٭ ہدایت اللہ اختر ٭

گلگت بلتستان: انتظام و تاریخ، مختصر جائزہ

Hadayat Ullah Akhtar

دنیا کے نقشے میں نہ آزاد کشمیر ہے تو نہ گلگت بلتستان البتہ دنیا کے نقشے میں کشمیر ہزاروں سال سے موجود تھا ۔ان ہزاروں سالوں میں اس ریاست نے بڑے اتار

چھوٹا تبت۔۔۔ شادی بلتستان اور کشمیر

Hadayat Ullah Akhtar

مجھے نہیں معلوم   کہ  ہندوستان کے مغل بادشاہ اکبر نے کب اور کیسے  بلتستان کے راجے کی بیٹی  کو  شہزادہ سلیم کے لیئے مانگا  پر  یہ کہانی ہمیں تاریخ میں نظر آرہی ہے کہ  1846 سے بہت پہلے ہی  شادی

سیاسی جوتے

Hadayat Ullah Akhtar

شینا زبان میں جوتے کے لیئے اردو کا لفظ پیزار یا بوٹ استعمال کیا جاتا ہے اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ اس کے لیئے کسی شینا لفظ کا انتخاب کیا جائے تو اس کے لیئے میں شینا لفظ تھوٹی

تلوار سے شیر تک

Hadayat Ullah Akhtar

بڑی افسوس ناک خبر ہے ڈاکٹر عبدلقدیر کی رحلت کی اس دنیا سے ۔جانا تو سب کو ہے  رہنا کسے ہے اس دنیا میں لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں  جب یہ دنیا چھوڑ دیتے ہیں تو فنا نہیں بلکہ

آزاد کشمیر۔۔عبوری صوبے کی باز گشت

Hadayat Ullah Akhtar

دو سال پہلے آج ہی کے دن  انڈیا کی مودی سرکار نے اپنے زیر نگرانی کشمیر کی خصوصی حثیت ختم کر دی تھی ۔کس نے کیا کیا؟ اور کب کیا؟ ان سوالوں کا دفتر کھولا جائے تو یہ ایک داستان

راکاپوشی پہاڑ ۔ جمال خدا

Hadayat Ullah Akhtar

کیا  کبھی ہم نے خزاں اور موسم سرما کی خوبصورتی سے لطف اٹھانے کے ساتھ اللہ کو اپنے قریب پایا  ہے؟ کیا اس کے وجود ،اس کی بڑائی ،اس کی حکمت ،اس کی مصوری یا اس کی واحدانیت قل ہو

لحموں کا سفر سالوں میں

Hadayat Ullah Akhtar

اے وطن کے سجیلے جوانو۔میرے نغمے تمھارے لیئے ہیں کس نے گایا اور کب گایا بتانے کی ضرورت نہیں اس نغمے کو سنتے ہی پاکستانی جان جانتے ہیں کہ میڈم نور جہان کی آواز ہے ۔47 سے 1971 اور 1999

گلور

Hadayat Ullah Akhtar

گلور” لفظ پڑھنے میں شائد قارئین دقت محسوس کر رہے ہونگے ۔وضاحت اس کی یہ ہے کہ یہ ایک دھن ہے جو گلگت بیڈ جسے “ڈڈنگ ڈامل” کہا جاتا ہے بجایا جاتا ہے ۔گلور کی کہانی بڑی دلچسپ ہے ۔گلور

آنکھوں میں دھول جھونکنا

Hadayat Ullah Akhtar

پاکستان کی تبدیلی سرکار نے اپنے طور پر کشمیر کو فتح کرنے کا ایک آسان طریقہ ایجاد کیا ہے ۔اس پر نہ صرف وہ خوش ہیں بلکہ اپنے تئیں اسے وہ ایک تاریخی کام بھی سمجھ رہے ہیں ۔اب ان

چلاس سانحہ

Hadayat Ullah Akhtar

بیٹے کا خون معاف نہیں کرونگی یہ الفاظ ایک ماں کے ہیں  جس کا بیٹا حال ہی میں پیر اور منگل کی درمیانی شب کو  سی ٹی ڈی گلگت بلتستان کی ٹیم کے چلاس دیامر کے ایک گھر میں چھاپہ