خدا کرے یہ کرم کچھ دن اور رہے۔۔۔۔ تحریر: شاہ فیصل نعیم

Shah Faisal Naeem
Print Friendly, PDF & Email

خدا کی تلوار بڑی بے نیاز ہے یہ جب کسی پر برستی ہے تو اُس کا سفید سیاہ سب کھل کر سامنے آجاتا ہے۔ مظلوموں کی آہیں کبھی رائیگاں نہیں جاتیں دیر سے ہی سہی مگر ایک وقت آتا ضرور ہے جب ہر واقعہ کو انصاف کے ترازو میں تولا جاتا ہے رسوائی اُسی کا مقدر ٹھہرتی ہے جس کا دامن داغدار ہو۔وہ جو کل تک اپنے من کی گندگی اور آگ کو اندر ہی اندر چُھپائے نگاہِ عالم میں امن کے علمبردار بنے پھرتے تھے وہ حقیقت میں کتنے امن پسند ہیں یہ اب نگاہِ عالم سے مخفی نہیں رہا۔ ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ اس وقت بھارت میں انتہا پسند تنظیمیں اقلیتوں کے ساتھ کیا سلوک روا رکھے ہوئے ہیں۔ وہ لوگ جنہوں نے اپنی زندگیاں بھارت کے لیے وقف کیں نفرت و انتہاپسندی کی آگ من میں رکھنے والے اُنہیں بھی غدار کہتے ہیں اور اُن کا قصور فقط یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔ جب ایسے لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک ہے تو عام لوگوں کا اس دھرتی ماں میں کیا حال ہو گا اس کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔ میں یہاں شکریہ ادا کرتا ہوں اُن بھارتیوں کا جنہوں نے نریندر مودی کو مسندِ اقتدار سونپی اور ایک راکھشس کو اپنا وزیراعظم چُنا جس نے اپنی حرکات سے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کر دیا۔ وہ بھارت جو دنیا میں آزادی ، جمہوریت اور سیکولرازم کی باتیں کرتا ہے اب دیکھے دنیا کہ اس بھارت ماتا میں اپنے باسیوں کے لیے کتنی محبت اور کتنی نفرت ہے؟ اس کارِ خیر میں سب سے زیادہ کردار ادا کیا ہے آر ایس ایس نے جسے کسی بھی طرح فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔
بھارت میں جب بھی مسلمان مذہبی انتہاپسندی کا نشانہ بنتے ہیں تو دو قومی نظریے کی اہمیت اور عیاں ہو جاتی ہے ۔ دنیا اُن لوگوں کی سوچ پر فخر کرتی ہے جنہوں نے اُس وقت وہ دیکھا جو عام انسان نہیں دیکھ پا رہے تھے اور ہندوستان سے ایک پاکستان کو نکالا تاکہ آئندہ آنے والی نسلیں مذہب، رنگ اور قومیت سے آزاد یہاں جی سکیں۔ موجودہ حالات کو سامنے رکھتے ہوئے وہ لوگ جو خود کو آزاد خیال تصور کرتے ہوئے پاکستان میں بیٹھ کر یہ کہتے ہیں کہ پاکستان نہیں بننا چاہیے تھا اور دو قومی نظریہ کی کوئی اہمیت نہیں اُن کے لیے اپنی اَنا سے باہر قدم رکھ کر سوچنے کا مقام ہے۔
یہ بھارت جس نے پاکستان میں پھوٹ ڈالی، چھوٹے سے چھوٹے واقعہ کو اس قدربڑھاچڑھا کر دنیاکی نظروں میں پیش کیا کہ دنیا یہ سمجھنے لگی کہ پاکستان میں طوفانِ بدتمیزی برپا ہے اپنی پاکستان مخالف خارجہ پالیسی سے دنیا کے لیے پاکستان کے دروازے بند کر وا دیے ۔ بھارت کے موجودہ حالات میں دانشوروں کا کردار قابلِ تحسین ہے مگر میری دلی خواہش ہے کہ بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ نفرت یہ مسلم کشی اور یہ انتہا پسندی خدا کرے کچھ دن اور رہے تاکہ اکھنڈ بھارت کا خواب دیکھنے والوں کا اصل چہرہ دنیا پہچان سکے۔

Short URL: http://tinyurl.com/jdla4tl
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *