٭ کالمز و آرٹیکلز ٭

گلگت بن گیا سائبیریا

Hadayat Ullah Akhtar

ارے آپ لوگ حیران ہوگئے گلگت کو تو سارگن گلیت کہتے ہیں یہ ایک دم سے گلگت سائبیریا کیسے بن گیا۔آپ کو کس نے کہا کہ گلگت کا نام سارگن گلیت تھا نہیں بابا ہاتون ضلع غذر سے دریافت سنگی

“اے” اور “بی” گریڈ

Hadayat Ullah Akhtar

کہانی بنتی ہے یا کہانیاں بنائی جاتی ہیں لیکن میں آج جو کہانی آپ کو سنا رہا ہوں وہ ایسی کہانی ہے جو میری چشم دید ہے ۔ہوا یہ کہ اتوار کے دن کسی بزرگ اور جاننے والے کی موت

یا لہ بُوئیل(زلزلہ

Hadayat Ullah Akhtar

یا لہ بُوئل (زلزلہ) کی آواز سنتے ہی سب باہر کی طرف دوڑنے لگے۔کسی کو اتنا ہوش بھی نہیں کہ بچے سوئے ہوئے ہیں ان کا کیا بنے گا ۔گھر کے افراد ایک دوسرے کو آوازیں دے رہے ہیں باہر

کشمیر کی آزادی کا سورج!۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد

Sheikh Khalid Zahid

دنیا اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ پاکستان جیسی ریاست اور پاکستانیوں جیسی قوم ساری دنیا میں نہیں مل سکتی۔ سال ہا سال سے دکھ، تکالیف اور مسائل کی چکی میں پستے رہنے کے باوجود اس قوم نے کبھی

ہم ابھی مایوس نہیں ہوئے!۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد

Sheikh Khalid Zahid

قدرت کے بہت سارے رازوں میں یہ اہم ترین راز ہے کہ آدم کی تخلیق کب ہوئی اور دنیا کا وجود کب سے ہے،قدرت کی ظاہری اور پوشیدہ فراہم کردہ نشانیوں کی بنیاد پر اندازوں سے یہ بتایا جاتا ہے

قلم نظریوں کی حفاظت کا پاسبان!۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد

Sheikh Khalid Zahid

ہمارے گھنٹوں گھر سے باہر کرکٹ کھیلنے پر دادا دادی نے ہمیں شائد کبھی کچھ نہیں کہا لیکن ہمیشہ ہمارے والدین کو یہ باور کرانے کی کوشش کرتے رہے کہ بچوں کو زیادہ آزادی نہیں دینی چاہئے۔ ہم ہمیشہ دل

گوپس قلعہ میں فرانس کی شام

Hadayat Ullah Akhtar

آپ میں سے بہت ساروں نے قلعہ گوپس ضرور دیکھا ہوگا۔۔ مجھے اس قلعہ کی یاد اس لئے آئی کہ پچھلے چند ہفتوں میں اس قلعہ اور اس کی مخدوش صورت حال کے بارے کچھ خبریں پڑھنے کو ملی اور

معلومات سے خوفزدہ!۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد

Sheikh Khalid Zahid

معلوما ت مختلف شعبہ ہائے علوم سے مطابقت رکھتی ہے، جیسا طالب علم ہوگا اسکو معلومات بھی اسی نوعیت کی درکار ہوگی۔ اس طرح سے معلومات کی  مختلف قسمیں ہوتی ہیں، معلومات کی بنیاد پرانفرادی  مستقبل  ترتیب پاتا ہے، پیشہ

اداروں کیخلاف محاذ!۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد

Sheikh Khalid Zahid

پاکستان اندرونی طور پر ایک کمزور ریاست ہے جسکی وجہ یہاں کی شہری اور دیہی انتظامیہ ہمیشہ سے کمزور رہی ہے۔ بلدیاتی ادارے کبھی فعل نہیں ہوسکے کیونکہ عوامی نمائندوں نے ہمیشہ اپنی جیبیں بھرنے کی ہر ممکن یقینی کوششیں

بدعنوانی (کرپشن) کیا ہے!۔۔۔۔ تحریر: شیخ خالد زاہد

Sheikh Khalid Zahid

یوں تو لفظ بدعنوان اردو میں ہونے کی وجہ سے ہمیشہ سے ہی غیر اہم رہا (جسکا مقامی سیاستدانوں نے خوب فائدہ اٹھایا)جبکہ لفظ    کرپٹ یا کرپشن جو انگریزی میں بدعنوان کیلئے استعمال ہوتا ہے کافی عام فہم ہے اور