٭ محمد عنصر عثمانی ٭

شیطانی شکنجہ

تحریر: محمد عنصر عثمانی ہر معیشت میں مہنگائی کی موجودگی تو امر قدرتی ہے لیکن مہنگائی کی اوسط کواس طرح بڑھا چڑھا کر پیش کرنا کہ جس سے معیشت آئی سی یو میں چلی جائے ،اس میںوہاں کے سیاسی عدم

بے نامی اکاؤنٹ

تحریر: محمد عنصر عثمانیبے نامی اکاؤنٹ کے انکشافات اور پے درپے سامنے آنے والے واقعات سے خوف کی فضاء پیدا ہوئی ہے۔ بے نامی اکاؤنٹ کیا ہے ؟ ماہر معاشیات ، نجکاری اور ٹیکس اصلاحات کے رکن جناب اشفاق تولہ

شب برات: عمل صالح کی رات

تحریر : محمد عنصر عثمانیاسلامی مہینوں رجب المرجب او ر رمضان المبارک کے درمیان آنے والے مہینے کو شعبان المعظم کہتے ہیں۔ اسلامی کلینڈر میں شعبان المعظم کا آٹھواں نمبر ہے۔ اس ماہ کی پندرہویں رات یعنی چودہ تاریخ کے

فیصلہ خود کر لیں

تحریر: محمد عنصر عثمانی ،کراچیموجودہ سیاسی قیادت کو غریب کے دکھوں کا مداوا کرنے والی عوامی قیادت کہا جاسکتا ہے؟ کیوں کہ ہمیں نیک نیتی کے ساتھ ملک کی معاشی حالت کادرد محسوس کرنے اور عوام کو خوش حال بنانے

ناخواندہ لشکر کے امیر

تحریر : محمد عنصر عثمانی،کراچیہمارے دلیرانہ دوست جب ہمیں سرکار کہ کربلاتے ہیں تو یقین کریں قلب جی اٹھتا ہے۔یہ براہ تفنن ہوتا ہے ،مگر ’’سرکار‘‘جملے کی لطافت ہی ایسی ہے کہ پَل بھر کے لیے تو ہم اڑان بھر

دعوے اور عمل

تحریر: محمد عنصر عثمانی’’ایمپریس مارکیٹ کی تاریخ سے ہمارے بڑے بوڑھوں میں بہت سی کہانیاں موجود ہیں۔جنہوں نے اس شہر کو پھلتے پھولتے دیکھا ہے،وہ خوب جانتے ہیں کہ اس جگہ کا ہماری روح سے گہرا تعلق ہے ‘‘۔باباجی ہمیں

یہ آہیں عرش ہلادیں

تحریر: محمد عنصر عثمانی19 جنوری دن بارہ بجے سے پورے ملک میں سوگ سی کیفیت ہے۔ہماری حالت بھی ایسی ہے ،نہ کچھ اچھا لگ رہا ہے نہ ہی کچھ پڑھا جارہا ہے۔ٹی وی ،ریڈیو ،اخبارات ،سوشل میڈیا اژدھا بن کر

۔16 دسمبر :عزم تعلیم کا دن

تحریر : محمد عنصر عثمانیبہت سے حادثات ایسے ہوتے ہیں جو ملک ،قوم، معاشرے کو ایسی کیفیت سے دوچار کردیتے ہیں جن کی حرارت نسلوں تک محسوس کی جا سکتی ہے۔ 16 دسمبر اب ہماری تاریخ کاحصہ بن چکا ہے۔16

انجام

تحریر: محمد عنصر عثمانی4فٹ کا پہلوان اگر 6 فٹ کے پہلوان کو چت کردے تو جیتنے والے پہ نہیں ،ہارنے والے پہ ہجوم کف افسوس ملتا ہے۔اس پر طعن کیا جاتا ہے۔ہم جب بھی افغانستان میں امریکہ کی بوکھلاہٹ دیکھتے

مسائل اور وسائل

تحریر: محمدعنصرعثمانیموت کے کنویں میں نوجوان بڑی بہادری سے موٹر سائکل کو مہارت سے چلا کر بچوں ،بڑوں ،عورتوں کو پل بھر میں ورطہ حیرت میں ڈال دیتا تھا ۔جیسے جیسے ہم بڑے ہوتے گئے تو وہ نڈر رائڈربھی بوڑھا