٭ لیاقت علی شیخ ٭

غزل: عید آئی تم نہ آئے انتظار ہم کرتے رہے

عید آٸی تم نہ آٸے انتظار ھم کرتے رھے کبھی اڈھر کبھی اُڈھر آھیں ھم بھرتے رھے کیا کیا سوچا تھا تم سے پیار بھری باتيں کریں گے تمہاری تلاش میں سارا دن ھم پھرتے رھے عید آٸی تم نہ