بکھری ہوئی یاد

Print Friendly, PDF & Email

افسانہ نگار: تابندہ جبیں
عالی ایک نہایت ذہین اور خوبصورت لڑکی تھی۔عالی کا اصل نام عالیہ تھا مگر ہم تمام کالج کی سہلیاں اسے عالی کہتے تھے۔کیونکہ اس کا معیار زندگی کا اس کی ہر ہی چیز ہم سے مختلف تھی اس کے اندر ہمیں کبھی کوئی عیب نظر نہیں آیا۔۔جیسے لیکر ہم کبھی کوئی طنز کرتے۔۔وہ واقعی بہت اچھی لڑکی تھی۔ہم سب کلاس کی لڑکیاں اس جیسا دیکھن چاہتی تھی۔۔۔
وہ ایک دن تھا جب میں عالیہ کے پاس گئ۔عالیہ کیا ہوا تم آج مجھے اتنی بوجھی بوجھی لگ رهی ہو۔۔ایسا کیا ہوگیا کے تمھارا پورا چہرہ مرجھا گیاکیوں اپنے پھول جیسے چہرے پے اداسی لارہی ہو۔۔آخر بات کیا ہے۔۔۔تم کچھ نا پوچھو تو اچھا ہوگا! کیونکہ زندگی مجھے ایسے دوراہے پے لاکر کھڑا کر دی ہے کے کوئی راستہ دیکھائی نہیں دے رہابچپن سے اپنے نام کے ساتھ ایک نام منسوب ہوتا ہوا سنا ہے۔۔وہ شادی کے بارے میں جب بھی سوچتی ہے تو میں اللہ سے شکر ادا کرتی ہو مجھے ان کی طرح کسی کے سامنے پیش نہیں ہونا پڑے گابار بار ٹرے سجا کر نہیں لانی پڑے گی۔۔کیونکہ میں نے آفتاب کا نام اپنے ساتھ لگا ہوا پایا تھا۔۔عجیب سی بات ہے مجھے کوئی بھی تکلیف ہوتی میں اللہ رسول کے بعد آفتاب کا نام لیتی جیسے لگتا وہ میرا سہارا ہے۔دسمبر ٢٠٠٨ کو وہ مجھے چھوڑکے کینڈا چلاگیا۔اس کا آفس اس شہر سے ختم ہوگیا۔ویسے بھی ہمارے گجرا والا میں نوکریاں ہے ہی کب۔وہ میرے ماموں کا بیٹا تھا۔میں نے دل سے اسے اپنا مانا تھا۔آفتاب جب کینڈا سے واپس آیا تو اس کے طور طریقے بدل گئے تھے۔۔جو نلکے سے منہ لگا کر پانی پینے والا ۔اب اپنے ساتھ منڑل واٹر لیکر چلتا تھااس کی زندگی مجھ سے بالکل بدل گئ تھی۔میرے ماں باپ کو لگا کے وہ اب مجھ اے شادی نہیں کرے گا۔اور پھر اس نے میری طرف دیکھنا بھی چھوڑ دیا۔وہ مجھ سے بات تک نہیں کرتا تھا۔۔
میری بھابھی غصے کی تیز تھی ایسی اب گھر سے چلتا کرے۔کتنا مشکل ہوتا ہے نااب جس گھر میں آپ اپنی زندگی گزارے وہا آپ ذلیل ہو کر رہ جائے۔مگر میں سب کچھ سھ لیتی ۔میں نے کبھی کیسی بات کا غرور نا کیا صرف ایک بات کا کے مجھے کیسی کے سامنے ٹڑے لیکر نہیں آنا پڑے گا۔مجھے اپنی ذات بہت ہی چھوٹی لگ رہی ہے۔مجھے یوں لگنے لگا ہے میری زندگی ختم ہوگئی ہے۔میری ممانی آفتاب کی شادی کیسی اونچھے گھرانے میں کرانا چاہتی ہے۔۔میں نے اللہ سے بہت معافی مانگی شاید اللہ کو میری بات بُری لگی۔۔۔مگر کچھ بھی نا ہوسکا آفتاب میرے آنکھوں کے سامنے حانیہ نامی لڑکی کا ہوگیا۔۔

Short URL: http://tinyurl.com/y44cfgge
QR Code:


Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *