٭ ڈاکٹر ایم ایچ بابر ٭

یہ کوئی قوم کا مستقبل ہیں؟

تحریر: ڈاکٹر ایم ایچ بابر پنجاب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس جن کا فرمان عالیشان ہے کہ موسم گرما کی تعطیلات یکم جون سے پہلے نہیں ہوں گی گرمی پہلے بھی اتنی ہی ہوتی تھی جتنی اب ہے اور

آمد رمضان اور مہنگائی کا طوفان، الامان

تحریر:ڈاکٹر ایم ایچ بابر مائہ صیام کی آمد کے ساتھ ہی منافع خور اپنے دوزخ میں ٹکٹ پکی کروانے کے لئے کوشاں ہو جاتے ہیں حالانکہ یہ مہینہ رحمتوں ،برکتوں اور مغفرت سے مزین ہوتا ہے مگر نہ جانے کیوں

مزدور کا دن، مزدور کے بن

تحریر: ڈاکٹر ایم ایچ بابر مائہ مئی میں یوم مزدور،ریلیاں،جلسے،سیمینار،کھابے،فوٹو سیشن اور بس۔۔۔اس کے علاوہ ہوتا ہی کیا ہے یکم مئی کو ؟اور جس کے نام پر یہ دن منایا جا تاہے وہ دنیا و مافیہا سے بے نیاز حسب

بس اس آس پہ عمر گزاری اب کچھ ہوگا،اب کچھ ہو گا

تحریر:ڈاکٹر ایم ایچ بابربہت سوچا تھا کہ میری پاک دھرتی کے نصیب میں بھی ایک خوش آئیند تبدیلی آئیگی ہر طرف رشوت اور سفارش کا جو بازار گرم ہے وہ جڑ سے اکھڑ جائیگا اور عوام بڑی آسودہ اور خوشحال

جانے کس منزل پہ ٹھہرے بے بسی کا سلسلہ

تحریر:ڈاکٹر ایم ایچ بابر عوامی نمائندوں اور اور قومی خدام کے ہاتھوں آئے روز بڑھتی ہوئی درگت دیکھ دیکھ کے دماغ سوچنے پر مجبور ہوا اور دل نے اس کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے آج ایک مرتبہ پھر ہاتھوں کو تحریک

برائے دشمن جاں بھی یہ خیراندیش رہتا ہے

تحریر:ڈاکٹر ایم ایچ بابررشید احمد نعیم مرکزی صدر آئی سی سی پاکستان (انویسٹی گیٹیو کونسل آف کالمسٹ پاکستان ) اور پیارے بھائی آفاق احمد خان ( بانی رائٹرز ویلفیئر فاؤنڈیشن اینڈ ہیومین رائٹس پاکستان) کی خصوصی دعوت پر بندہ کو

تذلیل نسواں کا میگا پراجیکٹ

تحریر: ڈاکٹر ایم ایچ بابر عورت کو جتنی عزت و تکریم سے اسلام نے سرفراز کیا ہے ادیان عالم میں اس کی مثال نہیں ملتی مگر آج ایک منظر دیکھ کر دل خون کے گھونٹ پی کر رہ گیا اور کافی

کہتا ہے دل کہ اسکو بھی محشر پہ ٹال دے

تحریر : ڈاکٹر ایم ایچ بابر گذشتہ روز اخبار میں ایک معروف سیاستدان کا بیان پڑھ کر میں سوچ کے گہرے عمیق سمندر میں ڈوبتا چلا گیا کہ آخر ہم پاکستانیوں سے کون سی ایسی خطا سرزد ہوگئی ہے جسکی سزا

انکو فرصت نہیں شاہوں کی قصیدہ خوانی سے

تحریر: ڈاکٹر ایم ایچ بابر ملک ترقی کر رہا ہے اور مخالفین کو یہ ترقی ہضم نہیں ہو رہی ،شیر اب کچھار سے باہر نکل آیا ہے گیدڑوں کو اب چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی ، کچھ اسی طرح

اک خطاعرش سے فرش پر پٹخ دیتی ہے

تحریر: ڈاکٹر ایم ایچ بابر مائیں ،بہنیں اور بیٹیاں کسی بد ترین دشمن کی بھی ہوں قابل عزت و تکریم ہوتی ہیں اور جو ان رشتوں کی تکریم نہ کرے ازروئے اسلام وہ لائق تعزیر ہوتا ہے ۔مگر ہمارے ہاں اس