٭ حلیمہ سعدیہ ٭

اِک لڑکی تھی دیوانی سی

شاعرہ: حلیمہ سعدیہ اک لڑکی تھی دیوانی سی اک خواب وہ دیکھا کرتی تھی گھر والوں سے چھپ کر اکثر اک تصویر بنایا کرتی تھی اسکو دل میں بسایا تھا اسی سے باتیں کرتی تھی وہ تصویر تھی اسکی آنکھوں

یہی محبت کا المیہ ہے

شاعرہ: حلیمہ سعدیہ گیلی پلکیں، اداس آنکھیں یہی محبت کا المیہ ہے بند ہونٹ خاموش زبان یہی محبت کا المیہ ہے کانپتے ہاتھ، لڑکھڑاتے قدم یہی محبت کا المیہ ہے کالا لباس، بکھری زلفیں بس! یہی محبت کا المیہ ہے!!!۔