتین عازمین حج کو بھی چاہیے کہ وہ حج پر جانے سے پہلے مناسک حج کے تربیتی پروگراموں میں زیادہ سے زیادہ شرکت کریں اور مناسک حج کی عملی و بصری تربیت لازمی لے کر جائیں۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ خواتین تربیت لینے میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتی ہیں لیکن جتنی تربیت مردوں کیلئے لازمی اور ضروری ہے اُتنی ہی تربیت خواتین کیلئے بھی لازمی اور ضروری ہے۔خواتین عازمین حج کیلئے بصری تربیت گاہ مناسک حج وعمرہ ایف-765، سیٹلائٹ ٹاؤن، راولپنڈی میں خصوصی تربیتی پروگرام منعقد ہوتے ہیں یہاں خواتین عازمین حج کو خواتین ماسٹر ٹرینرز تربیت دیتی ہیں۔ یہ پروگرام عیدالفطر کے بعد ہر اتوار کو صبح9بجے منعقد ہوتے ہیں اور آخری حج فلائیٹ کی روانگی تک جاری رہتے ہیں۔خواتین کیلئے مردوں کی طرح احرام کا کوئی مخصوص لباس نہیں ہے خواتین کا اپنا روزمرہ کا لباس ہی ان کا احرام ہے۔ سکارف سر کے بالوں کو چھپانے کیلئے باندھا جاتا ہے اور عبایا یا برقع پردہ کیلئے پہننا جاتا ہے اور یہ بھی احرام نہیں ہے۔ خواتین اگرسفر حج شروع کرنے پر گھر،حاجی کیمپ، ائیرپورٹ یا مدینہ منورہ میں حالت احرام میں آتے وقت فطری مجبوری کی وجہ سے پاک نہ ہوں تو غسل یا صرف وضو کر لیں اور سر پر سکارف یا رومال اس طرح باندھیں کہ سر کے بال نظر نہ آئیں پیشانی اور چہرہ کھلا رہے عبایا یا برقع پہن لیں دو نفل احرام عمرہ نہ پڑھیں عمرہ کی نیت کریں تلبیہ یعنی(لبیک)تین بار آہستہ آواز میں پکاریں اور مکہ مکرمہ چلی جائیں اور اس دوران اپنی رہائش گاہ پر ہی قیام کریں اور ذکر اذکار کرتی رہیں تو اللہ تعالیٰ اِن کو پورا پورا اجر و ثواب عطا کریں گے۔ جب تک پاک نہ ہوں حرم شریف کے اندر نہ جائیں۔ جب ایام ختم ہو جائیں تو غسل کریں اور حرم شریف جا کر عمرہ ادا کریں۔طواف مکمل کر کے دو رکعت نماز واجب الطّواف مقام ابراہیم کے پیچھے یا حرم شریف میں کہیں بھی پڑھ لیں اور صفا مروہ کی سعی کے دوران دو سبز ستونوں(میلین اخضرین)کے درمیان خواتین کو دوڑنا منع ہے۔ سعی بغیر وضو کے بھی ہو سکتی ہے عورتوں کیلئے رعایت ہے سعی مکمل ہونے پر سر کے تمام بالوں کا آخری سرا پکڑ کر ڈیڑھ انچ کے برابر کاٹ لیں۔عمرہ ادا ہو جائے گا طواف عمرہ میں مردوں کی طرح خواتین کو رمل،اضطباع نہیں کرنا ہو گا۔ احرام کی حالت میں وضو کرتے وقت سر سے سکارف یا رومال اُتار کر سر کے بالوں کا مسح کریں سکارف یا رومال کے اوپر مسح کرنے سے وضو نہیں ہو گا۔ جو خواتین پاکستان سے پہلے سیدھا مدینہ منورہ جائیں گی تو وہ یہاں سے بغیر احرام کی حالت میں جائیں گی اور پھر مدینہ منورہ میں قیام کے بعد جب انکی مکہ مکرمہ روانگی ہو گی تو وہ میقات ذوالحلیفہ سے حالت احرام میں آ جائیں احرام عمرہ کے دو نفل پڑھیں عمرہ کی نیت کریں، تلبیہ پکاریں اور مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرہ ادا کریں۔ آٹھ ذوالحج کو اگر پاک نہ ہوں تو غسل یا وضو کر کے سر پر سکارف یا رومال باندھ لیں حج کی نیت کریں تلبیہ پکاریں اور نفل احرام حج نہ پڑھیں۔عازمین حج کے ساتھ منیٰ چلی جائیں تمام ارکان عازمین حج کے ساتھ ادا کریں مثلاً منیٰ میں قیام کرنامیدان عرفات میں وقوف کرنا مزدلفہ میں رات گزارنا طلوع آفتاب سے پہلے وقوف مزدلفہ کرنا، جمرات کی رمی کرنا۔قربانی کرنا،بال کاٹنا،وغیرہ جب ایام ختم ہو جائیں تو غسل کریں پھر طواف زیارت اور صفا مروہ کی سعی بھی کریں۔پاک ہونے کے بعد طواف زیارت میں تاخیر کرنے سے دم واجب ہو گا اگر طواف زیارت نہیں کیا اور واپسی کی فلائیٹ نزدیک ہے تو بمع اپنے محرم کے اپنی روانگی کی تاریخ آگے کرا لیں اور طواف زیارت کر کے واپس آئیں ورنہ آپ کا حج نہیں ہو گااورعورت جب تک طواف زیارت نہیں کرے گی بیوی اپنے خاوند پر حرام رہے گی۔اگر خواتین مکہ مکرمہ پہنچ جائیں اور بوجہ فطری مجبوری عمرہ ادا نہ کر سکیں اور معلم اگر انہیں اسی حالت میں مدینہ شریف لے جائے تو چلی جائیں وہاں جب ایام ختم ہوں تو غسل کریں مسجد نبوی میں جا کر نمازیں ادا کریں سر پر سکارف یا رومال باندھ کر رکھیں اور احرام کی پابندیوں کا خیال رکھیں۔واپسی پر جب باقی عازمین حج عمرہ کا احرام ذوالحلیفہ کی میقات سے باندھیں تو ایسی خواتین دوبارہ عمرہ کی نیت نہ کریں۔کیونکہ یہ پہلے سے ہی عمرہ کے احرام میں ہیں اور سفر کے دوران تلبیہ پکارتی رہیں۔ مکہ مکرمہ پہنچ کر عمرہ ادا کریں احرام کی حالت میں آنے کے بعد عورت اگر ایام سے ہو جائے تو اس کا احرام ختم نہیں ہوتا اس کا احرام قائم رہتا ہے۔ احرام کی پابندیاں برقراررہتی ہیں اور احرام سے اس وقت نکلے گی جب سارے ارکان ادا کر کے بال کٹوالے گی۔ طواف زیارت کے بعد اگر وطن واپسی یا مدینہ منورہ روانگی پر فطری مجبوری کی وجہ سے طواف وداع کے قابل نہ ہوں تو وہ طواف وداع نہ کریں ان کو طواف وداع معاف ہے۔اگر طوافِ زیارت کے بعد کوئی نفلی طواف کیا ہے تو پھر وہ طوافِ وداع شمار ہو گا اور اُن کا حج مکمل ہو جائے گا۔ اور کوئی دم واجب نہ ہو گا۔ حج کے ایام میں تمام افعال کو معمول اور مقررہ اوقات پر انجام دینے کیلئے اگر خواتین ایسی ادویات استعمال کریں جو وقتی طور پر حیض کے خون کو روک دیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔ایسی ادویات لیڈی ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کریں۔اگر خواتین مخصوص ایام میں ادویات استعمال نہ کریں اور اپنی رہائش گاہ پر ہی قیام کریں تو انشاء اللہ اِن کے اجر و ثواب میں کوئی کمی نہ آئے گی۔ خواتین دورانِ قیام حرمین شریفین شرعی پردے کا اہتمام لازمی کریں۔پردہ واجب ہے۔
نماز باجماعت اور نماز جمعہ :۔پاکستان میں خواتین نمازیں اپنے گھر میں ادا کرتی ہیں۔ مسجد میں جا کر نماز نہیں پڑھتیں۔ لیکن مسجد الحرام مکہ مکرمہ اور مسجد نبویؐ مدینہ منورہ میں خواتین کو تمام نمازیں باجماعت امام صاحب کے پیچھے پڑھنا پڑتی ہیں۔ اسلئے خواتین اپنے محرموں سے مسجد میں نماز باجماعت پڑھنے کا طریقہ نماز جمعہ ادا کرنے کا طریقہ سیکھ کر جائیں۔
حرمین شریفین میں نماز جنازہ : ۔پاکستان میں خواتین نماز جنازہ بھی نہیں پڑھتیں لیکن دوران حج حرمین شریفین میں تقریباً ہر نماز کے بعد نماز جنازہ ہوتی ہے ۔ فرض نماز کے بعد امام صاحب نمازِ جنازہ کا اعلان کرتے ہیں وہاں پر یہ نماز خواتین کو بھی ضرور پڑھنی چاہیے۔ پاکستانی خواتین کو نماز جنازہ کے طریقہ کا علم نہیں ہوتااس لیے وہ یہ نماز نہیں پڑھتیں نمازِ جنازہ کے دوران بیٹھی رہتی ہیں یا سنتیں نفل ادا کرنا شروع کر دیتی ہیں۔خواتین کو چاہیے کہ امام صاحب کے ساتھ پہلے نماز جنازہ ادا کریں سنتیں اور نوافل اس کے بعد ادا کریں۔ حرم شریف میں نمازِ جنازہ پڑھنے کا بہت اجر و ثواب ہے اور وہاں پر نمازجنازہ کو چھوڑنا نہیں چاہیے۔حجاز مقدس جانے سے پہلے نمازِ جنازہ کا طریقہ سیکھ کر جائیں اور وہاں نمازِ جنازہ ضرور پڑھیں۔ طریقہ نماز جنازہ نیت نمازجنازہ، چار تکبیر نماز جنازہ فرض کفایہ ثناء اللہ تعالیٰ کے لئے درُود نبی کریمؐ پر دُعا واسطے حاضر میت کے پیچھے امام صاحب کے منہ طرف کعبہ شریف ۔اللہ اکبر کہہ کر کندھوں تک ہاتھ اُٹھا کر دونوں ہاتھ سینے پر باندھ لیں۔ ثناء پڑھ کر ہاتھ اُٹھائے بغیر اللہ اکبر کہہ کر دُوسری تکبیر میں درود شریف پڑھیں پھر اللہ اکبر کہہ کر حاضر میت کے لئے دُعا پڑھیں پھر ہاتھ اُٹھائے بغیر اللہ اکبر کہہ کر دونوں طرف سلام پھیرلیں۔ نمازجنازہ ادا ہو گئی۔ نمازِ جنازہ میں رکوع، سجود نہیں ہوتے۔
خواتین کے لئیے رعائیت اور سہولت:۔
۔*استحاضہ،لیکوریااورپیشاب کی مریض خواتین ایک وضوسے ایک نماز اورایک طواف مکمل کرسکتی ہیں۔
۔*9ذی الحجہ کو وقوف عرفات کے لئے خواتین کا حیض و نفاس سے پاک ہونا شرط نہیں اس حالت میں بھی وقوف عرفات ہو جاتا ہے۔
۔* 10ذی الحجہ وقوف مزدلفہ واجب ہے اگر خواتین بیماری، کمزوری اور ہجوم کی وجہ سے مزدلفہ میں نہ ٹھہریں رات ہی کو مزدلفہ سے منیٰ چلی جائیں تو کوئی حرج نہیں۔
۔*مزدلفہ میں رات گزارنے اور وقوف مزدلفہ ادا کرنے کے لئے حیض و نفاس سے پاک ہونا شرط نہیں۔ اس حالت میں بھی وقوف مزدلفہ ہو جاتا ہے۔کچھ خواتین فطری مجبوری کی وجہ سے پاکستان سے حالت احرام میں نہیں آسکتی ہیں ان کا خیال ہوتا ہے کہ یہاں سے اسی طرح بغیر حالت احرام کے مکہ مکرمہ چلی جائیں اور پاک ہونے کے بعد مکہ مکرمہ میں میقات مسجد عائشہ (مسجد تنعیم) سے حالت احرام میں آجائیں۔ یہ طریقہ غلط ہے اگر وہ بغیر احرام مکہ مکرمہ پہنچ گئیں تو ان پر دم واجب ہو گا۔ بغیر احرام کے میقات سے گزرنا درست نہیں ہے۔ جو خواتین پہلے سیدھا مدینہ منورہ جائیں گی وہ پاکستان سے بغیر احرام کے جائیں گی۔
مسجد نبویؐ میں خواتین کیلئے:۔
مسجد نبویؐ میں ریاض الجنۃ والے حصے میں عبادت کرنے اور روضہ رسول ؐ پر صلوٰۃ و سلام پیش کرنے کیلئے خواتین کودرجہ ذیل اوقات میں تین مرتبہ لے جایا جاتا ہے۔
۔(۱) صبح اشراق کے بعد (۲)ظہر کی نماز کے بعد(۳) عشاء کی نماز کے بعد
دوران قیام حرمین شریفین خواتین نماز تہجد، اشراق، چاشت، اوابین کے نوافل کی پابندی کریں اور صلوٰۃ، تسبیح بھی ضرور پڑھیں ۔ اگر ہو سکے تو کم از کم ایک ایک قرآن پاک ختم کرنے کی سعادت ضرور حاصل کریں۔ براہِ کرم حرمین شریفین میں موبائل فون بند رکھیں۔آپ سے گذارش ہے کہ جب آپ اپنے لئیے ہر مقدس مقام پر اللہ کریم سے دعائیں مانگیں تواپنی دعاؤں میں بندی ناچیزکوبھی یاد رکھیں۔جزاکم اللہ واحسن الجزاء۔

Short URL: http://tinyurl.com/hsqsend
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *