تحریر : شہزاد حسین بھٹی اپنے وقت کے ایک ولی سے ایک دفعہ کسی نے پوچھا کہ آپ نے کبھی کسی ولی کو دیکھا ہے؟ انہوں نے جواب دیا: ہاں ابھی دو دن پہلے ہی ریلوے اسٹیشن پر دیکھا ہے۔
تحریر: شہزاد حسین بھٹیخالد عنبر بیزار اس بے حس، غلیظ، بدبودار اور تعفن زدہ معاشرے کی ایک جیتی جاگتی حقیقت ہے۔ یہ وہ پہلا شخص نہیں جسکے قدرتی وَصف کی بے حرمتی نہ کی گئی ہو؟ بحیثیت صحافی و کالم
تحریر: شہزاد حسین بھٹیسیاست ایک عبادت ہے۔ یہ ایک نعرہ ہے۔ انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کا ایک انتخابی نعرہ ورنہ دیکھا جائے تو اس میں کسی بھی صورت حقیقت نہیں رہی۔ نہ ہی معاشرتی سچائیوں سے اس کا دور
تحریر: شہزاد حسین بھٹیدہشت گردی کا نہ تو کوئی مذہب ہوتا ہے نہ ہی کوئی فرقہ، نہ ہی اس ناسور کا تعلق کسی مخصوص لسانی گروہ سے ہو سکتا ہے اور نہ ہی کسی مخصوص علاقائی حوالے سے اس کی
تحریر: شہزاد حسین بھٹیعورت نہ تو زرخرید ہے نہ ہی وہ کوئی ایسی نمائشی شے کہ جب جس کا دل چاہے اپنی ہوس کی تسکین کرتا پھرے۔ اسلام میں عورت کو جو مقام حاصل ہے شاید ہی کوئی اور مذہب
تحریر: شہزاد حسین بھٹیپاکستان اس وقت انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے اور ہمارا دشمن کہیں تو ہمارے سامنے ظاہر ہے جیسے حالیہ واقعات کے بعد انڈیا اور اسرائیل کا نام سامنے آیا جب کہ کچھ معاملات میں ہمارا
تحریر: شہزاد حسین بھٹی یہ ماہ فروری کا ایک خوبصورت چمچماتا دن تھا جب عزیز دوست شاعر ، ادیب و کالم نگار اقبال زرقاش کے ہمراہ دیرینہ دوست یونس خٹک کی دعوت پر ان کے ہمراہ چھب و مکھڈ شریف ،
تحریر : شہزاد حسین بھٹیاس ملک کی بدقسمتی یہ رہی ہے کہ جب بھی کوئی قانون کی عمل داری نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی غلط کام کو درست کرنے یا ایمانداری دکھانے کی کوشش کرتا ہے تو
تحریر: شہزاد حسین بھٹیچنددن قبل نیشنل احتساب بیورو نے پنجاب یورنیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکڑ مجاہد کامران اور چند دیگر پروفیسروں کو غبن اور 550 بھرتیوں کے الزام پر گرفتار کیا ۔ معاملہ یہاں تک رہتا تو ٹھیک تھا
تحریر: شہزاد حسین بھٹییوں لگتا ہے کہ جیسے قسمت کی دیوی علیم خان پر مہربان ہو کر نظریں بدل گئی ہے ۔ کل تک وہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے تحریک انصاف کا اکلوتا انتخاب بن گئے تھے لیکن پھر