مرحلہ ثانویہ میٹرک کے امتحانات کے متعلق تحریر آدمی کے زندگی پر صحبت کا بہت بڑا اثر ہواکرتا ہے،اگر انسان اپنے لیے اچھے دوست بنا لیں تو ان کا اثر اس انسان کی زندگی پر ہو گا اور اگر بُرے
خوش توہیں ہم بھی جوانوں کی ترقی سے مگر لبِ خنداں سے نکل جاتی ہے فریاد بھی ساتھ ہم سمجھتے تھے کہ لائے گی فراغت تعلیم کیا خبر تھی کہ چلا آئے گا الحاد بھی ساتھ آج کل ہمارے اس
عدم کی واسطے سامان کر غافل مسافر شب کو اٹھتے ہیں جب منزل دور ہوتاہے آج کل ہم نے خدا کو چھوڑ رکھا ہے،یہی وجہ ہے کہ ہمیں ہر قسم کے مشکلات کا سامنا ہے،قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے
توبہ کا لغوی معنی ہے ’’رجوع کرنا،،واپس آنا ۔کہا جاتا ہے تبت ای رجعت یعنی میں واپس آیا ۔اصطلاح شریعت میں گناہ چھوڑ کراللہ کی طرف رجوع کرنا، متوجہ ہونااور گناہوں پر شرمندہ ہوکر اللہ کی طرف واپس آنا ۔جیسا
اقوام عالم کے تاریخ پر اگر نذر دہوڑایاجائے تو معلوم ہوجائے گا کہ دنیا میں وہی قومیں خوشحال اور ترقی یافتہ نظر آتی ہیں جن میں اتحاد اور یک جہتی کا جذبہ پایا جاتا ہے یعنی قومی ترقی و خوشحالی
ہرقوم وملّت کو تعلیم کی اشد ضرورت ہوتی ہے،تعلیم کے بغیرانسان ،انسانی شکل میں حیوان ہوتا ہے کیونکہ تعلیم یافتہ انسان ہرگوشۂ زندگی سے آگاہ ہوتاہے اورہرکام کاطریقہ اورڈھنگ جانتاہے لیکن آج کل توتعلیم فقط نام کارہ چکاہے۔ سکولوں میں
سیاست کی دنیا میں جہاں بھی نظر دوڑائی جائے تو وہاں پر آپ کو مولانا ہی صف اول میں کھڑا نظر آئے گا،جہاں کہیں بھی آپ اعلاء کلمۃ اللہ اور ایوان اقتدار میں دین کے محافظین دیکھیں گے تو صف
۔۲۰۰۵ ء سے ۲۰۱۴ء تک طالب علمی کا زمانہ جامعہ عثمانیہ پشاور میں بیت گیا،عجب کیفیت یہ ہے کہ ابھی تک کسی نے بھی اپنے دورانِ طالب علمی حالات کو قلمِ قرطاس میں بند نہیں کیا، مگر صرف مولانا
اللہ تعالیٰ سے ہماری دوری کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہم خواتین سے منافع تو حاصل کر رہے ہیں مگر ان کے حقوق کی ادائیگی میں انتہا درجے کی غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں ۔ ہم اسلامی
چند دن قبل میرے موبائل پر فون آیا نمبر آنجانا تھا،جیسے ہی میں نے کال اٹینڈ کر کے سلام کیا تو اس صاحب نے کہا کہ میں نوید بول رہاہوں،کل پشاور پریس کلب میں ’’کم عمری کی شادی اور صحت