ہم اپنے اندر ایک بھوت بنگلا لئے گھوم رہے ہیں یا سب انسانوں کے اندر یہ بھوت بنگلہ ہوتا ہے ، شائد یہ بھوت بنگلہ وقت حالات اور واقعات مل کر بناتے ہیں جس میں تزئین و آرائش اور مکینوں
ملک انتہائی تکلیف دے حالات سے دوچار ہے اور ان تکلیف دے حالات کا سبب ملک کو خودمختار ہونے سے روکنے کی وجہ سے ہوا ہے ۔ رواءتی حالات کے عادی اور صحیح غلط سے عاری طرزِ حکمرانی کے نظام
وقت کسی بپھرے ہوئے سمندر کا رویہ اختیار کر چکا ہے جس کی وجہ سے ساری دنیا کے حالات غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں ۔ جیسا سوچا تھا ویسا تو ہوا نہیں اور ویسا ہوگیا جس کا خیال
بظاہر تو ایسا لگتا ہے کہ ہماری زندگیاں کسی کوہلو کے بیل کی طرح گزرتی جارہی ہیں یعنی گردشِ ایام ایک مخصوص گرداب کی زد میں ہے ۔ بقول شاعر کے ْرخ ہواءوں کا جدھر ہے ادھر کے ہم ہیں
پاکستان کی تخلیق کا بنیادی نقطہ کلمہ لا الہ الا اللہ محمدرسول اللہ تھا جس پر برِ صغیر کے مسلمانوں کی اکثریت نے لبیک کہا اور تحریک پاکستان کا وجود عمل میں آگیا ۔ یہ کلمہ حق جو مسلمانوں کی
سفر کرنا آپکے بس میں ہے، سفر آپکی پسند کا بھی ہوسکتا ہے لیکن آپ پہنچتے وہاں نہیں جہاں کے لئے آپ نے سفر شروع کیا ہوتا ہے آپ وہاں پہنچ جاتے ہیں جہاں قدرت آپکو دیکھنا چاہتی ہے ۔
انسان اپنے بنائے ہوئے حصار میں اپنے آپ کو قید کرنا شروع کرتا ہے جس کا سبب آس پاس کے حالات بتائے جاتے ہیں ، جو انسان کو اس حصار میں دھکیلتے چلے جاتے ہیں ، انسان اپنی کمزوری ایمان
مارچ کا مہینہ اہم سے اہم ترین ہوتا جا رہا ہے ، خواتین کا عالمی دن اسی مہینے میں منایا جاتا ہے ، جنگلی حیات کا دن ، شاعری کا دن ، ٹی بی کا دن اور پانی کا دن
دنیا اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ پاکستان جیسی ریاست اور پاکستانیوں جیسی قوم ساری دنیا میں نہیں مل سکتی۔ سال ہا سال سے دکھ، تکالیف اور مسائل کی چکی میں پستے رہنے کے باوجود اس قوم نے کبھی
قدرت کے بہت سارے رازوں میں یہ اہم ترین راز ہے کہ آدم کی تخلیق کب ہوئی اور دنیا کا وجود کب سے ہے،قدرت کی ظاہری اور پوشیدہ فراہم کردہ نشانیوں کی بنیاد پر اندازوں سے یہ بتایا جاتا ہے