٭ اسماء طارق ٭

پاگل لڑکی

بات ادھوری کرتی ہو پھر بھی شکوے ہزار کرتی ہو چاند سے کتنا دور رہتی ہو پھر بھی پاس رہتی ہو چپ چاپ  سب سہتی ہو پھر بھی ہستی مسکراتی رہتی ہو زبان پہ لاکھ قفل سجائے رکھتی ہو پھر بھی سب کہہ دیتی ہو محبت اچھی کرتی

الجھا الجھا رہتا ہوں

الجھا الجھا رہتا ہوں جانے کیا سوچتا رہتا ہے اک خواب ہے دیکھتا جب سے اب خواب میں رہتا ہوں دنیا سے بیزار رہتا ہوں اس لیے اکثر تنہا رہتا ہوں خود کو ہی کھوجتا رہتا ہوں جانے کیا سوچتا

جان کی اب کوئی مانگ نہیں

جان کی اب کوئی مانگ نہیں ہتھیلی پہ رکھ کہ جلتا ہوں کیا خبر کب چھین لی جائے اسی ڈر سے زور مرتا ہوں موت مجھ کو کیا ڈرائے گی میں تو جینے سے ڈرتا ہوں  جب مخافط ہی ٹھہرے قاتل رہزنوں سے اب

جاناں تم سے محبت بھی ضروری ہے

جاناں تم سے محبت بھی ضروری ہے مگر یہ شرط بھی ضروری ہے تمہیں اپنا بنانا بھی ضروری ہے مگر یہ بتانا بھی ضروری ہے  چلو تمہارا کہا مان لیتے ہیں محبت کر لیتے ہیں گر اتنی ضروری ہے  مگر محبت ہو باکمال

یہ دنیا نے بھی عجیب رسم باندھی ہے

یہ دنیا نے بھی عجیب رسم باندھی ہے مار کے کہتی ہے کاش اور جی لیتا جو زندہ ہیں تو قدم قدم کانٹے بچھاتی ہے گر مر جائیں تو پھولوں کے ہار پہناتی ہے مجھے ڈسنے والے تھے میرے اپنے ہی وگرنہ غیروں

اسے کرنا ہی نہیں تھا اعتبار مجھ پہ

اسے کرنا ہی نہیں تھا اعتبار مجھ پہ میرے خلوص میں وگرنہ کمی تو نہ تھی وہ لوٹ گیا مجھے قصور وار ٹھہرا کہ اسے لوٹنا ہی تھا بات وگرنہ اتنی تو نہ تھی میرے ہمدم چلنا اسے گوارہ ہی

حاکم کے سر پہ تاج ہے

حاکم کے سر پہ تاج ہے محکوم پاؤں کی خاک ہے تو نے دیکھی ہو گی جسموں کی غلامی، یہاں تو روحیں بھی غلام ہیں مظلوم پہ جہنم واصل ہو ظالم کی جنت ہے یہ کیسا نظام ہے جہاں ظلم

پہلے پل پل کی خبر رکھتے تھے جنکی

پہلے  پل پل کی خبر  رکھتے  تھے جنکی       اب زمانہ گزر گیا ہے ان کی خبر لیے ہوئے       جن  کے  بغیر  لگتا  تھا  سانس  لینا  مشکل       اب جی رہے ہیں  انہی کے بنا نجانے کب

کسی خواب کی تعبیر ہوں میں

کسی عزم کی تکمیل ہوں میں کسی داستان کا مرکزی خیال ہوں میں کسی کردار کا مکمل حوالہ ہوں میں کہیں  آغاز کہیں  اختتام ہوں میں کہیں  سورج کہیں  چاند ہوں میں کہیں  دھوپ کہیں  چھاوں ہوں میں کہیں  آگ کہیں  پانی ہوں میں کہیں  آسماں کہیں

راستے گہرے الجھے ہیں

راستے گہرے الجھے ہیں چلو گھر چلتے ہیں قدم اٹھتے نہیں اب چلو گھر چلتے ہے لاحاصل کی جستجو نہیں اچھی چلو گھر چلتے ہیں مناتے مناتے تھک جاو گے چلو گھر چلتے ہیں یوں دل جلانا بھی تو اچھا