تحریر :شفقت اللہزیادہ عرصے کی بات نہیں ہے کہ جب سرحدوں کا معیار نہیں تھا بلکہ علاقوں کے زیادہ گنجان آباد نہ ہونے کی وجہ سے سرحدوں کی بحث بھی نہیں ہوا کرتی تھی لوگ چھوٹے چھوٹے قصبے بنا کر
تحریر: شفقت اللہایک تحریر پڑھنے کا اتفاق ہوا جس میں ماضی کی بات کی گئی کہ جب ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت تھی تو حکومت مخالف ایک گرینڈ الائنس بنا تھا ۔ یہ گرینڈ الائنس میں ملک بھر کے مولانا
تحریر: شفقت اللہمشہور زمانہ کہاوت ہے کہ بے وقوف دوست سے اچھا عقلمند دشمن رکھ لینا چاہئے ۔لیکن میں کہتا ہوں کہ بے مذہب اور بد تہذیب دوستوں سے اچھا با تہذیب دشمن ہونے چاہئیں جو کم از کم تہذیب
تحریر: شفقت اللہپورے ملک میں ہر شخص اس وقت ذہنی طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔ یہودی لابی کافی حد تک اپنی سازشوں میں کامیاب ہو چکی ہے۔ یہ کہانی اول دن سے ہی موجود ہے مغلیہ سلطنت کے آخری
تحریر: شفقت اللہ جہا ں لفظ تصفیہ طلب کا استعمال ہوتا ہے وہیں انسان کے ذہن میں تنازعات بھی گردش کرنے لگتے ہیں کیونکہ زیادہ تر لفظ تصفیہ طلب کو تنازعات کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا ہے ۔اور
تحریر: شفقت اللہ دور حیات ایک ایسا لفظ ہے جو زندگی کی مکمل تاریخ پر احاطہ کئے ہوئے ہے اور اس کو سمجھے بغیر نہ تو انسان بلکہ دنیا میں موجود جتنی بھی مخلوقات ہیں زندہ نہیں رہ سکتیں ۔یہاں
تحریر: شفقت اللہ ذہن خرافاتی ہو گیا ہے لوگ نہ جانے دوغلے کیوں ہیں ؟معیار زندگی میں اپنی اور دوسروں کی ذات میں تضاد کیوں ہے؟یا وہ زیادہ با شعور ہیں اور زندگی جینا سیکھ چکے ہیں سب کچھ ایسے
تحریر: شفقت اللہ سعادت حسن منٹو نے کہا تھا کہ میرے شہر کے شرفا ء کو میرے شہر کی طوائفوں سے بہتر کوئی نہیں جانتا ۔امریکہ کا مشہور و معروف کاروباری اور سیاسی خاندان کلنٹن جس سے ہیلری کلنٹن بھی
تحریر : شفقت اللہ جوزف اسٹالن 1922ء سے 1953ء تک سوویت اتحاد کی اشتراکی جماعت کے معتمد عام تھے۔ 1924ء میں ولادیمیر لینن کی وفات کے بعد وہ اتحاد سوویت اشتراکی جمہوریہ المعروف سوویت اتحاد کے سربراہ بنے۔اسٹالن نے مکمل
تحریر: شفقت اللہ ہلاکو خان ایل خانی حکومت کا بانی اور منگول حکمران چنگیز خان کا پوتا تھا۔ چنگیز خان کے لڑکے تولی خان کے تین بیٹے تھے۔ ان میں ایک منگو خان تھا جو قراقرم میں رہتا تھا اور