٭ علامہ محمد تبسم بشیر اویسی ٭

حرص اور لمبی امیدیں ۔۔۔۔ تحریر: علامہ محمد تبسم بشیر اویسی ، نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کی تخلیق سے بھی پہلے اس کے رزق کا انتظام فرما دیا تھا ۔پھر اس شاہکار قدرت انسان نے جو دنیا میں کرنا تھا اچھا یا برا بطور تقدیر تحریر کر دیا گیا ۔ صدقات

اسلام میں حقوق والدین اور فرائض اولاد۔۔۔۔ تحریر: علامہ محمد تبسم بشیر اویسی ، نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

اللہ تعالیٰ نے انسان کی افزائش کے لئے مرد و عورت کے نکاح کو لازمی قرار دیا ۔ جب نسل انسانی ان سے رواں ہوتی ہے تو ان سے پیدا ہونے والے بچوں کے یہ والدین ٹھہرے ۔ پھر ان

غیبت! باعث ہلاکت۔۔۔۔ علامہ محمد تبسم بشیر اویسی،نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:وَلَا یَغْتَبْ بَّعْضُکُمْ بَعْضًا ط اَیُحِبُّ اَحَدُکُمْ اَنْ یَّاْکُلَ لَحْمَ اَخِیْہِ مَیْتًا فَکَرِ ھْتُمُوْہُ ط وَاتَّقُوْ اللّٰہ ط اِنَّ اللّٰہَ تَوَّابُ الرَّحِیْم۔اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو ،کیا تم میں کوئی پسند رکھے گا کہ اپنے

کبیرہ گناہوں سے بچئے۔۔۔۔ علامہ محمد تبسم بشیر اویسی ، نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

عن انس رضی اللّٰہ عنہ قال سئل رسول اللّٰہ ﷺ عن الکبائر قال الاشراک باللّٰہ وعقوق الوالدین وقتل النفس وشھادۃ الزور۔ (بخاری جلد اول ،مسلم جلد اول )۔ حل لغات :کبائر :۔ بڑے گناہ ۔عقوق :۔ نافرمانی۔ شھادۃ الزور :جھوٹی

دوستوں کے حقوق۔۔۔۔ تحریر: علامہ محمد تبسم بشیر اویسی ،نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

اللہ تعالیٰ نے انسان کو پیکر اُنس و محبت بنایا ہے ۔دنیا میں اس کیلئے کچھ خونی رشتے ہیں اور کچھ قلبی، قلبی رشتوں میں ایک عظیم رشتہ دوستی کا ہے ۔انسان فطرتاً دوست سے تمام معاملات میں تبادلہ خیال

دعا کی فضلیت۔۔۔۔ تحریر: علامہ محمد تبسم بشیر اویسی، نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ، وَاِذَا سَءَالَکَ عِبَادِیْ عَنِّیْ فَاِنِّیْ قَرِیْب’‘ ط اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ فَلْیَسْتَجِیْبُوْ الِیْ وَالْیُؤْمِنُوْا بِیْ لَعَلَّھُمْ یَرْشُدُوْنَ۔’’اے محبوب! جب تم سے میرے پیارے بندے میرے متعلق پوچھیں تو فرما دو ۔کہ میں نزدیک ہی ہوں

دل کو زندہ رکھنے کا نسخہ!ذکر اللہ۔۔۔۔ تحریر: علامہ محمد تبسم بشیر اویسی، نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

عَنْ اَبِیْ مُوْسیٰ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ ﷺ مِثْلُ الَّذِیْ یَذْکُرُ رَبَّہٗ وَالَّذِیْ لَا یَذْکُرُ رَبَّہٗ مِثْلَ الْحَیِّ وَالْمَیِّتِ۔’’حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص اللہ کا ذکر کرتا ہے اور جو نہیں کرتا ان دونوں کی مثال زندہ

علم اور عالم کی فضیلت و اہمیت۔۔۔۔ تحریر: علامہ محمد تبسم بشیر اویسی، نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

عن ابی بکرۃ رضی اللّٰہ عنہ قال سمعت النبی ﷺ یقول : اغد عالما او متعلما او مستمعا او محبا ولا تکن الخامسۃ فتھلک والخامسۃ ان تبغض العلم واہلہ۔ترجمہ: ’’حضرت سیدنا ابو بکر ہ رضی اللہ عنہ راوی ہیں فرماتے

گالی گلوچ اور لڑائی کی ممانعت۔۔۔۔ تحریر: علامہ محمد تبسم بشیر اویسی، نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

اللہ تعالیٰ کے پیارے محبوب ﷺ نے فرمایا:’’سیدنا عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ مسلمان کو گالی دینا فسق ہے اور لڑنا جھگڑنا کفر ہے۔‘‘(بخاری جلد اول ص12،مسلم

ایثار!قومِ مسلم کا امتیازی وصف۔۔۔۔ تحریر: علامہ محمد تبسم بشیر اویسی، نارووال

Allama Muhammad Bashir Awaisi

اللہ تعالیٰ کی رضا کے پیش نظر دوسروں کی ضرورت کو اپنی ذاتی حاجت پر ترجیح دینا ایثار کہلاتا ہے ۔ یہ ایک ایسا جذبہ ہے جس کا تعلق دل اور نیت سے ہے کیونکہ جب کوئی اپنی ضرورت کو