بچوں کی صحت ، پرورش اور نشوو نما پر ریسرچ کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی پیدائش کے بعد تین ماہ کی عمر تک روٹین چیک اپ لازمی ہے،ابتدائی چیک اپ میں سکریننگ ،سماعت ٹیسٹ کے علاوہ
کڈنی سٹونز جسے عام طور پر گردے میں پتری کہا جاتا ہے انتہائی تکلیف دہ اور جان لیوا بیماری میں شمار ہوتی ہے ،کیا ایک انسان یہ محسوس کر سکتا ہے کہ اس کے گردے میں پتری ہے یا پیشاب
ڈینگی مچھر اور فیور کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ یہ کتنا خطرناک اور جان لیوا ہے ،ڈینگی مچھر عالمی سطح پر ایشیاء اور پیسیفک کے ٹروپیکل علاقے میں پایا جاتا ہے اور زیادہ تر لاطینی امریکا ،وسطی افریقا
دنیا کے ہر انسان میں کہیں نہ کہیں حسد اور جلن کے جراثیم پائے جاتے ہیں اور یہ جراثیم انسان کو دماغی اور جسمانی طور پر مفلوج کرنے کے ساتھ ساتھ روح میں بھی زہر پھیلاتے ہیں جس کے نتیجے
پاکستان کوئی گیا گزرا ملک نہیں اس ملک میں دنیا کی ہر چیز دستیاب ہے لیکن بجلی نہیں، ملک کے ایک کونے سے دوسرے تک قدرت نے اپنی نعمتوں اور نوازشات قدم قدم پر وافر مقدار میں انسانوں کے لئے
آج کل وہ زمانہ نہیں رہا جب بچے والدین کی نصیحتوں پر آنکھیں موند کر چوں چراں عمل کرتے تھے کیونکہ وقت ،حالات، ترقی ،ٹیکنالوجی ، خواہشات اور مادہ پرستی نے دنیا بھر میں تقریباً ہر انسان کو تبدیل ہی
معدے کی عکاسی کیلئے دنیا بھر میں ڈاکٹر اس مشین کو استعمال کرتے ہیں کیونکہ معدے کی عکاسی سے ڈاکٹر پیٹ کے اندرونی حصے کو شفاف طریقے سے بذریعہ گیسٹرو سکوپی اورگان دیکھنے کے بعد باآسانی تحقیق کرتے ہیں کہ
آج کے ترقی یافتہ دور میں تقریباً ہر انسان کو تمام آسائشیں میسر ہیں اور بغیر کسی تگ ودو یا جسمانی حرکات کے پلک جھپکتے حاصل کی جا سکتی ہیں لیکن اس سائنسی دور میں سب کچھ حاصل اور میسر
دو سو سال قبل ایک تباہ کن دھماکے نے نہ صرف زمین کی آب و ہوا تبدیل کردی بلکہ آتش فشاں پہاڑ کے پھٹنے سے جہاں کثیر تباہی ہوئی وہیں لاکھوں انسانوں کو ان گنت بیماریوں میں مبتلا کیا اور
انسانی جسم میں پائی جانے والی ہزاروں بیماریوں سے عام انسان بے خبر اور لاعلم ہے کیونکہ عام طور پر ہر انسان نزلہ زکام اور بخار میں مبتلا ہونے یا فریکچر کی صورت میں ہی جانتا ہے کہ نزلہ زکام