میری جان بھی قربان ہو اْس ذات پر جس کی محبت ماں باپ، اولاد اور دنیا کی ہر محبت سے بڑھ کر عظیم ہے اور ہر مسلمان کے لیے باعث عزت اور باعثِ افتخار ہے جس کے نام پر ہر
حضرت واصف علی واصف فرما تے ہیں ‘‘خا لق ہر مخلو ق کے ساتھ ہمیشہ سے ہے اور مخلوق صرف اپنے دور تک ہے‘‘ اسرائیل اور پا کستان کے بعد کسی خطے کے وجود کی بنیا د اگر نظریہ پر
زندگی ہر ایک کو ملتی ہے کسی کو کم کسی کو زیادہ کوئی اسے با مقصد گزار کر مرجاتا ہے ۔کوئی بے مقصد زندگی گزار کر مرتا ہے ۔وہ انسان جس کی زندگی بے مقصد ہے وہ ایک حیوان کی
حضرت واصف علی وا صف فرما تے ہیں مرنے سے پہلے مرنے کا راز ایسا ہے کہ جس نے سمجھ لیا وہ مر گیا اور جس نے نہ سمجھا وہ مر گیا۔گذشتہ دنو ں اہم خلیج تعاون کونسل کا اجلا
بحران بڑھتا جارہا ہے کوئی امید بر نہیں آتی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ غلامی اور سرکشی خون میں شامل ہوتی ہیںیہ نہ تو پیدا کی جاسکتی ہیں نہ ہی ختم کی جاسکتی ہیں۔ موجودہ بحران کچھ اسی طرح کی
حضرت واصف علی وا صف فرما تے ہیں اپنی ضرورتوں اور اپنی ذمہ دا ریو ں میں فرق پہچان لیا جائے تو امن حاصل ہو جا تا ہے ۔مو جودہ حالا ت کے تنا ظر میں دو ر بینی اور
آج سیاسی اشرافیہ جو سیلاب میں بہہ جانے والوں کے غم میں گھلی جارہی ہے ‘درحقیقت یہ اپنی بچی کچھی ساکھ کے بچاؤ میں سرگرم عمل ہے ۔قیام پاکستان سے لیکر آج تک قائد اعظم محمد علی جناح اور لیاقت
اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ پاکستان میں گیس کے ان گنت ذخائر موجود ہیں اور ان ذخائر میں ماہرین ارضیات کے مطابق گیس اتنی وافر مقدار میں پائی جاتی ہے کہ اگر ماضی کی اور موجودہ
سلطان ملک شاہ اصفہان کے جنگل میں شکار کھیل رہا تھا۔ دوران شکار کسی گاؤں میں قیام ہوا۔ گاؤں کے باسیوں میں ایک غریب بیوہ اپنے تین بچوں کے ہمراہ رہائش اختیار کئے ہوئے تھی ۔اس بیوہ کے پاس کل
نظام عدل انسانی زندگی کو حیوانیت کے دائرے سے نکال کر انسانیت کے اعلیٰ مقام پرفائز کرتا ہے ورنہ حیوان بھی طاقتور ہونے کی صورت میں شاندار زندگی بسر کرتے ہیں ۔عمر کے آخری دنوں میں جب جسم کام کرنا