٭ ایم سرور صدیقی ٭

بلدیاتی اداروں کا ماضی، حال، مستقبل

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی موجودہ حکومت نے نئے بلدیاتی نظام کے حق میں زمین آسمان کے قلابے ملا دئےے ہیں لیکن اپوزیشن کو اس بارے بہت سے تخفظات ہیں کمال یہ ہے کہ مسلم لیگ ن جس نے عدالت ِ عظمیٰ

حکمران کس کے ساتھ ہیں

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی لاہورکی ایک پسماندہ آبادی کے بے ترتیب محلے کی دکان پر ایک شخص کھڑا تھا اس کے چہرے پر آڑھی ترچھی اتنی لکیریں تھیں جیسے دنیا بھر کے تفکرات اور غم اسی کا نصیب ہوں اس نے

اے وطن تونے پکارا تو ۔۔۔

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی ابھی قیام ِپاکستان کو کچھ ہی سال ہوئے تھے تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کرنے والے لٹے پٹے مقدس دھرتی میں آکر سمبھلے بھی نہ پائے تھے نوزائیدہ ریاست کو اپنے سہمے سہمے شہریوں کےلئے علاج،

خوشی کا مفہوم

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی گاہک نے دکان میں داخل ہو کر دکاندار سے پوچھا: کیلوں کا کیا بھاو¿ لگایا ہے؟ دکاندار نے جواب دیا: کیلے 100 روپے درجن اور سیب150 روپے کلو۔اتنے میں ایک عورت بھی دکان میں داخل ہوئی اور

سیاستدانوں کی خفیہ شادیاں

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی پاکستان کے بیشتر سیاستدان خفیہ شادیاں کرنے میں بڑے مشہور ہیں جب وہ اقتڈار میں آتے ہیں تو ان کے دل میں نت نئی شادیاں کرنے کی دبی دبی امنگ بڑی ترنگ کے ساتھ جاگ اٹھتی ہے

ہم کو میسر نہیں مٹی کا دیا بھی

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی جب بھی کسی قبرستان جانے کا اتفاق ہوا شدیدحیرت میں گم ہوگیا ہوں کہ مرنے کے بعد بھی سٹیٹس انسان کا پیچھا کرتا رہتاہے ۔امیری ،غریبی اور طبقاتی تضاد اس جگہ بھی نمایاں ہے جہاں مٹی میں

نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی یہ شعر آپ میں سے بیشترنے یقینا سناہوگا کون کہتا ہے موت آئی تومر جاﺅںگا میں تو دریا ہوں سمندرمیں اترجاﺅں گا اس کا مطلب ہے موت ۔۔زندگی کے تسلسل کا ہی نام ہے یہ بات عین

یہ پاگل، پاگل، پاگل دنیا

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی بہت عرصہ قبل جب ہم چھوٹے تھے بچپن میں الفاظ و معانی کا بھی ادراک نہیں تھا۔۔ شوق کے عالم میں اخبار میں تصویریں دیکھا کرتے اور ہجے کرکے اخبارات کی سرخیاں اور فلمی اشتہار پڑھا کرتے

جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو تن ِ زار زار لٹا دیا

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی اسے قومی مفاد کہا جائے یا پھر عوام کااحساس، وزیراعظم نے عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنے سے انکار کرتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ مسترد کردیا ٹیکس وصولی ہدف کم

قرضوں کا گورکھ دھندہ

M. Sarwar Siddiqi

تحریر: ایم سرورصدیقی قوم کو نویدہو آخرکار پتہ چل ہی گیا پاکستانی قوم کتنی مقروض ہے وزارت خزانہ نے قومی اسمبلی میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان پر اس وقت کل 88 ارب 19 کروڑ 90 لاکھ امریکی ڈالر