پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے پر پوری دنیا نے اپنی نظریں گاڑی ہوئی ہیں۔ خاص طور پر وہ ممالک جن کے مفاد کے تانے بانے جنوبی ایشیا سے ملتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ اتنا مختصر منصوبہ تو ہے
پروپیگنڈا کرنے کے لیے افواہ کا ہونا ضروری ہے۔ اور ہر افواہ کے پیچھے کچھ نہ کچھ حقیقت ضرور موجود ہوتی ہے۔اب جس رفتار سے پاکستان کے مختلف شہروں سے بچے اغوا ہو رہے ہیں اور اغوا ہونے والے عوام
اسلام پورہ کے علاقے میں ایک خاتون کو لوگوں نے صرف اس لیے مارا کہ اس نے وہاں موجود ایک بارہ سالہ لڑکی کی طرف دیکھا تھا،،،لڑکی نے لوگوں کو بتایا کہ یہ میری طرف دیکھ رہی ہے ،اسکے بعد
رسول اکرم ﷺ کے پاس ایک شخص اسلام قبول کرنے آیا۔ عرض کیا کہ کیا اسلام قبول کرنے کے بعد اس کے سارے گناہ معاف ہو جائیں گے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ بالکل۔ اس شخص نے اسلام قبول
کچھ سال پہلے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے پی کے اور دیگر مختلف محکمہ جات میں اینٹی کرپشن کے محکمہ کی طرف سے بینر ز لگائے گئے کہ آپ کو کہیں پر کسی بھی محکمہ میں کوئی رشوت لیتا یا
یہود و نصاریٰ و ہنود مسلمانوں میں ان کے اپنے ہی دین اسلام سے متعلق شکوک و شبہات پھیلانے میں تب سے دل و جان سے محنت کررہے ہیں جب رسول اللہ ﷺ نے اللہ کے حکم سے نبوت کا
گزشتہ دنوں ایک خبر نظر سے گزری کہ اٹلی کی اعلیٰ عدالت نے خوراک کی چوری کے ایک مقدمہ میں تاریخی فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مدعا علیہ نے ضرورت کے تحت خوراک اٹھائی اس لیے یہ جرم کے
جب چار روپے کا کیپسول آپ کو چار سو روپے کا ملے اور جو نہ لے سکیں وہ سو روپے کا کیپسول اسی فارمولے کا لیں جو کہ نقلی ہو تو بندے پہ کیا گزرتی ہے۔چارسو روپے کے خریدار کا
گزشتہ چند دنوں سے میری طبیعت ناساز تھی۔ کچھ گردوں میں پتھری کی شکایت تھی۔ علاج چل رہا تھا۔ الحمدللہ بہتری کی طرف گامزن ہوں۔ اسی دوران ایک دن آفس میں بیٹھا کام ہو رہا تھا کہ ایک ساتھی عمومی
غزہ احد میں ایک شخص بہت شاندار انداز سے تلوار کے جوہر دکھا رہا تھا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نے رسول پاک ﷺ سے عرض کیا کہ فلاں شخص کیا لڑ رہا ہے۔ چند لمحے کے توقف کے