٭ ایم سرور صدیقی ٭

ڈر لگتا ہے۔۔۔۔ تحریر: ایم سرور صدیقی

M. Sarwar Siddiqi

اس کا شمار شہرکے امیر لوگوں میں ہوتا تھانیک نیت،خوفِ خدارکھنے والایہ شخص اس وقت بہت پریشان لگ رہاتھا ۔۔وہ موسم خنک ہونے کے باوجود بار بار اپنی پیشانی سے بہتا پسینہ پونجھ رہاتھا سمجھ نہیں آرہی تھی وہ کیا

اس انداز سے بھی سوچئے۔۔۔۔ تحریر: ایم سرور صدیقی

M. Sarwar Siddiqi

نبئ رحمت ﷺکہیں سے تشریف لارہے تھے راستے میں عمر بن ہشام( ابو جہل) مل گئے آپ ﷺ نے اسے پھر اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔۔اس نے کہا بھتیجے اگر تم مجھے یہ بتادو کہ میری مٹھی میں کیا

چاکِ گریباں کی دھجیاں۔۔۔۔ ایم سرور صدیقی

M. Sarwar Siddiqi

کہاجاتاہے جنگ اور سیاست میں بروقت فیصلہ کرنے کی بڑی اہمیت ہے جن لوگوں میں قوتِ فیصلہ نہ ہو یا جو حالات سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت ہی نہ رکھتے ہوں وہ کبھی غالب نہیں آسکتے۔۔جب تحریکِ انصاف کے چیئرمین

مجھے یہ تصویریں سونے نہیں دیتیں۔۔۔۔ تحریر: ایم سرور صدیقی

M. Sarwar Siddiqi

میری میز،سوشل میڈیا اور کمپیوٹرکےڈیسک ٹاپ پر درجنوں تصاویریں بکھری پڑی ہیں میں ان تصویروں سے خوفزدہ ہوں، مجھے ڈر لگ رہاہے شاید میں بزدل ہوں جو سامنا کرنے سے ہچکچارہاہوں میں سونا چاہتاہوں لیکن سونے سے بھی ڈر لگتاہے

امتحان کا امتحان؟ ۔۔۔۔ تحریر: ایم سرورصدیقی

M. Sarwar Siddiqi

کتنی عجیب بات ہے پاکستان میں اپنے اقتدارکو دوام دینے کیلئے ہمیشہ سیاستدان جمہوریت کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کرتے ہیں بعینہٰ مذہبی رہنما اسلام کا نام لیتے رہتے ہیں بیشترکی منزل اسلام کی بجائے اسلام آبادہی ہوتی ہے ان

خواہش اور سازش۔۔۔۔ تحریر: ایم سرور صدیقی

M. Sarwar Siddiqi

ایک کنجوس ارب پتی امریکی سے ایک خیراتی ادارے کا کارکن چندہ مانگنے گیا اس نے بڑی کوشش سے ٹھیک ٹھاک معلومات اکٹھی کیں وہ پوری تیاری کے ساتھ گیا تھا اس نے کنجوس ارب پتی سے کہا جناب!ہماری انفرمیشن

خدا۔۔۔۔ ناخدا۔۔۔۔ ایم سرور صدیقی

M. Sarwar Siddiqi

بچپن میں ایک کہانی پڑھی تھی ایک مفلوک الحال مزدوری کی تلاش میں کہیں جارہا تھا کہ ایک بزرگ کو زخمی حالت میں دیکھ کر اسے بڑا ترس آیا اس نے بزرگ کا زخم صاف کیا ،پانی پلایا اور اپنے

غیر ا علا نیہ۔۔۔۔ تحریر: ایم سرور صدیقی

M. Sarwar Siddiqi

تاریخ بتاتی ہے پہلی جنگِ عظیم کے بعدجب یورپی فوجیں شام کے تاریخی شہر دمشق میں داخل ہوئیں توجنرل ہنری گوروڈ خصوصی طورپر عظیم مسلم سپہ سالار سلطان صلاح الدین ایوبیؒ کے مزار پرگیا اور بڑے تکبر سے قبرکو زوردار

اپنی جاں نذر کروں،اپنی وفا پیش کروں ۔۔۔۔ تحریر: ایم سرور صدیقی

M. Sarwar Siddiqi

ٹی وی آن کیاتو مہدی حسن سریلی آواز میں جنگی نغمہ گارہے تھے اپنی جاں نذر کروں،اپنی وفا پیش کروں قوم کے مردِ مجاہد تجھے کیا پیش کروں سن کر کئی سنی،پڑھی،کہی اوران کہی باتیں یاد آگئیں واقعات کا تسلسل

چوہے مار گولیاں۔۔۔۔ تحریر: ایم سرورصدیقی

M. Sarwar Siddiqi

آدھی رات کا وقت تھا لوگ گھروں میں آرام کررہے تھے ماحول پرایک ہو کا عالم طاری تھا اندھیرااتنا کہ ہاتھ کو ہاتھ سجائی نہ دے رہاتھا بیشتر گھروں میں تاریکی تھی غالباً زیادہ تر لوگ سو گئے تھے اکا