تحریر: احمر اکبر ویسے تو جرائم پیشہ عناصر کے اندر انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی مگر کچھ ایسے عناصر بھی ہیں جن کے کرتوت دیکھ کر شیطان بھی شرما جاے ۔ایسے ہی کچھ جرائم پیشہ اور عادی مجرموں
تحریر ۔۔۔۔احمر اکبر بورےوالہ صفائی نصف ایمان ہے ۔یہ سوچ کر وہ روز اپنی دکان کے باہر فٹ پاتھ کو پانی کے ساتھ بار بار دھو کر صاف کرتا اور اس پر لگے لال رنگ کےدھبے اتارنے کی پوری کوشش کرتا
تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔ احمر اکبر کل اچانک طبیعت ناساز ہوئی تو ڈاکٹر نے آرام کا مشورہ دیا جو ہم نے قبول کرتے ہوے ایک دن گھر میں بچوں کے ساتھ گزارنے کا ارادہ کیا ۔کیونکہ گھر میں میں سے بڑا ہوں
کالم نگار ۔۔۔۔ احمر اکبر بچپن میں ایک فلم دیکھی تھی مولا جٹ ۔۔ یقیناً آپ نے میں دیکھی ہو گی فلم میں ہمارے پنجابی کلچر کے ساتھ بدمعاشی کو بھی پرموٹ کیا گیا تھا ان دنوں گاوٴں کا ایک
تحریر: احمر اکبر، بوریوالہ ہم مسلمانوں کا کعبہ اور قبلاء ایک ہونے کے باوجود ہمارے کئی فرقے ہیں ،ہم زبان ،ذات اور علاقوں کے علاوہ بھی ایک پہچان رکھتے ہیں وہ ہے ہمارا مسلک، ہم اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو
تحریر: احمر اکبر، بورے والا زمانہ طالب علمی میں اساتذہ طلباء کو سوال کرنے پر ابھارتے تھے، ان کی حوصلہ افزائی کرتے اور سوال کرنے کیلئے شہہ دیتے تھے تاکہ طلباء سیکھ سکیں کہ…. سوال تمام تالوں کی کنجی ھے.
تحریر: احمر اکبر، بورےوالہ انسان کو آئی ۔ایم۔ایف کی پالیسی سے کیا لینا دینا اس کو گورنر سندھ کے مرنے سے کیا فائدہ یا نقصان ہو گا اس کو ملک کی معیشت سے کیا لینا دینا ۔کون آج کے دن پیدا
لیب میں ایک زوردار دھماکہ ہوا اور اس کی لاش دھڑم سے نیچے گری…………. راشد مجید پاکستان کے قابل ترین سائنسدانوں میں سے ایک تھے نوکری کے اختتام پر انہوں نے اپنے فارم ہاوٴس پر ایک شاندار لیب تیار
تحریر: احمر اکبر ہم بحثیت ایک پاکستانی بہت سادہ لوح اور بھولے بادشاہ ہیں ۔پہلے تو بھولے بادشاہ کا مطلب سمجھا دوں ورنہ ایڈیٹر صاحب نے کلاس لگا دینی ہے ۔گاوں کے لوگ بھولے بادشاہ اس مست الست انسان کو
تحریر: احمر اکبر سیاست ایک منافع بخش کاروباربن چکا ہے اس میں کئی گناہ اضافے کے علاوہ دیگر سہولیات بھی مفت فراہم ہو جاتی ہیں اس لیے آج کل پاکستان کے ہر امیر شخص کا مشغلہ سیاست ہی ہے ۔